اطمینان کی تلاشنمونہ
فکر کو چھوڑ دینا
ہم سب کو پریشانی کا اکثر و بیش تر سامنہ ہوتا ہے۔ پہاڑی واعظ میں یسوع نے کہا:
اس لئے میں تم سے کہتا ہوں کہ اپنی جان کی فکر نہ کرنا کہ ہم کیا کھائیں گے یا کیا پئیں گے؟ اور نہ اپنے بدن کی کہ کیا پہنیں گے؟ کیا جان خوراک سے اور بدن پوشاک سے بڑھ کر نہیں؟۔ ہوا کے پرندوں کو دیکھو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے۔ نہ کوٹھیوں میں جمع کرتے ہیں تو بھی تمہارا آسمانی باپ ان کو کھلاتا ہے۔ کیا تم ان سے زیادہ قدر نہیں رکھتے؟۔ متی 6: 25 – 26
جو یونانی لفظ ان آیات میں فکر کے لئے استعمال ہوا ہے اس کا مطلب "گمراہ" ہونا ہو۔ یہ لفظ غیر مناسب حالات کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔ فکر ہم میں اس طرح کے کام ہی کرتی ہے۔ یہ ہم میں احساس پیدا کرتی ہے کہ اب کیا ہوگا؟ یہ ایسا احساس ہے کہ جس چیز پر ہم بیٹھے تھے وہ ہمارے نیچے سے کھینچ لی گئی ہے، اور اب ہم بتا نہیں سکتے کہ کس طرف اور کس پرگریں گے۔
"پریشانی" کا ترجمہ بھی بائبل میں "فکر" ہی کیا گیا ہے۔ بہت سے لوگوں میں فکر زندگی کا حصہ بن گئی ہے۔ اگر آپ بھی یہ ہی سوچتے ہیں تو دوبارہ پڑھیں جو یسوع نے کہا۔ یہ الفاظ آپ کو مشورہ نہیں ہے، یہ حکم ہے۔
آپ کہ سکتے ہیں، "میں فکر کرنا چھوڑ نہیں سکتا کیونکہ میں نے ہمیشہ یہ ہی سیکھا ہے۔" میں نے بہت سے لوگوں کو یہ کہتے سنا ہے۔ میرا جواب ہوتا ہے، "جی آپ یہ کر سکتے ہیں۔"
کوئی بھی ایسے حالات نہیں جو خود سے فکر پیدا کریں۔ فکر کی وجہ ہمارا رویہ ہے جو ہم اس مسئلہ کے دوران رکھتے ہیں۔ خدا نے آپ کو تحفہ دیا ہے کہ آپ انتخاب کر سکتے ہیں اس سے ظاہر ہے کہ ہر انسان انتخاب کے لئے آزاد ہے۔ آپ کی مرضی ہے کہ آپ کیسا رویہ رکھتے ہیں، آپ کیسی سوچ رکھتے ہیں اور ان حالات میں آپ کا رد عمل کیا ہو گا۔ خدا کی مرضی نہیں کہ آپ فکر کریں۔ وہ آپ کی زندگی میں ایسے حالات نہیں لانا چاہتا ہے جس سے فکر پیدا ہو۔ یہ ہو سکتا ہے کہ خدا آپ کی زندگی میں ایسے حالات اس لئے لایا ہو کہ آپ کا ایمان مضبوط ہو، آپ ترقی کریں اور فہم حاصل کریں اور اپنے برے اور منفی رویہ کو تبدیل کریں۔ خدا کبھی فکر مندی کے حالات پیدا نہیں کرتا وہ چاہتا ہے کہ ہم اس پر زیادہ سے زیادہ اعتماد کریں، مکمل فرمانبرداری کریں اور اس کی زیادہ سے زیادہ برکات حاصل کریں۔
فکر میں آپ نیچے کی طرف بڑھتے چلے جاتے ہیں۔ آپ کہتے ہیں، "اے باپ۔ میں اس مسئلہ کو تیرے پاس لاتا ہوں۔ یہ میرے بس سے باہر ہے۔میں ان حالات میں بے بس ہوں، مگر تجھ میں طاقت ہے کہ تو اسے تبدیل کر سکے اور اس کا سامنہ کر سکے۔تو مجھ سے کامل محبت رکھتا ہے۔ مجھے اعتماد ہے کہ تیرے منصوبے میرے لئے بہترین ہیں۔ میں جانتا ہو کہ تو نے میرے لئے جو بھی منصوبہ بنایا ہے، وہ میرے لئےبہت اچھا ہے۔ میں اس انتظار میں ہوں کہ تیرا پیار، فہم اور طاقت ظاہر ہو۔"
دوستو یہ ہے راستہ اطمینان کا۔ ایسا راستہ جو آپ کو فکر اور پریشانی سے باہر کرے گا۔
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
کیا آپ اپنی زندگی میں زیادہ اطمینان چاہتے ہیں؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کو آپ کی خواہش سے زیادہ سکون ملے؟ آپ سچا اطمینان حاصل کرسکتے ہیں مگر صرف ایک ذریعہ سے – وہ ہے خدا۔ Dr. Charles Stanley کے ساتھ شامل ہوں جب وہ زندگی کو تبدیل کرنے والے اطمینان کا راستہ بتا رہے ہیں، آپ کو طریقہ بتا رہے ہیں کہ آپ اپنے ماضی کی شرمندگیوں، حال کی پریشانیوں اور مستبل میں آنے والے خدشات میں آرام فراہم کرتا ہے۔
More