YouVersion Logo
تلاش

ایُّوب 34

34
1تَب اِلیہُوؔ نے اَپنی بات جاری رکھی:
2”اَے عقلمند لوگوں، میری باتیں سُنو؛
اَے اہلِ علم، میری طرف کان لگاؤ۔
3کیونکہ کان باتوں کو پرکھتا ہے
جِس طرح زبان کھانے کو چکھتی ہے۔
4آؤ ہم خُود دیکھیں کہ سچ کیا ہے؛
آؤ ہم مِل کر سیکھیں کہ بھلائی کس میں ہے۔
5”ایُّوب دعویٰ کرتے ہیں، ’میں بے قُصُور ہُوں،‘
لیکن خُدا نے میری حق تلفی کی ہے۔
6اگرچہ میں حق پر ہُوں،
تو بھی میں جھُوٹا ٹھہرایا جاتا ہُوں؛
حالانکہ میں بے قُصُور ہُوں،
اُس نے مُجھے بُری طرح زخمی کر دیا ہے۔
7ایُّوب کی طرح اَور کون ہوگا،
جو ذِلّت کو پانی کی طرح پی جائے؟
8وہ بدکرداروں کی صحبت میں رہتے ہیں؛
اَور بدکاروں سے راہ و رسم رکھتے ہیں۔
9کیونکہ ایُّوب فرماتے ہیں، ’اِنسان کو کویٔی فائدہ نہیں
جَب وہ خُدا کو خُوش کرنے کی کوشش کرے۔‘
10”اِس لیٔے اَے اہلِ خِرد، میری سُنو،
یہ خُدا کے شایانِ شان نہیں کہ وہ بدی کریں،
یا قادرمُطلق کویٔی غلط کام کریں۔
11وہ اِنسان کو اُس کے اعمال کے مُطابق بدلہ دیتے ہیں؛
اَور اُس کے ساتھ وُہی کریں گے جِس کا وہ مُستحق ہوگا۔
12یہ ممکن ہی نہیں کہ خُدا بدی کریں،
یا قادرمُطلق اِنصاف سے کام نہ لیں۔
13کس نے اُنہیں زمین پر مامُور کیا؟
کس نے اُنہیں ساری دُنیا پر اِختیار بخشا؟
14اگر وہ چاہتے
تو وہ اَپنی رُوح اَور اَپنا دَم واپس لے لیتے،
15اَور تمام بنی نَوع اِنسان بیک وقت فنا ہو جاتے
اَور اِنسان خاک میں مِل جاتے۔
16”اگر آپ میں سمجھ ہے تو سُنیں؛
اَور میری باتوں پر کان لگائیں۔
17کیا وہ جسے اِنصاف سے نفرت ہو، حُکومت کر سَکتا ہے؟
کیا تُم خُدا کو جو عادل اَور قادر ہیں، مُلزم ٹھہراؤگے؟
18کیا وُہی نہیں جو بادشاہوں سے فرماتے ہیں کہ تُم نکمّے ہو،
اَور اشراف سے کہ تُم بدکارہو،
19جو اُمراؤں کی طرفداری نہیں کرتا
اَور دولتمندوں کو غریبوں پر ترجیح نہیں دیتا،
کیونکہ وہ سَب خُدا کے ہاتھ کی کاریگری ہیں؟#34‏:19 امثا 22‏:2؛ رُوم 2‏:11؛ یعقو 2‏:1‏
20وہ رات ہی رات میں کسی لمحہ مَر جاتے ہیں؛
لوگ لرزنے لگتے ہیں اَور چل بستے ہیں؛
سُورما ہاتھ لگائے بغیر اُٹھا لیٔے جاتے ہیں۔
21”خُدا کی آنکھیں اِنسان کی راہوں پر لگی رہتی ہیں؛
وہ اُن کی ہر روِش دیکھتے ہیں۔
22کویٔی اَیسی تاریک جگہ نہیں، نہ گہرا سایہ،
جہاں بدکار چھُپ سکیں۔
23خُدا کو کویٔی ضروُرت نہیں کہ وہ اِنسان کو اَپنی عدالت میں بُلائیں،
اَور اُس سے جرح کریں۔
24وہ زور آوروں کو بُلا تفتیش پاش پاش کر دیتے ہیں
اَور اُن کی جگہ دُوسروں کو مامُور کرتے ہیں۔
25کیونکہ وہ اُن کے اعمال کا حِساب رکھتے ہیں،
اَور رات کے وقت اُن کا تختہ اُلٹ دیتے ہیں، اَور وہ کُچل دئیے جاتے ہیں۔
26وہ اُنہیں اُن کی بدکاری کی سزا دیتے ہیں
اَیسی جگہ جہاں ہر کویٔی اُنہیں دیکھ سکے،
27کیونکہ اُنہُوں نے خُدا کی پیروی سے مُنہ موڑا
اَور خُدا کی کسی راہ کا لحاظ نہ کیا۔
28اُن کی وجہ سے غریبوں کی پُکار خُدا تک پہُنچی،
اَور اُنہُوں نے مُصیبت زدوں کی فریاد سُنی۔
29لیکن اگر آدمی خاموش رہے تو اُسے کون مُلزم ٹھہرائے گا؟
اگر وہ اَپنا مُنہ چھُپا لے تو کون اُسے دیکھ سکےگا؟
پھر بھی وہ ہر فرد اَور ہر قوم کے ساتھ یکساں سلُوک کرتے ہیں،
30تاکہ خُدا کا مُنکر حُکومت نہ کر سکے،
اَور لوگوں کو پھندے میں پھنسانے سے باز رہے۔
31”ممکن ہے کہ کویٔی شخص خُدا سے کہے،
’میں گُنہگار ہُوں لیکن اَب اَیسا نہ کروں گا،
32جو مُجھے دِکھائی نہیں دیتا وہ مُجھے سکھائیں؛
اگر مَیں نے بُرائی کی ہے تو دوبارہ اَیسا نہ کروں گا۔‘
33کیا خُدا تمہاری مرضی کے مُطابق سزا دیں گے،
جَب کہ تُم تَوبہ کرنے سے اِنکار کرتے ہو؟
فیصلہ تُمہیں کرناہے نہ کہ مُجھے؛
اِس لیٔے جو کچھ تُم جانتے ہو مُجھے بتاؤ۔
34”اہلِ خِرد اعلان کرتے ہیں،
عقلمند لوگ جو میری بات سُنتے ہیں، مُجھ سے کہتے ہیں:
35’ایُّوب نادانی سے بولتا ہے؛
اُن کی باتیں حِکمت سے خالی ہیں۔‘
36کاش کہ ایُّوب سے
ایک بدکار کی طرح جَواب دینے کے لیٔے پُوری طرح تفتیش کی جاتی!
37گُناہ کے ساتھ ساتھ وہ سرکشی بھی کرتے ہیں؛
اَور ہمارے درمیان حقارت آمیزی سے تالیاں بجاتے ہیں
اَور خُدا کے خِلاف بہت سِی باتیں بناتے ہیں۔“

موجودہ انتخاب:

ایُّوب 34: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in