YouVersion Logo
تلاش

ذہن کا میدانِ جنگ مسیحی کتابچہنمونہ

ذہن کا میدانِ جنگ مسیحی کتابچہ

9 دن 14 میں سے

مثبت ایمان

[ابرہام کے لئے، انسانی سوچ کے مطابق] وہ نا اُمیدی کی حالت میں اُمید کے ساتھ اِیمان لایا تاکہ اس قول کے مطابق کہ تیری نسل ایسی ہی ہوگی وہ بہت سی [ان گنت] قوموں کا باپ ہو۔ اور وہ جو تقریباً سو برس کا تھا باوجود اپنے [بالکل] مُردہ بدن اور سارہ کے رحم کی مردگی [بانجھ پن] پر لحاظ کرنے کے اِیمان میں ضعیف[شک میں پڑ کر سوال کرنا] نہ ہوا۔ اور نہ بے اِیمان ہوکر خُدا کے وعدہ میں شک کیا بلکہ اِیمان میں مضبوط ہو کر خُدا کی تمجید کی۔ اور اس کو کامِل اعتقاد ہوا کہ جو کچھ اُس نے وعدہ کیا ہے وہ اُسے پورا کرنے پربھی قادر ہے۔ (رومیوں ۴ : ۱۸ ۔ ۲۱)

ابرہام کی کہانی کومیں جتنی بار بھی پڑھتی ہوں یہ مجھے حیران کردیتی ہے۔ یہ سوسال کی عمرمیں ایک بیٹے کی پیدایش کی بات ہو۔ جو ایک معجزہ ہے۔ بلکہ اتنا ہی حیران کن اُس کا پچیس سال تک اس وعدہ کے پورے ہونے کا انتظار کرنا ہے۔ وہ پچھتر برس کا تھا جب خُدا نے اُس سے ایک بیٹے کا وعدہ کیا تھا۔

میں سوچتی ہوں کہ ہم میں سے کتنے لوگ پچیس سال تک خُدا پربھروسہ کرتے ہوئے متوقع رییں گے۔ شاید ہم میں سے اکثرلوگ یہ کہیں گے کہ ’’شاید میں نے خُدا کی آواز سُنی ہی نہیں۔‘‘ ’’اوہ میرا خیال ہے کہ شاید خُدا کچھ اور کہنا چاہتا تھا۔‘‘ یا ’’مجھے کہیں اور جانے کی ضرورت ہے تاکہ خُدا سے تازہ کلام حاصل کروں۔‘‘

سارہ اور ابرہام کے لئے بھی اس وعدہ پر قائم رہنا مشکل تھا۔ چونکہ وہ اپنی خواہش کے مطابق حاصل کرنا چاہتے تھے اس لئے انہوں نے ہاجرہ کے ذریعے ایک بیٹا حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن خُدا نے اسے جتا دیا کہ وہ اس طریقہ سے اُسے فرزند نہیں دے گا۔ مجھے یقین ہے کہ ان کے اعمال کے سبب سے خدا کے وعدہ کے فرزند کےآنے میں تاخیر ہوئی۔

اپنی بے صبری کے باعث ہم اکثر معاملات کو اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔ میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ ہمارے پاس بہت ’’شاندار منصوبے‘‘ ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔ ہمارے اپنے منصوبے جن کے بارے میں ہم خُدا سے اُمید کرتے ہیں کہ وہ اِن کو برکت دے گا۔ یہ منصوبے ابتری اورالُجھن کا سبب بنتے ہیں۔ پھر ہمیں اُن کے نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ہمارے معجزات میں تاخیرہو جاتی ہے۔

جب موسیٰ خدا سے دَس احکام لینے کے بعد کوہٗ سینا سے نیچے اُترا اس نے بنی اسرائیل کی بدکاری کو دیکھا جو انتظار کرنے سے اُکتا چکے تھے۔ غصّہ میں اُس نے اُن لوحوں کو توڑ ڈالا جن پر خُدا نے دس احکام تحریر کئے تھے۔ اگرچہ ہم موسیٰ کے غصّہ کو سمجھ سکتے ہیں ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ یہ خُدا کی طرف سے نہیں تھا۔ اس لئے موسی کو کوہٰ سینا پر دوبارہ چڑھنا پڑا اور پھر دس احکام کو حاصل کرنے کے عمل سے گزرا پڑا۔ ہوسکتا ہے کہ موسیٰ کوایک لمحہ کے لئے کچھ تسلّی ملی ہولیکن اس کی وجہ سے اُسے بہت مزید کام کرنا پڑا۔ یہ ہم سب کے سیکھنے کے لئے ایک اچھّا سبق ہے ۔ ہمیں پہلے دُعا کرنی ہےاور خدا کے منصوبہ کو قبول کرنا چاہیے نہ کہ پہلے منصوبہ بنانا اور اور پھر کام کرنا چاہیے۔

اکثر خُدا پر اِیمان رکھ کر سالہہ سال انتظار کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

بعض اوقات میٹینگ کے بعد لوگ میرے پاس آتے ہیں اور مجھے بہت سی افسوسناک کہانیاں سناتے ہیں۔ میں ان کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ مثبت اور شاد رہیں۔ کچھ میرے ہر لفظ کو سنتے ہیں اور سر ہلاتے ہیں اور مسکراتے بھی ہیں اور پھر بہت ہی منفی بات کرتے ہیں: ’’لیکن...‘‘ یہ ایک لفظ میری کہی ہوئی ہر بات کو خارج کر دیتا ہے۔ یہ ابرہام کی رُوح نہیں ہے۔

بائبل میں ہمارے لئے وعدے، اُمید اور حوصلہ ہے۔ خُدا ہم میں سے ان کی بھلائی کا وعدہ کرتا ہے جو اُس کی خدمت کرتے ہیں۔ ہمارے نا موافق حالات کے باوجود خُدا بھلائی کا وعدہ کرتا ہے۔اگرچہ کچھ لوگوں کے حالات بہت برُے ہوتے ہیں۔ شاید ہماری بھلائی کا احساس خُدا جیسا نہیں ہے۔ جو ہم چاہتے ہیں شاید فوراً اسے حاصل کرنا ہمارے لئے بہتر نہ ہو۔ بعض اوقات انتظار کرنا بہترین ہے کیونکہ اس طرح ہمارے اندر خُدا کا کردار پیدا ہوتا ہے۔

خُداوند ہمارے ساتھ بھلائی کرنے اور ہمیں خوش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے؛ ابلیس برائی اور پریشان کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ ہم صبر سے خُدا کے وعدوں پر اِیمان رکھ سکتے ہیں یا ہم شریر کو موقع دے سکتے ہیں کہ وہ ہمارے کانوں میں سرگوشی کرے اور ہمیں بھٹکا دے۔

ہم میں سے بہت سے اس حقیقت کو نظر انداز کردیتے ہیں کہ خُدا معجزات کا جاری کرنے والا ہے۔ وہ ناممکنات کا خدا ہے: اس نے بانجھ سارہ کو ایک فرزند عطا کیا؛ اس نے بحرِ قلزم کو دوحصّے کردیا تاکہ بنی اسرائیل اس میں سے گزر جائیں؛ اس نے فلاخن کے ایک پتھر سے جاتی جولیت کو ہلاک کیا ۔ یہ معجزات ہیں۔ یہ پاک رُوح کے کام ہیں، جو فطرت کے کاموں کو منحرف کرتا ہے (وہی قانون بناتا ہے پس وہ ان کو توڑ بھی سکتا ہے)۔

عبرانیوں ۱۱ باب اِیمان اور خُدا کے لوگوں کے بارے میں ہے جنھوں نے وعدوں کا یقین کرنے کی جرات کی۔ ’’اور بغیر اِیمان کے اس کو پسند آنا ناممکن ہے۔ اس لئے کہ خُدا کے پاس آنے والے کو [ضرور] اِیمان لانا چاہیے کہ وہ موجود ہے اور اپنے طالبوں [اس کو تلاش کرنا] کو بدلہ دیتا ہے‘‘ (آیت ۶ )۔

جب میں اس آیت پر غور کرتی ہوں تو میں دیکھتی ہوں کہ ابلیس کس طرح دبے پاوٗں داخل ہوتا ہے۔ وہ ہم سے کہتا ہے کہ ’’جی ہاں یہ سچ ہے۔ وہ خاص لوگ تھے۔ تم کچھ بھی نہیں ہو۔ خُدا تمہارے لئے کچھ خاص نہیں کرے گا۔ وہ ایسا کیوں کرے گا؟‘‘

اپنی زندگی میں معجزہ کی توقع کریں۔ بہت سے معجزات کی توقع کریں۔

خُدا کے وعدہ پر مثبت اِیمان سے اچھّا پھل پیدا ہوتا ہے کیونکہ بھلا خُدا ہمیں عطا کرتا ہے۔ ہمت ہارنے سے اِنکارکردیں اورآپ مثبت اِیمان کے نتیجہ کو دیکھیں گے۔

پیارے خُدا تو جو آسمان پر ہے، میری بے اعتقادی کو معاف کردے۔ مجھے معاف کردے کیونکہ میں نے ابلیس کو موقع دیا کہ وہ مجھے دھوکہ دے اور مجھے یہ سوچنے پر مجبور کرے کہ میری کوئی قدر نہیں ہے یامیں تیرے معجزوں کے لائق نہیں ہوں۔ میں لائق ہوں کیونکہ تو نے مجھے لائق بنایا ہے۔ تو ناممکنات کا خُدا ہے اور میں تجھ سے دُعا کرتا/کرتی ہوں کہ میری مدد کر تا کہ میں تیرا انتظار کروں اور کبھی ہمت نہ ہاروں۔ خُداوند یسوع مسیح کے نام میں آمین 

دِن 8دِن 10

مطالعاتی منصوبہ کا تعارف

ذہن کا میدانِ جنگ مسیحی کتابچہ

یہ کتابچہ آپ کو اُمید کے کلام سے لیس کردے گا تاکہ آپ غصّہ، اُلجھن، الزام، خوف، شک ... اور اس کے علاوہ بےشمار باتوں پر فتح پاسکیں۔ یہ پیغامات دشمن کے اس منصوبہ کو بے نقاب کرنے میں جو وہ آپ کو الجھانے اور آپ سےجھوٹ بولنے کے لئے بناتا ہے، سوچ کے تباہ کن سلسلہ کو روکنے، اپنی سوچ کو تبدیل کرنے میں کامیابی پانے، قوت حاصل کرنے

More

ہم یہ منصوبہ مہیا کرنے پر جوائس میئر کی وزارتوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے۔ مزید معلومات کے لئے ، براہ کرم ملاحظہ کریں: https://tv.joycemeyer.org/urdu/