مقصد میں آگے بڑھیںنمونہ
انتظار میں مقصد
ہم ایسی امت ہیں جو بہت جدید ہیں۔ ہر چیزیں ہمیں ابھی پتہ چل جاتی ہیں۔ ہم انتظار نہیں کر سکتے اور نتیجہ جلدی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اسی طرح ہم اپنی مقصد کو بھی کئی دفعہ دیکھتے ہیں۔
اگرچہ ہم ایمان رکھتے ہیں کہ خدا نے ہمیں کسی کام کے لئے بلایا ہے – کہ ہم پرستش میں ہزاروں کی رہنمائی کریں، کامیاب کاروبار چلائیں اور لاکھوں تنخواہ ہو، ہمیں ہماری زندگی کی چاہت ملے اور ہم اس سے شادی کریں، پوری دنیا پھریں انجیل کی منادی کے لئے۔۔۔ اسی طرح یہ فہرست بڑھتی جائے۔ اس میں برائی نہیں کہ ہم ان باتوں کے پورا ہونے کے لئے کام کریں۔ مگر اس میں اکثر وقت لگتا ہے اور ہمیں انتظار کرنا پڑتا ہے اس تک پہنچنے کے لئے!
داؤد تقریباً 15 سال کا تھا جب اسے سموئیل نے اسرائیل کا بادشاہ بننے کے لئے مسح کیا، پھر داؤد بھی جب تک وہ 30 سال کا نہ ہوا اسے کوئی عہدہ نہیں ملا (2 سموئیل 5 :4)! ان انتظار کے سالوں میں، خدا نے داؤد کو ایک بادشاہ کے طور پر تیار کیا۔ یہ ویران جگہ تھی جہاں داؤد نے یہ زندگی کے بیش قیمت سبق سیکھے۔ جہاں وہ خدا پر انحصار کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کر سکتا تھا۔
جب ہم زبور پڑھتے ہیں تو ان سے ہمیں داؤد کے اندرونی غم کا احساس ہوتا ہے جن سے وہ گزر رہا تھا، جو آنسو اس نے بہائے مگر اس نے خدا کی وفاداری کو بھی سیکھا، اس کی عظیم محبت کو جانا اور کیسے ان حالات میں داؤد نے طاقت اور پناہ حاصل کی زبور 25 پڑھیں۔ ان سب سے گزر کر داؤد ایک عظیم خدا پرست انسان بنا جیسے خدا نے اسرائیل کا بادشاہ بنانا تھا۔
داؤد کی طرح، انتظار ایک موسم ہے جس میں کام اس قدر آسان نہیں مگر اس میں خدا ہماری تیاری کرواتا ہے اس سب کے لئے جو آگے آنے والا ہے، ہم اس سب میں شامل ہوتے ہیں جو اس کے پاس ہمارے لئے ہے! اس بات سے اطمینان ہے کہ خدا ہمارے ساتھ جاتا ہے جب ہم ان عظیم کاموں کی طرف قدم اٹھاتے ہیں جو اس نے ہمارے لئے رکھیں ہیں۔
مصنف Joshua Sijl
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
میرا مقصد کیا ہے؟ مجھے اپنی زندگی میں کیا کرنا ہے؟ یہ وہ تمام سوالات ہیں جو ہم میں سے بہت سے اپنی زندگی میں کسی نہ کسی مقام پر پوچھتے ہیں۔ ہم ان میں سے کچھ سوالات کے جواب دے رہے ہیں جب ہم اپنے مقصد کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہمارے C3 College کے کچھ طالب علموں سے ملیں جب وہ ان موضوعات پر بات کرتے ہیں۔
More