قُضاۃ 5
5
دبورہؔ کا نغمہ
1اُس دِن دبورہؔ اَور اَبی نُوعمؔ کے بیٹے بَراقؔ نے یہ نغمہ گایا،
2”جَب اِسرائیل میں قائدین نے قیادت کی،
لوگ بخُوشی اَپنے آپ کو پیش کرتے ہیں۔
تَب یَاہوِہ کو مُبارک کہو!
3”اَے بادشاہو سُنو! اَے حُکمرانو کان لگاؤ!
مَیں یَاہوِہ کی سِتائش کروں گی، میں گاؤں گی؛
مَیں یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کی مدح سرائی کروں گی۔
4”اَے یَاہوِہ، جَب آپ سِعِیؔر سے نموُدار ہُوئے،
اَور اِدُوم کے مُلک سے باہر نکلے،
تو زمین لرز گئی اَور آسمان ٹوٹ پڑا،
اَور بادل برسنے لگے۔
5کوہِ سِینؔائی پر دِکھائی دینے والے یَاہوِہ کی حُضُوری میں
اِسرائیل کے خُداوؔند کے پہاڑ بھی کانپ اُٹھے۔
6”عناتؔ کے بیٹے شمگرؔ کے دِنوں میں،
اَور یاعیلؔ کے ایّام میں شاہراہیں سُونی پڑی تھیں؛
اَور مُسافر پگڈنڈیوں سے آتے جاتے تھے۔
7جَب تک میں، دبورہؔ برپا نہ ہُوئی،
اَور جَب تک میں، اِسرائیل میں ماں بَن کر نہ اُٹھی،
تَب تک اِسرائیل کے دیہات ویران پڑے رہے۔#5:7 اِسرائیل کے دیہاتی لڑنے کے لئے نہیں اُٹھے
8جَب اُنہُوں نے نئے معبُود مُنتخب#5:8 معبُود مُنتخب یا خُدا نے نئے قائدین کو مُنتخب کیا کئے،
تو جنگ شہر کے پھاٹکوں تک آ گئی،
اَور چالیس ہزار اِسرائیلیوں کے درمیان
نہ کویٔی سِپر اَور نہ کویٔی نیزہ دِکھائی دیتا تھا۔
9میرا دِل جَب اِسرائیل کے اُمرا کی طرف،
اَور لوگوں کے درمیان خُوش دِل رضاکاروں کی طرف لگا ہے۔
تَب یَاہوِہ کو مُبارک کہو!
10”اَے سفید گدھوں پر سوار ہونے والو،
اَور نفیس قالینوں پر بیٹھنے والو،
اَور اَے راہ گیر،
غور کرو، 11پانی کے چشموں پر گانے والوں کی آواز پر،
جو یَاہوِہ کے جلالی کاموں کا،
اَور اُن کے اِسرائیلی سُورماؤں کے سچّے کاموں کا ذِکر کرتے ہیں۔
”تَب یَاہوِہ کے لوگ
نیچے شہر کے پھاٹکوں کے پاس پہُنچے۔
12’جاگ، جاگ، اَے دبورہؔ!
جاگ، جاگ اَور نغمہ گا!
اَے بَراقؔ اُٹھ!
اَے اَبی نُوعمؔ کے بیٹے اَپنے اسیروں کو باندھ لے۔‘
13”تَب جو لوگ باقی بچے تھے وہ اُتر کر اُمرا کے پاس آئے،
یَاہوِہ کے لوگ سُورماؤں کے ساتھ میرے پاس آئے۔
14کچھ اِفرائیمؔ سے آئے، جِن کی جڑ عمالیقؔ میں ہے؛
بِنیامین بھی اُن لوگوں میں تھا جو تیرے پیچھے آئے۔
مکیرؔ میں سے حاکم اُتر آئے،
اَور زبُولُون میں سے وہ لوگ آئے جو سپہ سالار کے عصا بردار ہیں۔
15یِسَّکاؔر کے حاکم دبورہؔ کے ساتھ تھے؛
ہاں، یِسَّکاؔر بَراقؔ کے ساتھ تھا،
جو اُس کے حُکم سے اُس کے پیچھے پیچھے تیزی سے وادی میں پہُنچ گیٔے۔
رُوبِنؔ کے علاقوں میں
ہر دِل میں بڑا تردّد تھا۔
16تُو چرواہوں کی سیٹیاں سُننے کے لیٔے جو گلّوں کے لیٔے بجائی جاتی ہیں،
بھیڑوں کے باڑوں کے بیچ کیوں بیٹھا رہا؟
رُوبِنؔ کے علاقوں میں،
ہر دِل میں بڑا تردّد تھا۔
17گِلعادؔ یردنؔ کے پار رُکا رہا۔
اَور دانؔ کشتیوں کے پاس کیوں رہ گیا؟
آشیر سمُندر کے ساحِل پر بیٹھا رہا
اَور اَپنی کھاڑیوں میں ٹِک گیا۔
18زبُولُون والے اَپنی جان پر کھیلنے والے لوگ تھے؛
اَور نفتالی نے بھی مُلک کے اُونچے مقامات پر اَیسا ہی کیا۔
19”بادشاہ آئے اَور وہ لڑے؛
اَور کنعانؔ کے بادشاہ۔
مگِدّوؔ کے چشموں کے پاس تعناکؔ میں لڑے،
لیکن نہ تو اُنہیں چاندی لَوٹ میں مِلی۔
20آسمان سے سِتاروں نے بھی یلغار کی،
اَپنی اَپنی منزلوں سے وہ سیسؔرا کے خِلاف لڑے۔
21قیشونؔ ندی اُنہیں بہا لے گئی،
وُہی قدیم ندی جو قیشونؔ ندی ہے۔
اَے میری جان تُو قدم بڑھا اَور مضبُوط ہو۔
22پھر گھوڑوں کے کُھر گرجنے لگے
اَور اُس کے ٹاپوں کی آواز۔
23یَاہوِہ کے فرشتہ نے کہا، ’مِیروزؔ پر لعنت بھیجو۔
اُس کے باشِندوں پر سخت لعنت کرو،
کیونکہ اُنہُوں نے یَاہوِہ کو مدد نہ بھیجی،
وہ سُورماؤں کے مقابل یَاہوِہ کی مدد کو نہ آئے۔‘
24”حِبرؔ قینیؔ کی بیوی یاعیلؔ،
عورتوں میں نہایت مُبارک ٹھہرے گی،
اَور خیمہ نشین عورتوں میں بھی بڑی برکت والی ہوگی۔
25سیسؔرا نے پانی مانگا اَور یاعیلؔ نے اُسے دُودھ پِلایا؛
اُمرا کے پیالہ میں وہ اُس کے لیٔے مکھّن لائی۔
26اُس کا ہاتھ خیمہ کی میخ کی طرف،
اَور اُس کا داہنا ہاتھ بڑھئی کے ہتھوڑے کی طرف بڑھا۔
اُس نے سیسؔرا پر وار کیا اَور اُس کا سَر پھوڑ دیا،
اَور اُس کی کنپٹی کو چھید کر ریزہ ریزہ کر ڈالا۔
27وہ اُس کے قدموں میں جھُکا،
گِر پڑا اَور ڈھیر ہو گیا۔
وہ اُس کے قدموں میں جھُکا اَور گِر کر ساکت ہو گیا۔
اَور جہاں وہ جھُکا تھا وہیں گِر کر مَرا۔
28”سیسؔرا کی ماں نے کھڑکی میں سے جھانکا؛
اَور وہ چِلمن کی اوٹ سے چِلّائی،
’سیسؔرا کے رتھ کے آنے میں اِس قدر دیر کیوں ہُوئی؟
رتھ کے پہیّوں کی کھڑکھڑاہٹ سُنایٔی دینے میں تاخیر کیوں ہُوئی؟‘
29اُس کی دانشمند خواتین نے جَواب دیا؛
بَلکہ اُس نے اَپنے کو آپ ہی جَواب دیا،
30’وہ مالِ غنیمت کو بانٹنے میں لگے ہوں گے؛
ہر مَرد کو ایک ایک یا دو دو دوشیزائیں،
سیسؔرا کو رنگ برنگے کے کپڑوں کی لُوٹ،
بَلکہ بیل بُوٹے کشیدہ کاری کئے ہُوئے رنگین کپڑوں کی لُوٹ،
اَور اُن کے گردن پر بیل بُوٹے والے
لپٹے ہُوئے کپڑوں کی لُوٹ۔‘
31”اَے یَاہوِہ، آپ کے سَب دُشمن اِسی طرح پسپا ہُوں!
لیکن آپ سے مَحَبّت رکھنے والے اُس آفتاب کی مانند ہُوں،
جو اَپنی آب و تاب کے ساتھ طُلوع ہوتاہے۔“
تَب مُلک میں چالیس بَرس تک اَمن رہا۔
موجودہ انتخاب:
قُضاۃ 5: UCV
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
اُردو ہم عصر ترجُمہ™، کِتاب مُقدّس
حق اِشاعت © 1999، 2005، 2022، 2024 Biblica, Inc.
کی اِجازت سے اِستعمال کیا جاتا ہے۔
دُنیا بھر میں تمام حق محفوظ۔
Holy Bible, Urdu Contemporary Version™
Copyright © 1999, 2005, 2022, 2024 by Biblica, Inc.
Used with permission.
All rights reserved worldwide.