YouVersion Logo
تلاش

غزل الغزلات 2

2
محبُوبہ
1میں شارونؔ کا گلاب،#2‏:1 شارونؔ کا گلاب ایک جگہ کا نام، جو اِسرائیل کے بحیرہ رُوم کے ساحِلی صوبے کی نِشان دہی کرتا ہے (یَشع 35‏:2؛ 65‏:10‏)۔
اَور وادیوں کی شُوشنؔ ہُوں۔
محبُوب
2جَیسے کانٹے دار جھاڑیوں کے درمیان شُوشنؔ ہے،
وَیسے ہی نوجوان خواتین کے درمیان میری محبُوبہ ہے۔
محبُوبہ
3جَیسا جنگلی درختوں کے درمیان ایک سیب کا درخت،
وَیسا ہی تمام نوجوانوں میں میرا محبُوب ہے۔
میں اُس کے سایہ میں بیٹھ کر لُطف اُٹھاتی ہُوں،
اَور اُس کا پھل مُجھے کتنا میٹھا لگتا ہے۔#2‏:3 مُکا 22‏:1‏‑2‏
4میرے محبُوب کو مُجھے ضیافت گاہ میں لے جانے دو،
اَور اُس کا پرچم مُجھ پر مَحَبّت کا پرچم ہو۔
5کشمش کی ٹکیوں سے مُجھے تروتازہ کرو،
اَور سیبوں سے مُجھے تازہ دَم کرو،
کیونکہ مَیں مَحَبّت میں پاگل ہُوں۔
6اُس کا بایاں بازو میرے سَر کے نیچے ہے،
اَور اَپنے داہنے بازو سے مُجھے گلے لگائے ہُوئے ہے۔
7اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں،
میں تُمہیں غزالوں اَور میدان کی ہِرنیوں کی قَسم دیتی ہُوں،
جَب تک مَحَبّت صحیح وقت پر خُود نہ جاگے،
تُم اُسے نہ جگاؤ گی۔
8سُنو اَور دیکھو! میرا محبُوب!
میرا محبُوب آ رہاہے،
پہاڑوں کو پھاندتا ہُوا،
اَور ٹیلوں پر چھلانگیں مارتا ہُوا، آ رہاہے۔
9میرا محبُوب غزال یا جَوان ہِرن کی مانند ہے۔
دیکھو! وہ ہماری دیوار کے پیچھے کھڑا ہے،
وہ کھڑکیوں سے جھانک رہاہے،
اَور وہ جنگلہ میں سے تاک رہاہے۔
10میرے محبُوب نے مُجھ سے باتیں کیں اَور کہا،
”اُٹھو، اَے میری محبُوبہ، اَے میری حسینہ،
اَور میرے ساتھ چلی آؤ۔
11کیونکہ دیکھو! موسمِ سرما گزر گیا ہے؛
اَور برسات کا موسم جا چُکاہے۔
12زمین پر پھُولوں کی بہار ہے؛
اَور گانے کا موسم آ گیا ہے،
اَور ہماری سرزمین میں
قُمریوں کی آواز سُنایٔی دینے لگی ہے۔
13اَنجیر کے درختوں میں پھل پکنے لگے ہیں؛
اَور انگور کی بیلیں اَپنی مہک پھیلا رہی ہیں۔
اِس لیٔے اُٹھو اَور چلی آؤ، میری محبُوبہ؛
اَے میری حسینہ، میرے ساتھ چلی آؤ۔“
محبُوب
14اَے میری کبُوتری، تُم چٹّانوں کی دراڑوں میں چھُپی نہ رہو،
اَور پہاڑی پتّھروں کی آڑ میں پوشیدہ نہ رہو
بَلکہ مُجھے اَپنی صورت دِکھاؤ،
اَور مُجھے اَپنی آواز سُننے دو؛
کیونکہ تمہاری آواز شیریں ہے،
اَور تمہارا چہرہ حسین ہے۔
15ہمارے لیٔے اُن لومڑیوں کو پکڑ لو،
اَور اُن کے بچّوں کو بھی
جو تاکستانوں کو برباد کردیتی ہیں،
خاص کر ہمارے تاکستانوں کو جِن میں پھُول کھِل رہے ہیں۔#2‏:15 زبُور 80‏:8‏‑13؛ حزقی 13‏:4‏
محبُوبہ
16میرا محبُوب صرف میرا ہے اَور میں اُسی کی ہُوں؛
اُسی کی جو شُوشنؔ کے پھُولوں کے درمیان گلّہ چرا رہاہے۔
17صُبح ہونے اَور ٹھنڈی ہَوا کے بہنے سے پہلے،
یا رات کا اَندھیرا غائب ہونے پر،
اَے میرے محبُوب،
تُو بتیؔر کی پہاڑیوں یعنی میرے پاس سے
غزال یا ایک جَوان ہِرن کی مانند
بھاگ نہ جاؤ۔

موجودہ انتخاب:

غزل الغزلات 2: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in