اِستِثنا 9
9
خُدا کے فضل سے فتح پانا
1اَے اِسرائیل سُن! آج تُم دریائے یردنؔ کو پار کرنے والے ہو کہ تُم وہاں جا کر اَپنے سے بڑی اَور زورآور قوموں کو اُن کے مُلک سے بے دخل کرکے اُن کے مُلک پر اَپنا قبضہ کر لو، جِن کے شہر اِس قدر بڑے ہیں کہ اُن کی فصیلیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں۔ 2وہاں بسے ہویٔے عناقی لوگ تُم سے زِیادہ زورآور اَور لمبے قد کے ہیں۔ تُم اُن کا حال جانتے ہو اَور اُن کے متعلّق یہ کہتے ہویٔے بھی سُنا ہے: ”عناقیوں کے سامنے کون ٹھہر سَکتا ہے؟“ 3لیکن آج کے دِن یہ جان لو کہ یہ یَاہوِہ تمہارے خُدا ہی ہیں جو جَلا کر راکھ کر دینے والی آگ کی شکل میں ہوکر تمہارے آگے آگے دریا کو پار کر رہے ہیں۔ وُہی اُنہیں فنا کر دیں گے اَور اُنہیں تمہارے سامنے پست کر دیں گے۔ اَور تُم اُنہیں نکال کر جلد ہی نِیست و نابود کر دوگے جَیسا یَاہوِہ نے تُم سے وعدہ کیا ہے۔
4جَب یَاہوِہ تمہارے خُدا اُنہیں تمہارے سامنے سے نکال دیں گے، ”تَب تُم اَپنے دِل میں یُوں نہ کہنا، یہ تو میری ہی راستبازی تھی جِس کے وجہ سے یَاہوِہ نے مُجھے اِس مُلک پر قبضہ کرنے کی قُوّت عطا فرمائی ہے۔“ نہیں، حقیقت تو یہ ہے کہ اُن قوموں کی بدکاری ہی کی وجہ سے یَاہوِہ نے اُنہیں تمہارے سامنے سے اُن کے مادر وطن سے بے دخل کر رہے ہیں۔ 5تُم اَپنی راستبازی یا اَپنی دیانتداری کے سبب سے اُن کے مُلک پر قبضہ کرنے نہیں جا رہے ہو بَلکہ یہ اُن قوموں کی بدکاری کا نتیجہ ہے جو یَاہوِہ تمہارے خُدا اُنہیں تمہارے سامنے سے نکال رہے ہیں تاکہ یَاہوِہ اُس قول کو پُورا کریں جِس کی قَسم اُنہُوں نے تمہارے آباؤاَجداد اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور یعقوب سے کھائی تھی۔ 6لہٰذا یہ اَچھّی طرح سے سمجھ لو کہ یَاہوِہ تمہارے خُدا تمہاری راستبازی کے سبب سے یہ اَچھّا مُلک تمہارے قبضہ میں نہیں دے رہے ہیں، حقیقت میں تو تُم ایک ضِدّی قوم ہو۔
سونے کا بچھڑا
7اِس بات کو یاد رکھّو اَور کبھی نہ بھُولو کہ تُم نے بیابان میں یَاہوِہ کو کِس طرح سے غُصّہ دِلایا تھا۔ بَلکہ جَب سے تُم مِصر سے نکلے ہو تَب سے لے کر اِس جگہ پہُنچنے تک تُم یَاہوِہ کے خِلاف باغی ہی بنے ہویٔے ہو۔ 8کوہِ حورِبؔ کے نزدیک بھی تُم نے یَاہوِہ کو اِس قدر غُصّہ دِلایا کہ اَپنے غُصّہ میں وہ تُمہیں فنا ہی کر دیتے۔ 9جَب مَیں پتّھر کی دو تختیاں لینے کے لیٔے پہاڑ پر چڑھا تَب میں چالیس دِن اَور چالیس رات پہاڑ کے اُوپر ہی رہا اَور مَیں نے نہ تو روٹی کھائی اَور نہ پانی پیا۔ یہ اُس عہد کی تختیاں تھیں جو یَاہوِہ نے تُم سے باندھا تھا۔ 10اَور یَاہوِہ نے اَپنے ہاتھ سے لکھی ہُوئی پتّھر کی دو تختیاں میرے سُپرد کر دیں۔ اُن پر وُہی سَب اَحکام کندہ تھے جِن کا اعلان یَاہوِہ نے پہاڑ پر آگ کے درمیان سے تُم سے اِجتماع کے دِن کیا تھا۔
11چالیس دِن اَور چالیس رات کے اِختتام پر یَاہوِہ نے پتّھر کی وہ دو تختیاں یعنی عہد کی تختیاں مُجھے دے دیں۔ 12تَب یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”یہاں سے فوراً نیچے چلے جاؤ کیونکہ تمہارے لوگ جِن کو تُم مِصر سے نکال لایٔے ہو وہ بگڑ گیٔے ہیں۔ جو حُکم مَیں نے اُنہیں دیا تھا اُس سے وہ بہت جلد برگشتہ ہو گئے اَور اَپنے لیٔے ایک بُت ڈھال کر بنا لیا ہے۔“
13اَور یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”مَیں نے اِن لوگوں کو دیکھ لیا، یہ واقعی ضِدّی لوگ ہیں۔ 14اَب تُو مُجھے اُنہیں ہلاک کرنے سے مت روک، تاکہ میں اُن کا نام آسمان کے نیچے سے مٹا ڈالوں اَور مَیں تُم سے ایک زورآور اَور اِن سے بڑی قوم بناؤں گا۔“
15چنانچہ میں مُڑ کر پہاڑ سے نیچے اُترا جَب کہ وہ پہاڑ آگ سے دہک رہاتھا۔ اَور میرے ہاتھوں میں عہد کی دونوں تختیاں تھیں۔ 16جَب مَیں نے نگاہ کی تو دیکھا کہ تُم نے یَاہوِہ اَپنے خُدا کے خِلاف گُناہ کیا ہے۔ تُم نے اَپنے لیٔے بچھڑے کی شکل کا بُت ڈھال کر بنایا تھا۔ تُم بہت جلد اُس راہ سے برگشتہ ہو گئے تھے جِس پر چلنے کا یَاہوِہ نے تُمہیں حُکم دیا تھا۔ 17تَب مَیں نے اَپنے ہاتھوں سے اُن دونوں تختیوں کو پھینک دیا اَور تمہاری آنکھوں کے سامنے اُن کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے۔
18تَب ایک بار پھر میں چالیس دِن اَور چالیس رات یَاہوِہ کے آگے مُنہ کے بَل پڑا رہا اَور مَیں نے نہ تو روٹی کھائی اَور نہ پانی پیا؛ کیونکہ تُم سے بڑا گُناہ سرزد ہُوا تھا جو یَاہوِہ کی نظر میں بُرا تھا، جِس سے تُم نے یَاہوِہ کا غُصّہ بھڑکا دیا تھا۔ 19اَور مَیں یَاہوِہ کے قہر و غضب سے خوفزدہ تھا کیونکہ وہ تُم سے سخت ناراض ہوکر تُمہیں ہلاک کرنے کو تھے۔ لیکن یَاہوِہ نے اِس بار بھی میری سُن لی۔ 20اَور یَاہوِہ اَہرونؔ سے اِس قدر خفا ہُوئے کہ اُسے ہلاک کرنا چاہا، لیکن اُس وقت مَیں نے اَہرونؔ کے لیٔے بھی دعا کی۔ 21اَور مَیں نے تمہاری گُناہ آلُودہ چیز کو یعنی اُس بچھڑے کو جسے تُم نے بنایا تھا، لے کر آگ میں جَلا دیا۔ پھر مَیں نے اُسے کُوٹ کُوٹ کر اَیسا پیسہ کہ راکھ کی مانند اُس کا سفوف بنا دیا اَور اُس راکھ کو اُس دریا میں پھینک دیا جو پہاڑ سے نکل کر نیچے بہتا تھا۔
22تبعیرہؔ میں اَور مَسّہؔ میں اَور قِبروتؔ ہتّاوہؔ میں بھی تُم نے یَاہوِہ کو غُصّہ دِلایا۔
23اَور جَب یَاہوِہ نے تُمہیں قادِسؔ برنیع سے یہ کہہ کر روانہ کیا، ”اُوپر جاؤ اَور اُس مُلک پر قبضہ کر لو جو مَیں نے تُمہیں دیا ہے۔“ تَب بھی تُم نے یَاہوِہ اَپنے خُدا کے حُکم کے خِلاف بغاوت کی اَور نہ تو اُن پر بھروسا کیا اَور نہ اُن کی فرمانبرداری کی۔ 24جِس دِن سے میں تُم سے واقف ہُوا، تُم یَاہوِہ سے بغاوت ہی کرتے آئے ہو۔
25میں چالیس دِن اَور چالیس رات تک یَاہوِہ کے آگے مُنہ کے بَل پڑا رہا کیونکہ یَاہوِہ نے فرمایا تھا کہ وہ تُمہیں ہلاک کر دیں گے۔ 26مَیں نے یَاہوِہ سے دعا کی اَور کہا، ”اَے یَاہوِہ قادر! اَپنے لوگوں کو ہلاک نہ کریں جو آپ کی اَپنی مِیراث ہیں جنہیں آپ نے اَپنی عظیم قُدرت سے رِہائی بخشی اَور قوی ہاتھ سے مِصر سے نکال لایٔے۔ 27اَپنے خادِموں اَبراہامؔ اِصحاقؔ اَور یعقوب کو یاد کیجئے۔ اِن لوگوں کی ضِد اَور اِن کی بدکاری اَور گُناہ کو نظرانداز کر دیں۔ 28تاکہ اَیسا نہ ہو کہ جِس مُلک سے آپ ہمیں نکال لایٔے ہیں، وہاں کے لوگ کہنے لگیں، ’چونکہ یَاہوِہ اُنہیں اُس مُلک میں جِس کا وعدہ اُنہُوں نے اُن سے کیا تھا پہُنچا نہ سَکا اَور چونکہ اُسے اُن سے نفرت تھی اِس لیٔے وہ اُنہیں نکال لے گیا تاکہ بیابان میں اُنہیں ہلاک کر دے۔‘ 29لیکن وہ تمہاری قوم؛ اَور تمہاری مِیراث ہیں جنہیں تُم اَپنی عظیم قُدرت اَور اَپنے بُلند بازو سے نکال لائے ہیں۔“
موجودہ انتخاب:
اِستِثنا 9: UCV
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
اُردو ہم عصر ترجُمہ™، کِتاب مُقدّس
حق اِشاعت © 1999، 2005، 2022، 2024 Biblica, Inc.
کی اِجازت سے اِستعمال کیا جاتا ہے۔
دُنیا بھر میں تمام حق محفوظ۔
Holy Bible, Urdu Contemporary Version™
Copyright © 1999, 2005, 2022, 2024 by Biblica, Inc.
Used with permission.
All rights reserved worldwide.