YouVersion Logo
تلاش

ایُّوب 33

33
1”پھر بھی، اَے ایُّوب میری باتوں پر غور فرمائیے؛
میری ہر بات پر غور فرمائیے۔
2میں اَب اَپنا مُنہ کھولنے ہی کو ہُوں؛
اَور میرے الفاظ میری زبان پر ہیں۔
3میری باتیں ایک راستباز دِل سے نکل رہی ہیں؛
جو میں جانتا ہُوں اُسے میرے لب خُلوص سے بَیان کرتے ہیں۔
4خُدا کی رُوح نے مُجھے بنایا ہے؛
قادرمُطلق کا دَم مُجھے زندگی بخشتا ہے۔
5اگر ممکن ہو تو مُجھے جَواب دیں؛
تیّار ہو اَور میرا مُقابلہ کریں۔
6میں خُدا کے سامنے بالکُل آپ کی طرح ہُوں؛
میں بھی مٹّی سے بنایا گیا ہُوں۔
7میرا رُعب تُمہیں ہِراساں نہ کرے،
نہ میرا ہاتھ آپ پر بھاری ثابت ہو۔
8”مَیں نے تُمہیں بہت کچھ بولتے سُنا ہے،
ایک ایک لفظ سُنا ہے۔
9’میں پاک ہُوں اَور بےگُناہ؛
میں صَاف ہُوں اَور خطا سے آزاد۔
10پھر بھی خُدا نے مُجھ میں خامی پائی؛
وہ مُجھے اَپنا دُشمن سمجھتے ہیں۔
11وہ میرے پاؤں زنجیروں میں کستے ہیں؛
اَور میری سَب راہوں پر نظر رکھتے ہیں۔‘
12”لیکن مَیں تُمہیں کہتا ہُوں، اِس بات میں تُم حق پر نہیں ہو،
کیونکہ خُدا اِنسان سے عظیم ہیں۔
13تُم کیوں خُدا سے شکایت کرتے ہو
کہ وہ اِنسان کی کسی بات کا جَواب نہیں دیتے؟
14خُدا بولتے ضروُر ہیں، کبھی اِس طرح، کبھی اُس طرح،
خواہ اِنسان کو اُس کا احساس نہ ہو۔
15خواب میں، رات کی رُویا میں،
جَب لوگوں پر گہری نیند طاری ہوتی ہے،
اَور وہ اَپنے بِستر پر سوتے ہیں۔
16یا تو وہ اُن کے کانوں میں کچھ کہتے ہیں
اَور تنبیہ سے اُنہیں ڈراتے ہیں،
17تاکہ اِنسان اَپنے بدی سے باز رہے
اَور غُرور سے پرہیز کرے۔
18تاکہ اُس کی جان قبر سے بچے،
اَور اُس کی زندگی تلوار کی مار سے۔
19”یا اِنسان اَپنی ہڈّیوں کے مُستقِل کرب کے ساتھ
درد کے بِستر پر تنبیہ پایٔے،
20یہاں تک کہ اُس کا جی کھانے سے اُچاٹ ہو جائے
اَور اُس کی جان مرغوب غِذا سے بھی نفرت کرنے لگے۔
21اُس کا گوشت اَیسا سُوکھ جاتا ہے کہ دِکھائی نہیں دیتا،
اَور اُس کی ہڈّیاں جو پوشیدہ تھیں باہر نکل آتی ہیں۔
22اُس کی جان قبر کی گہرائی تک،
اَور اُس کی زندگی مُردوں کے پاس جا پہُنچتی ہے۔
23پھر بھی خُدا کے ہزاروں فرشتوں میں سے ایک،
جو اُس کا شفاعتی ہو
کہ اِنسان کو یہ بتائے کہ اُس کے حق میں کیا دُرست ہے،
24جو اُس پر مہربان ہو اَور کہے،
’اِسے قبر کی گہرائی میں جانے سے بچا؛
مُجھے اِس کا فدیہ مِل گیا ہے۔
25پھر اُس کا جِسم ایک بچّہ کے جِسم کی طرح تازہ ہو جائے گا؛
اَور اُس کی جَوانی بحال کر دی جائے گی۔‘
26وہ خُدا سے دعا کرتا ہے اَور وہ اُس پر مہربان ہوتے ہیں،
وہ خُدا کا چہرہ دیکھتا ہے اَور خُوشی سے چِلّا اُٹھتا ہے؛
خُدا اُس شخص کی صحت کو پُورا بحال کرتے ہیں۔
27پھر وہ لوگوں کے پاس آکر کہتاہے،
’مَیں نے گُناہ کیا اَور حق کو بدل دیا،
لیکن میرا وہ اَنجام نہ ہُوا جِس کا میں مُستحق تھا۔
28خُدا نے میری جان کو قبر میں جانے سے بچا لیا،
اَور مَیں رَوشنی کا لُطف اُٹھانے کے لیٔے جیئوں گا۔‘
29”خُدا اِنسان کے ساتھ یہ سَب
دو دفعہ بَلکہ تین دفعہ کرتے ہیں۔
30خُدا اُس کی جان قبر سے واپس لاتے ہیں،
تاکہ وہ زندگی کی رَوشنی سے رَوشن ہو۔
31”اَے ایُّوب، غور سے میری بات سُنو؛
خاموش رہو اَور مُجھے بولنے دو۔
32اگر تُمہیں کچھ کہنا ہے تو مُجھے جَواب دو؛
بولئے، کیونکہ مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم سچّے ثابت ہو۔
33لیکن اگر نہیں تو میری سُنو؛
خاموش رہو اَور مَیں تُمہیں دانائی سِکھاؤں گا۔“

موجودہ انتخاب:

ایُّوب 33: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in