اَحبار 27

27
مَنّت اَور رِہائی کے دستور
1یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، 2”بنی اِسرائیل سے مُخاطِب ہو اَور اُنہیں حُکم دینا، ’اگر کویٔی شخص یَاہوِہ کو نذر کرنے کی کویٔی خاص مَنّت مانے تو اُس شخص کے فدیہ کی قیمت کو اِس طرح مُقرّر کرنا، 3بیس سال سے لے کر ساٹھ سال کی عمر تک کے مَرد کی قیمت پاک مَقدِس کی ثاقل کے حِساب سے چاندی کی پچاس ثاقل#27‏:3 پچاس ثاقل تقریباً پانچ سَو پچھتّر گرام ہو؛ 4اَور اگر وہ عورت ہو تو اُس کی قیمت تیس ثاقل#27‏:4 تیس ثاقل تقریباً تین سو پینتالیس گرام ہو؛ 5اَور اگر وہ شخص پانچ سال سے لے کر بیس سال کی عمر کا ہو تو مَرد کی قیمت بیس ثاقل#27‏:5 بیس ثاقل تقریباً دو سو تیس گرام اَور عورت کی قیمت دس ثاقل#27‏:5 دس ثاقل تقریباً ایک سَو پندرہ گرام ہو؛ 6اَور ایک ماہ سے لے کر پانچ سال کی عمر کے لڑکے کے لیٔے چاندی کی پانچ ثاقل#27‏:6 پانچ ثاقل تقریباً اٹّھاون گرام اَور لڑکی کے لیٔے چاندی کی تین ثاقل#27‏:6 تین ثاقل تقریباً پینتیس گرام ہو۔ 7اَور ساٹھ سال یا اِس سے زِیادہ کی عمر کے مَرد کی قیمت پندرہ ثاقل#27‏:7 پندرہ ثاقل تقریباً ایک سَو پچھتّر گرام اَور عورت کی دس ثاقل ہو۔ 8لیکن اگر کویٔی مَنّت ماننے والا اِس قدر غریب ہو کہ اُسے مُقرّرہ رقم اَدا کرنے کا مقدور نہ ہو، تو وہ اُس شخص کو کاہِنؔ کے سامنے پیش کرے اَور کاہِنؔ اُس شخص کے فدیہ کی قیمت اُس شخص کے حیثیت کے مُطابق اُس کی قیمت مُقرّر کرے۔
9” ’اگر اُس نے کسی اَیسے جانور کی مَنّت مانی ہے جو بطور نذر یَاہوِہ کے لیٔے مقبُول ٹھہرے تو یَاہوِہ کو نذر کیا ہُوا وہ جانور پاک ٹھہرے گا۔ 10اَور مَنّت ماننے والا اُسے ہرگز نہ بدلے، نہ اَچھّے کے عِوض بُرا دے اَور نہ بُرے کے عِوض اَچھّا دے۔ لیکن اگر کویٔی اَیسا عدل بدل کر بھی لیتا ہے، تو وہ جانور اَور اُس کا بدل دُوسرا جانور دونوں ہی پاک ٹھہریں گے۔ 11لیکن اگر مَنّت کا جانور ناپاک ہو اَور یَاہوِہ کو بطور قُربانی کرنے لائق نہ ہو، تو وہ اُس جانور کو لازماً کاہِنؔ کے سامنے پیش کرے۔ 12کاہِنؔ اُس جانور کی اَچھّائی یا بُرائی کا مُعائنہ کرےگا اَور تَب اُس کی جو بھی قیمت کاہِنؔ مُقرّر کرے وُہی اُس کی قیمت ہوگی۔ 13اَور اگر اُس کا مالک اُس جانور کا فدیہ دینا چاہے تو وہ اُس مُقرّرہ قیمت میں اُس کا پانچواں حِصّہ اِضافہ کرکے اُسے اَدا کرے۔
14” ’اَور اگر کویٔی شخص اَپنے مکان کو یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کرکے الگ کر دے، تو کاہِنؔ اُس کے اَچھّا یا بُرا ہونے کا مُعائنہ کرے اَور کاہِنؔ جو قیمت مُقرّر کرے وُہی اُس کی قیمت ہوگی۔ 15اَور اگر وہ شخص جِس نے اَپنے مکان کو مخصُوص کر دیا ہے، مگر وہ اَپنے مکان کو فدیہ دے کر اُسے چھُڑانا چاہے، تو وہ مُقرّر قیمت کے علاوہ، اُس کا پانچواں حِصّہ اِضافہ کرکے اَدا کرے تاکہ وہ مکان پھر اُس کا ہو جائے۔
16” ’اگر کویٔی شخص اَپنی موروثی زمین کا کچھ حِصّہ یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کرے تو اُس کی قیمت اُس کے لیٔے درکار بیج کی مقدار کے مُطابق مُقرّر ہوگی یعنی جَو کے بیج کے ایک حُومر#27‏:16 ایک حُومر تقریباً ایک سَو پینتیس کِلوگرام کے لیٔے پچاس ثاقل۔ 17اَور اگر وہ یوویلؔ والے سال کے دَوران اَپنا کھیت مخصُوص کرے تو اُس کی جو قیمت مُقرّر ہو چُکی ہو وُہی رہے گی۔ 18لیکن اگر وہ اَپنا کھیت یوویلؔ کے بعد مخصُوص کرے تو اگلی یوویلؔ تک جتنے سال باقی رہتے ہُوں اُن کے مُطابق کاہِنؔ اُس کی قیمت مُقرّر کرے اَور اُس کی پہلی قیمت کم کر دے۔ 19اگر وہ شخص جِس نے کھیت مخصُوص کیا ہو اُس کا فدیہ دے کر اُسے چھُڑانا چاہے تو وہ اُس کی قیمت میں اُس کا پانچواں حِصّہ اِضافہ کرکے اَدا کرے تو وہ کھیت پھر اُس کا ہو جائے گا۔ 20تاہم اگر وہ اُس کھیت کو نہ چھُڑائے یا اگر اُس نے اُسے کسی دُوسرے کو بیچ دیا ہو تو پھر اُسے کبھی بھی چھُڑایا نہیں جا سَکتا۔ 21اَور جَب کھیت یوویلؔ والے سال میں چھُڑایا جائے تو وہ یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کئے ہویٔے کھیت کی طرح پاک ہوگا اَور وہ کاہِنؔ کی مِلکیّت ٹھہرے گا۔
22” ’اَور اگر کویٔی شخص کویٔی خریدا ہُوا کھیت جو اُس کی موروثی زمین کا حِصّہ نہیں، یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کرے۔ 23تو کاہِنؔ یوویلؔ کے سال تک اُس کی قیمت مُعیّن کرے اَور وہ شخص اُس دِن ضروُر اُس کی قیمت اَدا کرے جو یَاہوِہ کے لیٔے مُقدّس نذرانہ ہوگی۔ 24اَور یوویلؔ کے سال میں وہ کھیت اُس شخص کو جِس سے اُس نے خریدا تھا واپس کر دیا جائے یعنی اُس شخص کو جِس کی وہ موروثی مِلکیّت تھی۔ 25ہر ایک قیمت پاک مَقدِس کی ثاقل کے مُطابق مُقرّر کی جائے یعنی ایک ثاقل بیس گیراہ کا ہو۔
26” ’تاہم کویٔی بھی کسی جانور کے پہلوٹھے کو مخصُوص نہ کرے کیونکہ وہ پہلوٹھا پہلے ہی یَاہوِہ کا ہے خواہ وہ بَیل ہو یا بھیڑ، وہ یَاہوِہ ہی کا ہے۔ 27اَور اگر کویٔی ناپاک جانور ہو تو وہ اُس کی مُقرّرہ قیمت میں اُس کا پانچواں حِصّہ اِضافہ کرکے اُسے واپس خرید لے۔ اَور اگر وہ اُس کو نہ چھُڑائے تو اُسے اُس کی مُقرّرہ قیمت پر بیچ دیا جائے۔
28” ’لیکن کویٔی شَے جو کسی کی مِلکیّت ہو اَور اُس نے اُسے یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کر دیا ہو خواہ وہ شخص ہو یا جانور یا موروثی زمین تو اُسے بیچا ہی جا سَکتا ہے نہ چھُڑایا جا سَکتا ہے کیونکہ اِس طرح کی مخصُوص کی ہُوئی ہر چیز یَاہوِہ کے لیٔے نہایت پاک ہے۔
29” ’کویٔی بھی شخص جو ہلاکت کے لیٔے مخصُوص کیا گیا ہو چھُڑایا نہ جائے بَلکہ جان سے مار دیا جائے۔
30” ’زمین سے پیدا ہونے والی ہر چیز کی دہ یکی خواہ وہ زمین سے اناج کی یا درختوں سے پھلوں کی پیداوار ہو یَاہوِہ کی ہے اَور وہ یَاہوِہ کے لیٔے پاک ہے۔ 31اَور اگر کویٔی شخص اَپنی کسی دہ یکی کو چھُڑائے تو وہ اُس کی قیمت میں اُس کا پانچواں حِصّہ اِضافہ کرکے اَدا کرے۔ 32گلّے اَور ریوڑ کی دہ یکی یعنی ہر دسواں جانور جو چرواہے کے عصا کے نیچے سے گزرتا ہے یَاہوِہ کے لیٔے پاک ہوگا۔ 33وہ بُروں میں سے اَچھّوں کا اِنتخاب ہرگز نہ کرے اَور نہ ہی اُنہیں بدلے۔ اَور اگر وہ بدلےگا تو وہ جانور اَور اُس کا بدل دونوں ہی پاک ہوں گے اَور چھُڑائے نہ جا سکیں گے۔‘ “
34یہ وہ اَحکام ہیں جو یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل کے لیٔے مَوشہ کو کوہِ سِینؔائی پر دئیے۔

موجودہ انتخاب:

اَحبار 27: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in