زندہ امید: عید قیامت المسیح کی طرف بڑھیںنمونہ
"حوصلہ رکھیں"
بائبل میں یسوع کے مرنے اور جی اٹھنے کا وقت پورے طور پر نہیں بتاتی۔ مگر ہمیں یہ پتہ ہے کہ یہ واقع عید فسح کے دوران ہوا: یہ ایک ہفتہ کا جشن تھا جو خدا کے بنی اسرائیل کو غلامی سے رہائی کی یادگار تھا۔
اس جشن کے دوران یہودی ایک دوسرے کو کھانا کھلاتے ہیں اور ہیکل میں تندست بروں کی قربانیاں ہوتی ہیں اس سے پہلے کہ سبت کا آرام شروع ہو، اس سے ایک دن پہلے یسوع کو قبر میں رکھا گیا اور اس پر مہر کر دی گئی۔
سوچیں کہ اس واقع کے دوران آپ یسوع کے شاگرد ہیں۔ پہلے تو ایسا ہو کہ آپ کا دلی دوست جھوٹے الزام کی وجہ سے مار دیا جائے اور دوسری طرف آپ کو اس کا سوگ منانے کی بھی اجازت نہ ہو، جب تک سبت کا آرام ختم نہ ہو جائے۔
اس سب میں شاگردوں کو جس بات کا پتہ نہیں تھا وہ یہ تھی کہ وہ اس بڑے منصوبہ کا حصہ بنتے جا رہے ہیں جس میں خدا سب کو رہائی عطا کر رہا ہے۔ خدا دیکھ رہا تھا کہ یسوع کے جی اٹھنے کا وقت نزدیک آ رہا ہے مگر شاگردوں کو اس بات کا علم نہیں تھا۔
یہ آرام اس بات کو ظاہر کر رہا تھا کہ خدا ہر قسم کے حالات میں ہمارا خداوند ہے۔ آرام ہی ہماری درستگی کر رہا تھا کہ حقیقی طور پر ہمارا دھیان کس بات پر ہونا چاہئے: جس نے ہماری ضروریات پوری کرنے کا وعدہ کیا ہے وہ ہمارا خداوند ہے۔ جب ہم مشکلات میں مضبوط اور ساکن رہنے کا ارادہ کرتے ہیں، تو ہم خدا کی عبادت کا ارادہ کرتے ہیں۔
اپنا دھیان اس پر نہ لگائیں کہ کس قسم کے حالات سے ہم گزر رہے ہیں بلکہ خدا کے آرام پر لگائیں – جب آپ کے اردگرد لوگ پریشان ہیں، تو آپ خدا پر ایمان رکھیں اور اس کے لئے کچھ بھی نا ممکن نہیں۔
دعا کریں: اے یسوع، میری مدد کر کہ میں تجھ میں آرام حاصل کر سکوں۔ میں جانتا ہوں تو اس سب پر قادر ہے جو میری زندگی میں ہو رہا ہے۔ میری امید تجھے پر ہی ہے کیوں کہ تو میری نجات ہے۔ میرا ایمان ہے کہ تو نے پہلے سے ہی میری فریاد کا جواب دے دیا ہے، بس میں اس انتظار میں ہوں کہ مجھے بھی وہ جواب نظر آئے۔ تو آج میں اپنی انکھیں یسوع پر لگا سکوں۔ یسوع کے نام میں آمین۔
"حوصلہ رکھیں"
بائبل میں یسوع کے مرنے اور جی اٹھنے کا وقت پورے طور پر نہیں بتاتی۔ مگر ہمیں یہ پتہ ہے کہ یہ واقع عید فسح کے دوران ہوا: یہ ایک ہفتہ کا جشن تھا جو خدا کے بنی اسرائیل کو غلامی سے رہائی کی یادگار تھا۔
اس جشن کے دوران یہودی ایک دوسرے کو کھانا کھلاتے ہیں اور ہیکل میں تندست بروں کی قربانیاں ہوتی ہیں اس سے پہلے کہ سبت کا آرام شروع ہو، اس سے ایک دن پہلے یسوع کو قبر میں رکھا گیا اور اس پر مہر کر دی گئی۔
سوچیں کہ اس واقع کے دوران آپ یسوع کے شاگرد ہیں۔ پہلے تو ایسا ہو کہ آپ کا دلی دوست جھوٹے الزام کی وجہ سے مار دیا جائے اور دوسری طرف آپ کو اس کا سوگ منانے کی بھی اجازت نہ ہو، جب تک سبت کا آرام ختم نہ ہو جائے۔
اس سب میں شاگردوں کو جس بات کا پتہ نہیں تھا وہ یہ تھی کہ وہ اس بڑے منصوبہ کا حصہ بنتے جا رہے ہیں جس میں خدا سب کو رہائی عطا کر رہا ہے۔ خدا دیکھ رہا تھا کہ یسوع کے جی اٹھنے کا وقت نزدیک آ رہا ہے مگر شاگردوں کو اس بات کا علم نہیں تھا۔
یہ آرام اس بات کو ظاہر کر رہا تھا کہ خدا ہر قسم کے حالات میں ہمارا خداوند ہے۔ آرام ہی ہماری درستگی کر رہا تھا کہ حقیقی طور پر ہمارا دھیان کس بات پر ہونا چاہئے: جس نے ہماری ضروریات پوری کرنے کا وعدہ کیا ہے وہ ہمارا خداوند ہے۔ جب ہم مشکلات میں مضبوط اور ساکن رہنے کا ارادہ کرتے ہیں، تو ہم خدا کی عبادت کا ارادہ کرتے ہیں۔
اپنا دھیان اس پر نہ لگائیں کہ کس قسم کے حالات سے ہم گزر رہے ہیں بلکہ خدا کے آرام پر لگائیں – جب آپ کے اردگرد لوگ پریشان ہیں، تو آپ خدا پر ایمان رکھیں اور اس کے لئے کچھ بھی نا ممکن نہیں۔
دعا کریں: اے یسوع، میری مدد کر کہ میں تجھ میں آرام حاصل کر سکوں۔ میں جانتا ہوں تو اس سب پر قادر ہے جو میری زندگی میں ہو رہا ہے۔ میری امید تجھے پر ہی ہے کیوں کہ تو میری نجات ہے۔ میرا ایمان ہے کہ تو نے پہلے سے ہی میری فریاد کا جواب دے دیا ہے، بس میں اس انتظار میں ہوں کہ مجھے بھی وہ جواب نظر آئے۔ تو آج میں اپنی انکھیں یسوع پر لگا سکوں۔ یسوع کے نام میں آمین۔
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
جب آپ کے اد گرد تاریکی ہو، تو آپ کا ردعمل کیسا ہونا چائیں؟ اگلے 3 دن کے لئے، عید قیامت المسیح کی کہانی سے سیکھیں کہ آپ کیسے امید میں قیام رہ سکتے ہیں، جب آپ کو چھوڑ دیا جائے، آپ اکیلے رہ جائیں اور آپ کو اہمیت نہ دی جائے۔
More