YouVersion Logo
تلاش

غزل الغزلات 3

3
1مَیں نے پُوری رات اَپنے بِستر پر
اُسے ڈھونڈا جِس سے میرا دِل مَحَبّت کرتا ہے؛
مَیں نے اَپنے محبُوب کو ڈھونڈا لیکن نہ پایا۔#3‏:1 یَشع 3‏:1‏
2اَب مَیں اُٹھ کر شہر میں جا کر اُسے ڈھونڈوں گی،
شہر کی گلیوں اَور چَوک میں؛
میں اُسے ڈھونڈوں گی جِس سے میرا دِل مَحَبّت کرتا ہے۔
چنانچہ مَیں نے اُسے ڈھونڈا لیکن نہ پایا۔
3شہر میں گشت لگانے والے پہرےداروں سے
میری مُلاقات ہویٔی۔
”مَیں نے پُوچھا کہ کیا آپ نے اُسے دیکھاہے، جِس سے میرا دِل مَحَبّت کرتا ہے؟“
4ابھی میں پہرےداروں سے تھوڑی ہی دُور گئی تھی کہ،
وہ جِس سے میرا دِل مَحَبّت کرتا ہے، مُجھے مِل گیا۔
مَیں نے اُسے پکڑ لیا اَور اَب اُسے جانے نہ دُوں گی
جَب تک میں اُسے اَپنی ماں کے گھر میں نہ لے جاؤں،
یعنی اَپنی والدہ کے آرامگاہ میں جِس نے مُجھے پیدا کیا تھا۔
5اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں،
میں تُمہیں غزالوں اَور میدان کی ہِرنیوں کی قَسم دیتی ہُوں،
جَب تک مَحَبّت صحیح وقت پر خُود نہ جاگے،
تُم اُسے نہ جگاؤ گی۔
6یہ کون ہے جو بیابان سے
دھوئیں کے سُتون کی مانند
سوداگروں کے تمام عِطر، مُر اَور لوبان سے
مُعطّر ہوکر چلا آ رہاہے؟
7دیکھو! یہ شُلومونؔ کی پالکی ہے،
جِس کی حِفاظت میں ساٹھ جنگجو مُحافظ ہیں،
جو اِسرائیل کے جنگجوؤں میں سے چُنے ہویٔے ہیں،
8سَب کے سَب تلواریں لیٔے ہُوئے،
اَور جنگ میں ماہر ہیں،
رات کے خطروں کا مُقابلہ کرنے کے لیٔے،
ہر ایک کی تلوار اُس کی ران پر لٹک رہی ہے۔
9شُلومونؔ بادشاہ نے اَپنے لیٔے پالکی بنوائی ہے؛
اُنہُوں نے اُسے لبانونؔ کی لکڑی سے بنوایا ہے۔
10اُس کے پایٔے چاندی سے،
اَور پیندا سونے سے،
اَور اُس کی نشست اَرغوانی رنگ کے کپڑوں سے،
اَور اُس کے اَندر کا مرصّع فرش بڑی مَحَبّت سے بنایا گیا ہے۔
اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں، 11باہر نکلو،
اَور دیکھو، اَے صِیّونؔ کی بیٹیوں۔
دیکھو، بادشاہ شُلومونؔ کے سَر کا وہ تاج،
جسے اُن کی ماں نے اُنہیں شادی کے دِن،
اُن کے سَر پر رکھا تھا
جِس دِن وہ نہایت ہی خُوش تھے۔

موجودہ انتخاب:

غزل الغزلات 3: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in