اپنے کام کا بامقصد بنائیںنمونہ
ہر وقت اپنے کام میں خدا ہر بھروسہ رکھیں
ہم کس کے لئے کام کر رہے ہیں، اس کا اثر ہمارے کام کی کارکردگی پر ہوتا ہے۔ اگر ہم ان لوگوں کی عزت کرتے ہیں جن کے لئے ہم کام کرتے ہیں اور ہمارا رویہ اپنے ادارے کے لئے مثبت ہے، تو ہم اپنی بہترین کارگردگی پیش کرتے ہیں۔ جب ہمارے ساتھ اچھا سلوگ نہیں ہوتا یا ہمیں اپنے ساتھ کام کرنے والوں سے شکایت ہوتی ہے، تو ہم ہمت ہار جاتے ہیں، پریشان ہو جاتے ہیں اور غصے میں آ جاتے ہیں۔ جب ہم لوگوں کی عیب جوئی کرتے ہیں تو یہ ہمیں بہترین کام کرنے کی حوصلہ افزائی نہیں دیتا بلگہ اس پر منفی اثر ہوتا ہے۔
یوسف کے پاس موقع تھا کہ وہ غصہ کرے اور تلخ مذاج بنے۔ اسے ایسا الزام لگا کر قید خانہ میں ڈال دیا گیا جو اس نے کیا نہیں تھا۔ پھر بھی یوسف نے خدا پر بھروسہ نہیں چھوڑا اور بھرپور طریقہ سے داروغہ کی خدمت کی۔ اس وجہ سے وہ قید خانہ کا منتظم بن گیا۔ جب نان بائی اور ساقی قید خانہ میں پریشان تھے تو یوسف نے ان میں دلچسپی لی۔ ان کے خوابوں کی تعبیر کی جو ان کو پریشان کر رہے تھے اور جو خدا نے اسے سمجھائی تھی۔ اس مہربانی کی وجہ سے ساقی نے یوسف کی سفارش فرعون کے سامنے کی جب فرعون کو اس کا خواب پریشان کر رہا تھا اور کوئی اس کی تعبیر نہیں کر پا رہا تھا۔ اس وقت بھی یوسف نے کوشش نہ کی کہ وہ کسی کو خوش کرے۔ اس نے فرعون کو بتایا کہ خدا کے علاوہ کوئی خواب کی تعبیر نہیں کر سکتا۔ پھر اس نے خدا کی دی ہوئی تعبیر فرعون کو بتائی۔
جب یوسف قید خانہ میں وفادار تھا تو خدا نے اسے مصر پر حاکم بنا دیا (لوقا 16 :10)۔ خدا یوسف کے ساتھ ہر وقت تھا، اس کی تربیت کر رہا تھا، اس کو فہم عطا کر رہا تھا اور ایسے حالات بنا رہا تھا جس سے اس کا مقصد پورا ہو سکے۔
اگر ہمارا اچھے کام کرنے کا ارادہ کسی دوسرے کی حرکتوں سے اثر انداز ہوتا ہے، تو ہمارا بہترین کام کرنے کا ارادہ کھوکھلا ہے۔ کیا ہو گا ہر آپ اپنے کام میں خدا پر بھروسہ رکھیں گے؟ خدا کے لئے کام کر کے ہمیں تقویت ملتی ہے کہ ہم بہترین نتیجہ سامنے لا سکیں۔ آپ اپنے کام کے لئے خدا پر آج کیسے بھروسہ رکھ سکتے ہیں؟
دعا
اے باپ، میں معافی چاہتا ہوں جب میں دوسروں کی عیب جوئی کرتا تھا اور اپنے منفی رویہ سے دوسرے پر اپنے کام کا اثر ڈالتا تھا۔ میرے ایمان کا بڑھا تاکہ میں جو کعطیہ دیںچھ بھی کروں وہ تیری تعریف کا باعث ہو۔ میرے دل کی تربیت کر تاکہ میں مثبت رویہ برقرار رکھ سکوں۔ یسوع کے نام میں آمین۔
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
ہم میں سے زیادہ تر لوگ جب بالغ ہو جاتے ہیں تو اپنا 50٪ وقت کام میں گزارتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا کام بامقصد ہو – تا کہ ہمارے کام کی اہمیت بنے۔ مگر پریشانیاں، کام میں ہماری ضرورت اور مشکلات اس کام کو عذاب بنا دیتے ہیں – ہم اس میں آگے بڑھ نہیں سکتے۔ یہ مطالعاتی منصوبہ آپ کی مدد کرے گا تا کہ آپ اس طاقت کو پہچان سکیں جو ایمان میں موجود ہے جو آپ کے کام میں مددگار ثابت ہو گی۔
More