دوبارہ شروع کریںنمونہ
نیک سامری
آئیں ہم یہ کہانی حوالہ دے کر دوبار سنائیں:
ایک فلپائن کا رہنے والا Manila سے Angeles جا رہا تھا۔ اسے لوٹا، مارا اور پھاڑا گیا۔ وہاں سے ایک چرچ سربراہ اور پادری گزرا۔ کوئی بھی اس ضرورت مند فلپائن کے رہنے والے کی مدد کے لئے نہ رکا۔
پھر ایک 60 سالہ امریکی جو HIV Aids کا مریض تھا وہاں سے گزرا، اس کے منہ میں چھالے تھے۔ اسے اس فلپائن کے شخص پر مصیبت کے دوران ترس آیا اور اس نے اس کی مدد کی۔ آپ کس شخص کو اس کہانی سے حوالہ دیں گے؟ - امریکی جو AIDS کا مریض تھا یا ملپائن کا شخص جو پریشانی میں تھا؟
یہودی سامریوں کو بہت نچلے درجے کے لوگ سمجھتے تھے – ناپاک، بے نسلے، ایک بیمار کتے سے بھی برے۔ ماشرتی طور پر تو سامری وہ آخری انسان ہوگا جو کسی یہودی کے لئے کام کرے گا۔
حقیقت میں اگر کسی انسان کے ساتھ کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو اس میں طاقت باقی نہیں رہتی، اگر طاقت ہوتی تو وہ اس سامری کو ضرور کہہ دیتا، "رک! مجھے ہاتھ نہ لگانا! میں اپنی مدد خود کر سکتا ہوں۔۔۔" یہ آخری حل ہوتا کہ کوئی ناپاک سامری اسے کو ہاتھ لگائے۔
کافی دفعہ مدد عطا کرنے کی کوشش کی گئی مگر مغرور یہودی جو حادثہ میں تھے، انکار کر دیتے تھے کہ اس سامری سے مدد حاصل کرنے سے ان کو بچایا جائے۔
خدا اکثر نکمے سمجھے جانے والے لوگوں کے ذریعے ناقابل یقین طریقہ سے کام کرتا ہے۔
ہمیں زیادہ دیر نہیں لگی کہ سمجھیں اس شریعت کے عالم نے کیا سوچا ہوا گا کہ:
میں ناامید یہودی ہوں جو حادثہ میں پھنسا! میرے سارے اچھی کام جو میں ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کے لئے گزارتا ہوں وہ گندے چیتھڑوں! کی طرح ہیں، میں کبھی اچھا نہیں ہو سکتا!
میں ایک ایسا معاملہ ہوں جس سے کوئی امید نہیں کی جا سکتی! جس کو موت کی حد تا مارا، لوٹا اور پھاڑا گیا۔
اگر کوئی میری مدد کے لئے نہ آیا تو سب ختم ہو جائے گا!
شیطان آتا ہے تا کہ چرائے، مارے اور برباد کرے مگر یسوع آیا تاکہ وہ زندگی پائیں اور کثرت سے پائیں!
شریعت کے عالم کے لئے ہمشیہ کی زندگی حاصل کرنے کی آخری امید، اس شخص پر ایمان لانا ہے جو مسیحا جیسے لگ نہیں لگ رہا، وہ یسوع ناصری ہے۔ یہ یسوع ہے جو صلیب پر مر سکتا ہے۔ آپ کو اس بات کا پتہ ہے کہ جو صلیب دیا جاتا، وہ لعنتی تصور کیا جاتا ہے؟ تو ایک نجات دہندہ لعنتی صلیب سے کیسے آ سکتا ہے؟
♥ آپ کو یسوع کی ضرورت ہے، ایک سامری مسیحا جو آپ میں رہتا اور آپ کو ایسا پیار کرنے کی ترغیب دیتے ہے جس میں آپ ہمسایہ کو اپنی مانند محبت کر سکیں۔
عمل کی دعوت:
(1) یسوع کو نجات کے لئے پکاریں۔ وہ آپ کا انتظار کر رہا ہے کہ آپ اس بات کا اقرار کریں کہ آپ کو کہیں سے مدد نہیں مل رہی اور ایک اس آدمی کی طرح ناامید ہیں جس پر حادثہ گزرا۔ وہ آپ کے پاس آتا ہے اور آپ کو مدد فراہم کرتا ہے مگر آپ اس کی مدد کو رد کر دیتے ہیں۔ آج آپ کا دن ہے! اسے پکاریں! یسوع ابن داؤد، مجھ پر رحم کر! "اور یوں ہو گا کہ جو کوئی خداوند کا نام لے گا نجات پائے گا۔!" (اعمال 2 : 21)
(2) باقی کام کے لئے آج یسوع کو دعوت دیں۔ "اے محنت اٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہوئے لوگو سب میرے پاس آؤ۔ میں تم کو آرام دوں گا۔ میرا جؤا اپنے اوپر اٹھا لو اور مجھ سے سیکھو۔ کیونکہ میں حلیم ہوں اور دل کا فروتن۔ تو تمہاری جانیں آرام پائیں گی۔ کیونکہ میرا جؤا ملائم ہے اور میرا بوجھ ہلکا۔" (متی 11؛ 28 – 30)
(3) یسوع کو آج دعوت دیں تاکہ وہ آپ کو خدمت اور آپ کی بلاہٹ کی طرف دھیان دینے کی طرف مائل کرے۔"اور وہ ان سے کہنے لگا کہ فصل تو بہت ہے لیکن مزدور تھوڑے ہیں اس لئے فصل کے مالک کی منت کرو کہ اپنی فصل کاٹنے کے لئے مزدور بھیجے۔ جاؤ۔ دیکھو میں تم کو گویا بروں کو بھیڑیوں کے بیچ میں بھیجتا ہوں۔" (لوقا 10 : 2 – 3)
آئیں ہم یہ کہانی حوالہ دے کر دوبار سنائیں:
ایک فلپائن کا رہنے والا Manila سے Angeles جا رہا تھا۔ اسے لوٹا، مارا اور پھاڑا گیا۔ وہاں سے ایک چرچ سربراہ اور پادری گزرا۔ کوئی بھی اس ضرورت مند فلپائن کے رہنے والے کی مدد کے لئے نہ رکا۔
پھر ایک 60 سالہ امریکی جو HIV Aids کا مریض تھا وہاں سے گزرا، اس کے منہ میں چھالے تھے۔ اسے اس فلپائن کے شخص پر مصیبت کے دوران ترس آیا اور اس نے اس کی مدد کی۔ آپ کس شخص کو اس کہانی سے حوالہ دیں گے؟ - امریکی جو AIDS کا مریض تھا یا ملپائن کا شخص جو پریشانی میں تھا؟
یہودی سامریوں کو بہت نچلے درجے کے لوگ سمجھتے تھے – ناپاک، بے نسلے، ایک بیمار کتے سے بھی برے۔ ماشرتی طور پر تو سامری وہ آخری انسان ہوگا جو کسی یہودی کے لئے کام کرے گا۔
حقیقت میں اگر کسی انسان کے ساتھ کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو اس میں طاقت باقی نہیں رہتی، اگر طاقت ہوتی تو وہ اس سامری کو ضرور کہہ دیتا، "رک! مجھے ہاتھ نہ لگانا! میں اپنی مدد خود کر سکتا ہوں۔۔۔" یہ آخری حل ہوتا کہ کوئی ناپاک سامری اسے کو ہاتھ لگائے۔
کافی دفعہ مدد عطا کرنے کی کوشش کی گئی مگر مغرور یہودی جو حادثہ میں تھے، انکار کر دیتے تھے کہ اس سامری سے مدد حاصل کرنے سے ان کو بچایا جائے۔
خدا اکثر نکمے سمجھے جانے والے لوگوں کے ذریعے ناقابل یقین طریقہ سے کام کرتا ہے۔
ہمیں زیادہ دیر نہیں لگی کہ سمجھیں اس شریعت کے عالم نے کیا سوچا ہوا گا کہ:
میں ناامید یہودی ہوں جو حادثہ میں پھنسا! میرے سارے اچھی کام جو میں ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کے لئے گزارتا ہوں وہ گندے چیتھڑوں! کی طرح ہیں، میں کبھی اچھا نہیں ہو سکتا!
میں ایک ایسا معاملہ ہوں جس سے کوئی امید نہیں کی جا سکتی! جس کو موت کی حد تا مارا، لوٹا اور پھاڑا گیا۔
اگر کوئی میری مدد کے لئے نہ آیا تو سب ختم ہو جائے گا!
شیطان آتا ہے تا کہ چرائے، مارے اور برباد کرے مگر یسوع آیا تاکہ وہ زندگی پائیں اور کثرت سے پائیں!
شریعت کے عالم کے لئے ہمشیہ کی زندگی حاصل کرنے کی آخری امید، اس شخص پر ایمان لانا ہے جو مسیحا جیسے لگ نہیں لگ رہا، وہ یسوع ناصری ہے۔ یہ یسوع ہے جو صلیب پر مر سکتا ہے۔ آپ کو اس بات کا پتہ ہے کہ جو صلیب دیا جاتا، وہ لعنتی تصور کیا جاتا ہے؟ تو ایک نجات دہندہ لعنتی صلیب سے کیسے آ سکتا ہے؟
♥ آپ کو یسوع کی ضرورت ہے، ایک سامری مسیحا جو آپ میں رہتا اور آپ کو ایسا پیار کرنے کی ترغیب دیتے ہے جس میں آپ ہمسایہ کو اپنی مانند محبت کر سکیں۔
عمل کی دعوت:
(1) یسوع کو نجات کے لئے پکاریں۔ وہ آپ کا انتظار کر رہا ہے کہ آپ اس بات کا اقرار کریں کہ آپ کو کہیں سے مدد نہیں مل رہی اور ایک اس آدمی کی طرح ناامید ہیں جس پر حادثہ گزرا۔ وہ آپ کے پاس آتا ہے اور آپ کو مدد فراہم کرتا ہے مگر آپ اس کی مدد کو رد کر دیتے ہیں۔ آج آپ کا دن ہے! اسے پکاریں! یسوع ابن داؤد، مجھ پر رحم کر! "اور یوں ہو گا کہ جو کوئی خداوند کا نام لے گا نجات پائے گا۔!" (اعمال 2 : 21)
(2) باقی کام کے لئے آج یسوع کو دعوت دیں۔ "اے محنت اٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہوئے لوگو سب میرے پاس آؤ۔ میں تم کو آرام دوں گا۔ میرا جؤا اپنے اوپر اٹھا لو اور مجھ سے سیکھو۔ کیونکہ میں حلیم ہوں اور دل کا فروتن۔ تو تمہاری جانیں آرام پائیں گی۔ کیونکہ میرا جؤا ملائم ہے اور میرا بوجھ ہلکا۔" (متی 11؛ 28 – 30)
(3) یسوع کو آج دعوت دیں تاکہ وہ آپ کو خدمت اور آپ کی بلاہٹ کی طرف دھیان دینے کی طرف مائل کرے۔"اور وہ ان سے کہنے لگا کہ فصل تو بہت ہے لیکن مزدور تھوڑے ہیں اس لئے فصل کے مالک کی منت کرو کہ اپنی فصل کاٹنے کے لئے مزدور بھیجے۔ جاؤ۔ دیکھو میں تم کو گویا بروں کو بھیڑیوں کے بیچ میں بھیجتا ہوں۔" (لوقا 10 : 2 – 3)
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
نیاء سال۔ ایک نیاء دن۔ خدا نے یہ تبدیلیاں اس لئے بنائیں کہ ہم جان سکیں کہ وہ نئی شروعات کا خدا ہے۔ اگر خدا حکم دے کر دنیا کی تخلیق کر سکتا ہے تو وہ آپ کی زندگی کی تاریکی کو حکم دے کر آپ کی زندگی میں ایک نئی شروعات کر سکتا ہے۔ کیا آپ کو شروعات کی تازگی پسند نہیں! جو اس مطالعاتی منصوبہ کی طرح ہے۔ لطف اٹھائیں!
More
ہم شکرگزار ہیں Mr. Boris Joaquin کے جو Breakthrough Leadership Management Consultancy کے صدر اور Chief Equipping Officer ہیں۔ وہ leadership programs اور عام ہنر سکھانے کے Philippines میں master trainer اور اعلیٰ درجہ کے مقرر ہیں۔ اپنی بیوی Michelle Joaquin کے ساتھ مل کر انہوں نے یہ مطالعات منصوبہ بنایا ہے۔ مذید معلومات کے لئے ملاحظہ کریں: http://www.theprojectpurpose.com/