ذہن کا میدانِ جنگ مسیحی کتابچہنمونہ
عظیم تر چیزیں
اس لئے میں تم سےکہتا ہوں کہ اپنی جان کی فکر نہ کرنا [پریشان اور فکر مند] کہ ہم کیا کھائیں گے اور کیا پئیں گے؟ اور نہ اپنے بدن کہ کیا پہنیں گے؟ کیا جان خوراک سے اور بدن [بہت زیادہ اور بہترین] پوشاک سے بڑھ [معیار میں] کرنہیں؟... تم میں ایسا کون ہے جو فکر کرکے اپنی عمر میں ایک گھڑی (کیوبٹ) بھی بڑھا سکے؟ (متّی ۶ : ۲۵ ، ۲۷)
ابلیس مسلسل ہمارے ذہن کے میدانِ جنگ میں جنگ چھیڑتا ہے۔ ہماری جان ایسا حساس حصّہ ہے جسے ہم چھو سکتے ہیں اور یہ روح۔۔۔۔۔۔ وہ جگہ جہاں خُدا خود رہتا ہے ۔۔۔۔۔۔ اور ہمارے بدن کے درمیان ہوتا ہے۔ یہ ہمارے ذہن، مرضی اور جذبات سے مل کر بنتا ہے ۔۔۔۔۔۔ یہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہم کیا سوچتے ہیں، ہمیں کیا چاہیے، اور ہم کیا محسوس کرتے ہیں۔ جب ہمارا ذہن مسلسل فکروں، پریشانی اور غموں سے پریشان ہوجاتا ہے، ہماری باطن میں موجود خدا کی وہ آواز جو ہمیں آگاہی اور سمجھ عطا کرتی ہے دب جاتی ہے۔ اس غیر متززل حالت میں ہم یہ جاننے سے قاصر رہتے ہیں کہ خُدا کی مرضی کے مطابق کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔
جب ہم خُدا کے رُوح کی پیروی کرنے کی بجائے ابلیس کو اجازت دیتے ہیں کہ فکر اور پریشانی کے ذریعہ سے وہ ہمارے ذہنوں پر قابض ہوجائے تو ہم جسم میں زندگی بسرکرتے ہیں اور یہ ہمیں خُدا کی مرضی سے باہر رکھتی ہے۔ رومیوں ۸ : ۸ میں بیان کیا گیا ہے کہ،’’اور جو جسمانی [جو اپنی دنیاوی فطرت کی بھوک اور رغبتوں کو پور اکرنے میں لگے ہیں] ہیں وہ خُدا کو خوش نہیں کرسکتے۔‘‘ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ خُدا ہم سے پیار نہیں کرتا۔ اس کا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ وہ ہمارے جسمانی رویے سے مطمئین نہیں اور نہ ہی اس کو قبول کرے گا۔
خُدا ہماری اور ہماری ضرورتوں کی فکرکرتا ہے۔ وہ ہماری خواہش کے برعکس ہمارے لئے بڑی چیزیں چاہتا ہے۔ ہمیں ابلیس کے بے شمار جھوٹ کی آزمائش میں پڑنے کا مقابلہ کرنے کے لئے سخت لڑائی لڑنی ہے۔ آخر کار جب میں اپنی زندگی میں اطمینان کے نہ ہونے کے باعث تنگ آگئی تو میں نے ایک فیصلہ کیا کہ اس کو پانے کے لئے مجھے جو بھی کرنا چاہیے میں وہ کروں گی۔ میں نے خُدا سے پوچھا کہ میں کیا کروں۔ اس کا جواب بہت واضح تھا: ’’جائیس تمہیں اور گہرے میں زندگی گزارنے کی ضرورت ہے۔‘‘ آخر کار خُدا نے مجھ پر ظاہر کردیا کہ وہ گہرا معیار جس کے مطابق مجھے زندگی گزارنے کی ضرورت ہے وہ رُوح کا معیار ہے۔
اس کثرت کی زندگی سے لطف اندوز ہونے کے لئے جس کے لئے خُداوند یسوع مواٰ، ہمیں اپنی خواہشات اور ضرورتوں کےبارے میں فکر کرنے سے باز رہنا ہوگا، اور پاک رُوح کی تحریک کی پیروی کرنی ہوگی۔ یہ فکر کے خلاف پیغام ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کی ضروت کھانا، نوکری، مناسب لباس، آپ کے بچّوں کے لئے بہترین اسکول، آپ کا مستقبل، آپ کے خاندان کا مستقبل ہے ۔۔۔۔۔۔ خُدا جانتا اور فکر کرتا ہے۔ ابلیس کی چالاکی یہ ہے کہ وہ یہ سرگوشی کرتا ہے، ’’خُدا تمہاری فکر نہیں کرتا۔ اگر خُدا کو واقعی تمہاری فکر ہوتی تو تم اِس مصیبت میں نہ پڑتے۔‘‘
جب ہم اپنے اُوپر دھیان دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ یعنی ان چیزوں پر جو ہمارے پاس نہیں ہیں ۔۔۔۔۔۔ ہمارے پاس دوسروں کی زندگی پر دھیان دینے اور ان کی مدد کے لئے ہاتھ بڑھانے کے لئے قوت باقی نہیں رہتی۔ ہم آزادی سے پیسہ نہیں دےسکتے جب ہمیں یہ خوف یا فکر ہوکہ ہماری نوکری جاتی رہے گی یا ہمارے پاس اپنے بل اَدا کرنے کے لئے کافی نہیں ہے۔ لیکن جب ہم اپنی ہرضرورت کے لئے خُدا پر بھروسہ کرتے ہیں تو ہم آزادی سے دینے کے لئے تیار ہوتے ہیں۔
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ اپنی ضرورتوں کے بارے میں فکر کرنا چھوڑ دیں اور اس کے بجائے خُدا کے کلام پر توجہ کریں۔ ہوسکتا ہے کہ آپ کو اپنے آپ سے بآوازِ بلند یہ کہنا پڑے ، ’’خُدا مجھ سے مُحبّت کرتا ہے، اورکوئی بھی چیز مجھے اس کی مُحبّت سے جُدا نہیں کرسکتی۔ اس نے میرے گناہ کے اقرار کو سنُا ہے، اور اس نے مجھے معاف اور صاف کردیا ہے۔ خُدا کا میرے مستقبل کے لئےایک اچھّا منصوبہ ہے کیونکہ اس کا کلام یہ فرماتا ہے‘‘ (رومیوں ۸ : ۳۸ ۔ ۳۹؛ ۱ یوحنا ۱ : ۹؛ یرمیاہ ۲۹ : ۱۱)۔
جب بھی فکر اور پریشانی آپ کی راستبازی، اطمینان اور خوشی کو آپ سےچھیننے کے لئے آدھمکے تو تلاش کریں کہ خدا کے کلام میں کیا لکھا ہے اور پھر اپنے منہ کو کھولیں اور خدا کے کلام کا اقرار کریں۔ خدا کا مقصد یہ ہے کہ ہمیں اس مقام تک لے آئے جہاں چاہے کچھ بھی ہو ہم پرسکون ہی رہتے ہیں۔ ہمیں کون پرسکون رکھ سکتا ہے؟ اس سوال کا جواب پاک روح کی قدرت ہے جو ہمارے اندر کام کرتی ہے۔ خدا چاہتا ہے کہ ہم ہربات کے لئے اس کے پاس بھاگ کرجانے کی عادت کو اپنا لیں تا کہ وہ فضل حاصل کریں اور ابلیس کے جھوٹ کا مقابلہ کرسکیں۔ آخر کار سچائی کی فتح ہوگی اور ہماری زندگی تبدیل ہوجائے گی!
میرے آسمانی باپ میری فکر کرنے کے لئے تیرا شکر ہواور مجھے یہ یقین دہائی کرانے کے لئے کہ تو میری ہر ضرورت کو مہیا کرے گا۔ بہت دفعہ میں نے فکر کو اجازت دی کہ وہ اندر داخل ہوکر میرے اطمینان کو چھین لے۔ میں چھوٹی باتوں کی فکر کرنے کے سبب سے تیرے بڑے کاموں پرتوجہ کرنے کے قابل نہیں رہتا/رہتی۔ خُداوند یسوع کے نام میں مجھے بندھنوں سے آزاد کر تاکہ میں بھرپورہوکر تیری پرستش اور تیری خدمت کرسکوں۔ آمین۔
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
یہ کتابچہ آپ کو اُمید کے کلام سے لیس کردے گا تاکہ آپ غصّہ، اُلجھن، الزام، خوف، شک ... اور اس کے علاوہ بےشمار باتوں پر فتح پاسکیں۔ یہ پیغامات دشمن کے اس منصوبہ کو بے نقاب کرنے میں جو وہ آپ کو الجھانے اور آپ سےجھوٹ بولنے کے لئے بناتا ہے، سوچ کے تباہ کن سلسلہ کو روکنے، اپنی سوچ کو تبدیل کرنے میں کامیابی پانے، قوت حاصل کرنے
More
ہم یہ منصوبہ مہیا کرنے پر جوائس میئر کی وزارتوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے۔ مزید معلومات کے لئے ، براہ کرم ملاحظہ کریں: https://tv.joycemeyer.org/urdu/