YouVersion Logo
تلاش

قُضاۃ 6

6
گدعونؔ
1بنی اِسرائیل نے پھر یَاہوِہ کی نظر میں بدی کی اِس لیٔے اُس نے اُنہیں سات بَرس تک مِدیانیوں کے ہاتھ میں رکھا۔ 2مِدیانیوں کا غلبہ اِس قدر شدید تھا کہ اِسرائیلیوں نے پہاڑوں کے شگافوں میں، غاروں میں اَور چٹّانوں پر اَپنے لیٔے پناہ گاہیں بنا لیں۔ 3جَب بھی بنی اِسرائیل بیج بوتے تو مِدیانی، عمالیقی اَور اہلِ مشرق اُن پر چڑھ آتے۔ 4وہ آتے اَور مُلک میں ڈیرے لگا کر غزّہؔ تک ساری فصل تباہ کر ڈالتے اَور بنی اِسرائیل کے لیٔے کویٔی بھیڑ بکری، گائے بَیل یا گدھا الغرض کویٔی جاندار شَے باقی نہ چھوڑتے تھے۔ 5وہ ٹِڈّیوں کے غول کی مانند آتے تھے اَور اَپنے مویشیوں اَور خیموں سمیت آتے تھے۔ اُن لوگوں کا اَور اُن کے اُونٹوں کا شُمار کرنا ناممکن تھا اَور وہ مُلک کو تباہ کرنے کے لیٔے اُس پر حملہ آور ہوتے تھے۔ 6مِدیانیوں نے اِسرائیلیوں کو اِس قدر خستہ حال کر دیا تھا کہ وہ یَاہوِہ سے اِمداد کے لیٔے فریاد کرنے لگے۔
7جَب بنی اِسرائیل نے مِدیانیوں کے سبب سے یَاہوِہ سے فریاد کی 8تو اُنہُوں نے اُن کے پاس ایک نبی بھیجا جِس نے کہا، ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: میں تُمہیں غُلامی کے مُلک مِصر سے نکال لایا۔ 9مَیں تُمہیں مِصریوں کے ہاتھ سے اَور اُن سبھوں کے ہاتھوں سے چھُڑا لایا جو تُم پر ظُلم ڈھاتے تھے۔ مَیں نے اُنہیں تمہارے سامنے سے نکال دیا اَور اُن کا مُلک تُمہیں دے دیا۔ 10مَیں نے تُم سے کہاتھا، ’مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں؛ لہٰذا اِن امُوریوں کے معبُودوں کی عبادت نہ کرنا جِن کے مُلک میں تُم رہتے ہو۔‘ لیکن تُم نے میری بات نہ مانی۔“
11پھر یَاہوِہ کا فرشتہ آیا اَور عُفرہؔ میں یُوآشؔ ابیعزیری کے بلُوط کے درخت کے نیچے بیٹھ گیا جہاں اُس کا بیٹا گدعونؔ مَے کے ایک کولہو میں چھُپ کر گیہُوں جھاڑ رہاتھا تاکہ اُسے مِدیانیوں سے بچائے رکھے۔ 12جَب یَاہوِہ کا فرشتہ گدعونؔ کو دِکھائی دیا تو فرشتہ نے اُس سے کہا، ”اَے زبردست سُورما! یَاہوِہ تیرے ساتھ ہے۔“
13گدعونؔ نے اُس سے کہا، ”مُعاف کیجئے میرے آقا، اگر یَاہوِہ ہمارے ساتھ ہے تُو یہ سَب ہمارے ساتھ کیوں ہُوا؟ اُس کے وہ عجِیب و غریب کام کہاں گیٔے جِن کا ذِکر ہمارے آباؤاَجداد ہم سے یُوں کرتے تھے کہ کیا یَاہوِہ ہی ہمیں مِصر سے نہیں نکال لایا؟ لیکن اَب یَاہوِہ نے ہمیں چھوڑ دیا ہے اَور ہمیں مِدیانیوں کے ہاتھوں میں چھوڑ دیا۔“
14تَب یَاہوِہ نے اُس پر نگاہ کی اَور کہا، ”تُو اَپنے اِسی زور میں جا اَور بنی اِسرائیل کو مِدیانیوں کے ہاتھ سے چھُڑا۔ کیا مَیں تُجھے نہیں بھیج رہا؟“
15”مُعاف کیجئے میرے آقا،“ گدعونؔ نے پُوچھا، ”لیکن مَیں بنی اِسرائیل کو کیسے بچاؤں؟ میرا برادری بنی منشّہ میں نہایت کمزور ہے اَور مَیں اَپنے خاندان میں سَب سے چھوٹا ہُوں۔“
16یَاہوِہ نے جَواب دیا، ”مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا اَور تُو سَب مِدیانیوں کو ایک ساتھ مار ڈالے گا۔ اَور کوئی بھی باقی نہ رہے گا۔“
17گدعونؔ نے آپ سے فرمایا، ”اَب اگر مُجھ پر آپ کی نظرِکرم ہُوئی ہے تو مُجھے اِس کا کویٔی نِشان دِکھائیے کہ آپ ہی مُجھ سے باتیں کر رہے ہیں۔ 18مَیں آپ کی مِنّت کرتا ہُوں کہ جَب تک میں نہ لَوٹوں اَور اَپنی نذریں لاکر آپ کے حُضُور نہ رکھوں، تَب تک آپ یہاں سے نہ جانا۔“
اَور یَاہوِہ نے کہا، ”مَیں تیرے لَوٹنے تک ٹھہرا رہُوں گا۔“
19گدعونؔ نے اَندر جا کر بکری کا ایک بچّہ اَور ایک ایفہ#6‏:19 ایک ایفہ تقریباً 16 کِلوگرام آٹے کی بے خمیری روٹیاں پکائیں۔ تَب وہ گوشت کو ایک ٹوکری میں اَور شوربے کو ایک برتن میں ڈال کر باہر لے آیا اَور اُسے بلُوط کے درخت کے نیچے فرشتہ کے حُضُور میں پیش کر دیا۔
20خُدا کے فرشتہ نے اُس سے کہا، ”اِس گوشت اَور بے خمیری روٹیوں کو لے کر اُس چٹّان پر رکھ دے اَور شوربے کو اُنڈیل دے۔“ گدعونؔ نے اَیسا ہی کیا۔ 21یَاہوِہ کے فرشتہ نے اُس عصا کی نوک سے جو اُس کے ہاتھ میں تھا گوشت اَور بے خمیری روٹیوں کو چھُوا۔ تَب چٹّان سے اَچانک آگ نکلی جِس نے اُس گوشت اَور بے خمیری روٹیوں کو بھسم کر ڈالا۔ تَب یَاہوِہ کا فرشتہ غائب ہو گیا۔ 22تَب گدعونؔ نے جان لیا کہ وہ یَاہوِہ کا فرشتہ تھا اَور اُس نے کہا، ”ہائے افسوس ہے اَے خُداوؔند تعالیٰ کہ مَیں نے یَاہوِہ کے فرشتہ کو رُوبرو دیکھا۔“
23لیکن یَاہوِہ نے اُس سے کہا، ”تیری سلامتی ہو! خوف نہ کر۔ تُو مَرے گا نہیں۔“
24تَب گدعونؔ نے وہاں یَاہوِہ کے لیٔے مذبح بنایا اَور اُس کا نام ”یَاہوِہ شالوم“ (یعنی یَاہوِہ اَمن ہے) رکھا جو آج کے دِن تک ابیعزیریوں کے عُفرہؔ میں مَوجُود ہے۔
25اُسی رات یَاہوِہ نے اُس سے کہا، ”اَپنے باپ کے ریوڑ میں سے دُوسرا بَیل جو سات بَرس کا ہے لے۔ بَعل کے مذبح کو جو تیرے باپ کا ہے ڈھا دے اَور اُس کے پاس کی اشیراہؔ کو کاٹ ڈال۔ 26پھر اُس بُلندی کی چوٹی پر یَاہوِہ اَپنے خُدا کے واسطے صحیح قاعدہ کے مُطابق مذبح بنا اَور اشیراہؔ کی لکڑی کو جسے تُونے کاٹ ڈالا ہے جَلا کر اُس دُوسرے بَیل کی سوختنی نذر گذرانا۔“
27چنانچہ گدعونؔ نے اَپنے خادِموں میں سے دس کو لے کر جَیسا یَاہوِہ نے کہاتھا وَیسا ہی کیا۔ لیکن چونکہ اُسے اَپنے خاندان اَور شہر کے لوگوں کا خوف تھا اِس لیٔے اُس نے یہ کام دِن کی بجائے رات کے وقت کیا۔
28صُبح جَب شہر کے لوگ جاگے تو اُنہُوں نے دیکھا کہ بَعل کا مذبح ڈھایا ہُواہے اَور اُس کے پاس کی اشیراہؔ کٹی ہُوئی ہے اَور نئے سِرے سے بنائے ہُوئے مذبح پر دُوسرے بَیل کی قُربانی چڑھائی گئی ہے۔
29وہ ایک دُوسرے سے پُوچھنے لگے، ”یہ کس کا کام ہے؟“
جَب وہ تحقیقات کرنے لگے تو اُنہیں بتایا گیا، ”یُوآشؔ کے بیٹے گدعونؔ نے یہ حرکت کی ہے۔“
30تَب شہر کے لوگوں نے یُوآشؔ سے کہا، ”اَپنے بیٹے کو باہر لے آ تاکہ وہ قتل کیا جائے کیونکہ اُس نے بَعل کا مذبح ڈھا دیا ہے اَور اُس کے پاس کی اشیراہؔ کو کاٹ ڈالا ہے۔“
31لیکن یُوآشؔ نے اُن لوگوں سے جو اُس کے اِردگرد ہُجوم جمع تھا اَور غُصّہ سے بھرے ہُوئے تھے کہا، ”کیا تُم بَعل کی خاطِر مُقدّمہ لڑوگے؟ کیا تُم اُسے بچانے کی کوشش کر رہے ہو؟ جو کویٔی اُس کی خاطِر جھگڑا کرےگا وہ صُبح تک ماراجائے گا۔ اگر بَعل واقعی خُدا ہے اَور کویٔی اُس کا مذبح ڈھا دے تو وہ اَپنا بچاؤ آپ کر سَکتا ہے۔“ 32اِس لیٔے اُس دِن اُنہُوں نے گدعونؔ کا نام یہ کہہ کر یرُبّعلؔ رکھا، ”کہ بَعل آپ اُس سے جھگڑ لے، کیونکہ اُس نے بَعل کا مذبح ڈھا دیا تھا۔“
33تَب سَب مِدیانی اَور عمالیقی اَور دُوسرے اہلِ مشرق اِکٹھّے ہُوئے اَور یردنؔ کو پار کرکے یزرعیلؔ کی وادی میں خیمہ زن ہُوئے۔ 34تَب یَاہوِہ کا رُوح گدعونؔ پر نازل ہُوا اَور اُس نے نرسنگا پھُونکا اَور ابیعزیریوں کو اَپنے پیچھے آنے کو کہا۔ 35اُس نے تمام بنی منشّہ کے پاس قاصِد بھیجے اَور اُنہیں مُسلّح ہوکر جنگ پر آمادہ کیا۔ اَور اُس نے آشیر، زبُولُون اَور نفتالی کے پاس بھی قاصِد بھیجے چنانچہ وہ بھی بنی منشّہ سے آ ملے۔
36تَب گدعونؔ نے خُدا سے کہا، ”اگر آپ اَپنے قول کے مُطابق میرے ہاتھ سے اِسرائیل کو بچا رہے ہیں۔ 37تو دیکھیں میں ایک بھیڑ کی اُون کھلیان میں رکھ دُوں گا۔ اگر اوس صِرف اُس اُون پر پڑے اَور آس پاس کی زمین سُوکھی رہ جائے تو میں جان لُوں گا کہ آپ اَپنے قول کے مُطابق بنی اِسرائیل کو میرے ہی ہاتھوں رِہائی بخشیں گے۔“ 38اَور اَیسا ہی ہُوا۔ گدعونؔ دُوسرے دِن صُبح سویرے اُٹھا اَور اُس نے اُس اُون میں سے اوس نچُوڑی تو پیالہ بھر پانی نِکلا۔
39تَب گدعونؔ نے خُدا سے کہا، ”مُجھ پر خفا نہ ہو۔ مُجھے صِرف ایک اَور درخواست کرنے دیں۔ مُجھے اُس اُون سے ایک اَور آزمائش کرنے دیں۔ اَب کی بار اُون خشک رہنے دیں اَور اوس آس پاس کی زمین پر پڑے۔“ 40اُس رات خُدا نے اَیسا ہی کیا یعنی اُون خشک رہی اَور ساری زمین اوس سے تر ہو گئی۔

موجودہ انتخاب:

قُضاۃ 6: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in