عادت ترک کر کے واپسینمونہ
خدا کے بہت سے بچے ہیں جو روحانی جنگ کے دوران قیدی بن رہے ہیں۔ وہ گناہ کے جال میں پھنس رہے ہیں جس سے نکلنے میں وہ ناکام رہے ہیں۔ وہ شراب نوشی، مادی چیزوں کی حوس، تلخی، حسد، لالچ، خود ہی کو لائق سمجھنا، فحش عمل دیکھنا، نشہ، کھیل، برا رویہ، سماجی روابط، منفی ذاتی گفتگو، غصہ یا ناراضگی ہو سکتے ہیں – عادتیں لوگوں کو جذباتی اور سماجی تعلق کی طرز سے بہت دور لے جا رہی ہیں۔
شدید عادت جسے آج ہم جانتے ہیں اس کے لئے بائبلی اصطلاح مضبوطی سے قائم رہنے کی ہے۔ عادت یا زیادہ بہتر لفظ – روحانی طور پر قائم رہنا ہے، ایک روحانی گڑھ، منفی خیالات اور کام جو ہمارے ذہن کو خراب کر رہے ہیں۔ ہم سوچتے ہیں اگرچہ ہماری حالت خدا کی مرضی کے برعکس ہے پھر بھی ہماری حالت تبدیل نہیں ہو سکتی۔ گناہ ایک مالک کی طرح ہے جو اپنے غلام کے خیالات، فیصلوں اور کاموں پر حکومت کرتا ہے۔
عادت کو ختم کرنے کا پہلا قدم آزادی کی خواہش ہے۔ یسوع لوگوں سے پوچھتا ہے کہ کیا تم تندرست ہونا چاہتے ہیں (یوحنا 5 : 6)۔ اگر ایک شخص پھنسا ہوا ہے اور نکلنا نہیں چاہتا تو اسے ٹھیک راستہ پر لے جانے کے لئے کچھ بھی ایسا نہیں جو دوسرے کر سکیں۔ عادت سے آزادی کا عمل ہمارے اندر سے شروع ہونا ضروری ہے۔ اگر آپ خود کو کسی عادت کے جال میں پھنسا ہوا محسوس کرتے ہیں اور منفی خیالات کی طرز آپ پر غالب ہے، یہ سانپ کی طرح محسوس ہوں گی جو آپ کے ذہن کے ارد گرد لپٹا ہے۔
یہ وقت ہے کہ آپ آزادی کی نئی سمت کا انتخاب کریں۔ جب آپ اس راہ کو چھوڑتے ہیں جس پر آپ چل رہے ہوتے ہیں اور دوسری راہ پر آگے بڑھتے ہیں تو آزادی کا آغاز ہوتا ہے۔
کیا آپ حقیقی طور اپنی عادت کو ترک کرنے کے لئے تیار ہیں تاکہ یسوع آپ کو آزادی دے سکے؟
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
جب آپ کی زندگی خدا کی کلام کے محورسے باہر ہو جائے، آپ یقیناً تکلیف دہ نتائج سے گزر رہے ہوں گے۔ بہت سے ہوں گے جو صحت کی خرابی، ملازمت ترک ہونے اور رشتوں کے ٹوٹ جانے سے دکھ اٹھا رہے ہوں گے اور اپنے آپ کو بری عادات کی وجہ سے خدا سے دور محسوس کر رہے ہوں گے۔ یہ شدید یعنی نشے یا فحش عمل دیکھنے کی عادت یا کچھ کم جیسے کھانے اور تفریح کی عادت ہو سکتی ہے جو ہماری زندگیوں کو تکلیف میں ڈال رہی ہیں۔ آئیں سب سے مشہور مصنف Tony Evans آپ کو آزادی کی راہ دکھائیں۔
More