کیا میں حقیقت میں گناہ اور آزمائش پر قابو پا سکتا ہوں؟نمونہ
کیا حقیقت میں کوئی مخلوق ہے جس کا نام شیطان ہے؟
جب ہم گناہ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہمیں شیطان کا پتہ ہونا ضروری ہے۔ اس کے کاموں کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں: جو کہ دلوں اور گھروں کو توڑنے، زیادتی، بیماری اور بداخلاقی ہیں۔ یہ فہرست لمبی اور تکلیف دہ ہے۔
شیطان حقیقی بھی ہے اور ہار بھی چکا ہے۔
شیطان حقیقی ہے
شیطان کے بائبل میں بہت سے نام ہیں۔ دو کا ہمیں پتہ ہے "شیطان" اور "شریر"۔ پہلے "الزام لگانے والا" بھی اس کا نام آتا ہے اور 34 دفعہ کلام میں آیا ہے۔ وہ جو الزام لگاتا ہے زیادتی بھی کرتا ہے۔شریر نئے عہدنامہ میں 36 بار آیا ہے اور اس کا ادبی مطلب بہتان لگانے والا ہے۔
شیطان کو "پرانہ سانپ،" اژدہا" اور شریر کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یسوع نے یوحنا 8 : 42 – 47 میں شیطان کے کام کے بارے میں بتایا جو کے ڈرا دینے والی تفصیل ہے۔
پہلے شیطان ان روحوں پر ملکیت چاہتا ہے جو نجات یافتہ نہیں۔
یوحنا 4 باب میں ہمارا خداوند اپنے دشمنوں کے بارے میں بتاتا ہے کہ وہ اپنے "باپ" شیطان کے بچے ہیں (آیت 44)۔ وہ "اس جہان کا خدا" ہے (2 کرنتھیوں 4:4)، "دنیا کا سردار" (یوحنا 12 : 31)، ساری دنیا اس کے قابو میں ہے (1 یوحنا 5 : 19)۔ مسیحی ایسی دنیا میں رہتے ہیں جو شیطان کے قابو میں ہے۔ ہم ایسے فوجی ہیں جو دشمن کی سرزمین پر موجود ہیں، مقبوضہ ملک میں رہ رہے ہیں۔
دوسری بات، شیطان آپ کے ذہن کو اندھا بنا دیتا ہے تا کہ آپ کو پتہ نہ چلے کہ سچائی کیا ہے۔
وہ "جھوٹا ہے اور جھوٹوں کا باپ" ہے۔ (یوحنا 8 :44)۔ اسی لئے جس شخص کو روح القدس نہیں ملا وہ خدا کی باتوں کو نہیں سمجھ سکتا۔ (1کرنتھیوں 2 :14)۔ شیطان کلام کا بیج جو ہم میں بو یا گیا ہے اسے ہمارے دلوں سے چرا لے جانا چاہتا ہے وہ اس کام کے لئے شدت سے انتظار کر رہا ہے۔(متی 13 : 1 – 9)
تیری بات، شیطان خدا کے کلام کے بارے میں جھوٹ بولتا ہے۔
پیدائش 3 باب سے آج تک اس نے کلام کو الٹے طور پر بیان کیا ہے تاکہ ہمیں گمراہ کرے۔ وہ کلام کا ہی استعمال کر رہا تھا یسوع کی آزمائش کرنے کے لئے۔ (متی 4 : 1 ۔ 11) وہ خدا کے کلام کا غلط استعمال کر کے ہمیں بھی گمراہ کرے گا۔ ہر وہ بات جو ہمیں سکھائی جاتی ہے وہ خدا کے کلام کے بار میں سچ نہیں ہے۔ ہمارا دشمن بائبل کو ہم اسے بہتر بیان کر سکتا ہے، مگر صرف برے کاموں کے لئے۔
چوتھی بات، شیطان "شروع سے قاتل" ہے (یوحنا 8 : 44)۔
شیطان گرجنے والے شیر ببر کی طرح ڈھونڈتا پھرتا ہے کہ کس کو پھاڑ کھائے۔ (1پطرس 5 : 8) جو اس کی پیروی کرتے ہیں وہ ایک دوسرے پر اور ہم سب پر بھی جسمانی، جزباتی اور جنسی حملے کرتے رہتے ہیں۔ ان کا مالک تمام بنی نو انسان کی تباہی اور خاص کر خدا کے لوگوں کی تباہی کے سوا کچھ نہیں چاہتا۔
پانچوں بات، شیطان بری روحوں پر اختیار رکھتا ہے۔
وہ اس کے کارکن اور سپاہی ہیں اس جنگ میں جو وہ خداوند اور اسے بچوں کے خلاف لڑ رہا ہے۔
اندرونی طور پر ، شیطان خدا کا مخالف ہے۔
یوحنا 8 میں اس نے مذہبی رہنماؤں کو استعمال کیا کہ وہ یسوع کے قتل کا منصوبہ بنائیں اور بعد میں ان کے ذریعے خداوند کو صلیب پر مصلوب کروایا۔
شیطان ہر طرح سے خدا کے مخالف چلتا ہے:
- ہمارا خداوند روشنی ہے، شیطان تاریکی ہے۔
- خدا پاک ہے، بھسم کرنے والی آگ؛ شیطان گنہگار، بیمار کرنے والا اور خود بیمار ہے۔
- خدا روح ہے اور شیطان ناپاک جسم ہے۔
- خدا آپ سے پیار کرتا ہے اور شیطان نفرت کرتا ہے۔
- خدا نے آپ کے لئے اپنا بیٹا دے دیا اور شیطان آپ کی جان لے رہا ہے۔
- خدا آپ کا باپ ہے اور شیطان آپ کا دشمن ہے۔
شیطان حقیقت میں موجود ہے مگر ہمیشہ یاد رکھیں کہ اسے شکست دے دی گئی ہے
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
کیا آپ نے اپنے آپ سے کبھی سوال کیا، "آپ کیوں ابھی تک گناہ سے لڑ رہے ہیں؟" پولس رسول نے بھی اس بارے میں کافی بات کی رومیوں 7 :15: "اور جو میں کرتا ہوں اس کو نہیں جانتا کیونکہ جِس کا میں ارادہ کرتا ہوں وہ نہیں کرتا بلکہ جِس سے مجھ کو نفرت ہے وہی کرتا ہوں۔" ہم گناہ کو کیسے روک سکتے ہیں کہ وہ ہماری روحانی زندگی کو روکنا بند کرے؟ کیا یہ ممکن ہے؟ آئیں گناہ، آزمائش اور شیطان کے بارے میں بات کریں اور خدا کی محبت کا شکر ادا کریں۔
More