YouVersion Logo
تلاش

2 شموایلؔ 23

23
داویؔد کے آخِری الفاظ
1داویؔد کی آخِری الفاظ یہ ہیں:
”یِشائی کے بیٹے داویؔد کے مُنہ کا الہامی کلام،
اُس آدمی کا کلام جسے خُداتعالیٰ نے سرفراز کیا،
وہ آدمی جسے یعقوب کے خُدا نے مَسح کیا،
جو بنی اِسرائیل کا مُغنّی تھا:
2”یَاہوِہ کی رُوح نے میری مَعرفت کلام کیا؛
اَور اُس کا سُخن میری زبان پر تھا۔
3بنی اِسرائیل کے خُدا نے فرمایا،
بنی اِسرائیل کی چٹّان نے مُجھ سے کہا:
’جَب کویٔی لوگوں پر راستی سے حُکومت کرتا ہے،
جَب وہ خُدا کے خوف کے ساتھ حُکومت کرتا ہے،
4تو وہ صُبح کی رَوشنی کی مانند ہوگا جَب سُورج نکلتا ہے
اَیسی صُبح جِس میں بادل نہ ہوں،
بارش کے بعد کی اُس چمک کی مانند
جِس سے زمین پر گھاس پیدا ہوتی ہے۔‘
5”کیا میرا گھر خُدا کے حُضُور میں راست نہیں؟
کیا خُدا نے میرے ساتھ دائمی عہد نہیں باندھا،
جِس کی سَب باتیں مُعیّن اَور پائدار ہیں؟
کیا وہ میری نَجات کی تکمیل نہیں کریں گے
اَور میری ہر تمنّا پُوری نہیں کریں گے؟
6لیکن تمام بدکار آدمی کانٹوں کی مانند ایک طرف پھینک دئیے جاتے ہیں،
جنہیں ہاتھ سے جمع نہیں کیا جاتا۔
7جو کویٔی کانٹوں کو چھوتا ہے
وہ لوہے کے اوزار یا نیزے کی چھڑ سے کام لیتا ہے؛
اَور جہاں وہ پڑے ہوتے ہیں وہیں جَلا دئیے جاتے ہیں۔“
داویؔد کے زبردست سُورما
8داویؔد کے جنگجو زبردست سُورماؤں کے نام یہ ہیں: یوشیبؔ بشیبت#23‏:8 یوشیبؔ بشیبت یعنی اِشبوستؔ تحکمونی، جو تین سپہ سالاروں کا سردار تھا۔ اُس نے اَپنا نیزہ آٹھ سَو آدمیوں کے خِلاف اُٹھایا اَور اُنہیں ایک ہی مُقابلہ میں قتل کر ڈالا۔
9اُس کے بعد الیعزرؔ بِن احُوحی دودائی یعنی دودوؔ تھا۔ یہ اُن تین جنگجو سُورماؤں میں سے ایک تھا جو داویؔد کے ساتھ اُس وقت تھے جَب اُنہُوں نے اُن فلسطینیوں کو جو جنگ کے لیٔے فسدمّیمؔ میں اِکٹھّے ہُوئے تھے طَعنہ دیا تھا اَور اِسرائیلی فَوج پیچھے ہٹ گئی تھی۔ 10لیکن وہ اَپنی جگہ پر قائِم رہا۔ اُس نے فلسطینیوں کو اِتنا مارا کہ اُس کا ہاتھ تھک گیا اَور تلوار سے چپک گیا۔ اُس دِن یَاہوِہ نے بڑی فتح بخشی اَور وہ اِسرائیلی جو شِکست کھا چُکے تھے الیعزرؔ کے پاس صِرف مُردوں کی چیزیں لوٹنے کے لیٔے جمع ہو گئے۔
11اُس کے بعد شمّہ بِن اَگیؔ ہراری تھا۔ جَب فلسطینیوں نے اُس جگہ جہاں مسور سے بھرا ہُوا کھیت تھا صف بندی کی تو اِسرائیلی فَوج اُن کے آگے سے بھاگ گیٔے تھے۔ 12لیکن شمّہ اُس کھیت کے درمیان اَپنی جگہ قائِم رہا اَور اُس جگہ کی حِفاظت کی اَور فلسطینیوں کو مار گرایا۔ اِس طرح یَاہوِہ نے ایک بڑی فتح بخشی۔
13فصل کاٹنے کے موسم میں تیس سرداروں میں سے تین سردار چٹّان سے نیچے اُتر کر عدُلّامؔ کے غار میں داویؔد کے پاس آئے جَب کہ اُس وقت فلسطینیوں کا ایک دستہ وادی رفائیمؔ میں چھاؤنی لگائے تھا۔ 14اُس وقت داویؔد قلعہ میں تھے اَور فلسطینیوں کی چوکی بیت لحمؔ میں تھی۔ 15اَور داویؔد کو شِدّت سے پیاس لگی اَور اُنہُوں نے کہا، ”کاش کویٔی مُجھے بیت لحمؔ کے پھاٹک کے نزدیک والے کنوئیں سے پانی لاکر پلائے!“ 16لہٰذا اُن تینوں جنگجو سُورماؤں نے فلسطینیوں کی صفوں کو چیر کر بیت لحمؔ کے نزدیک والے کنوئیں سے پانی بھرا اَور اُسے داویؔد کے پاس لے آئے۔ لیکن اُس نے پینے سے اِنکار کیا اَور اُسے یَاہوِہ کے حُضُور اُنڈیل کر 17کہنے لگا، ”اَے یَاہوِہ! میں اِسے پیوں؟ مُجھ سے یہ ہرگز نہ ہوگا! کیا یہ اُن آدمیوں کا خُون نہیں جو اَپنی جان کو خطرے میں ڈال کر گیٔے؟“ لہٰذا داویؔد نے اُسے پینا نہ چاہا۔
اُن تینوں جنگجو سُورماؤں نے اَیسے کیٔی کام اَنجام دئیے تھے۔
18اَور یُوآبؔ بِن ضرویاہؔ کا بھایٔی ابیشائی اُن تین جنگجو مَردوں کا سردار تھا۔ اُس نے اَپنا نیزہ تین سَو آدمیوں کے خِلاف اُٹھایا اَور اُنہیں قتل کر دیا۔ لہٰذا وہ بھی اُن تینوں کی طرح مشہُور ہو گیا۔ 19وہ اُن تینوں میں مُعزّز ہونے کے باعث اُن کا سردار بَن گیا لیکن وہ اُن پہلے سُورماؤں میں شُمار نہیں کیا جاتا تھا۔
20بِنایاہؔ بِن یہُویدعؔ قبضی ایل کے ایک سُورما کا بیٹا تھا جِس نے کیٔی بڑے کارنامے اَنجام دئیے تھے۔ اُس نے مُوآب کے اریئیلؔ کے دو بہترین آدمیوں کو مار گرایا۔ ایک دِن جَب برف پڑ رہی تھی اُس نے ایک گڑھے میں اُتر کر ایک شیرببر کو بھی مارا۔ 21اَور اُس نے ایک قدآور مِصری کو مار گرایا اگرچہ اُس مِصری کے ہاتھ میں نیزہ تھا۔ بِنایاہؔ ایک لاٹھی لے کر اُس پر لپکا۔ اُس نے اُس مِصری کے ہاتھ سے نیزہ چھین لیا اَور اُسی کے نیزہ سے اُسے مار ڈالا۔ 22بِنایاہؔ بِن یہُویدعؔ نے اَیسے کیٔی کام کئے۔ وہ بھی اُن تین جنگجو سُورماؤں کی طرح مشہُور تھا۔ 23وہ تیسوں سُورماؤں میں سَب سے زِیادہ مُعزّز سمجھا جاتا تھا لیکن وہ پہلے تین سُورماؤں کے برابر نہیں ہونے پایا۔ اَور داویؔد نے اُسے اَپنے مُحافظ دستہ کا سردار بنا دیا۔
24تیس سُورما اِن میں سے تھے:
یُوآبؔ کا بھایٔی عساہیلؔ،
اِلحنانؔ بیت لحمؔ کے دُودؔو کا بیٹا،
25حرودی شمّہ،
حرودی الِقہ،
26پَلطیؔ خلصؔ،
تقوعؔ سے عیراؔ بِن عقیشؔ،
27عناتوت سے ابیعزیر،
حُوشاتی مبونّائی،#23‏:27 مبونّائی یعنی سِبّکائی
28ضلمُونؔ احُوحی،
مہرائی نطُوفاتی،
29نطُوفاتی حلیب یا حلید بِن بعناہ،
بِنیامین کے گِبعہؔ کے اِتھائی بِن رِبائیؔ،
30فِرعاتونی بِنایاہؔ،
گعشؔ کی وادیوں کا ہِدّیؔ،
31اَبی علبونؔ عرباتی،
عزماوتؔ برحومی،
32الیحبہؔ شعلبُونی،
بنی یاشِن
یُوناتانؔ، 33بِن شمّہ ہراری،
احی آم بِن شرارؔ ہراری،
34الیفلطؔ بِن احسبیؔ معکاتی،
اِلیعامؔ بِن اخِیتُفلؔ گِلونی،
35کرمِلی حضرُوؔ،
عربی فعریؔ،
36ضوباہؔ سے ناتنؔ کا بیٹا اِگالؔ،
گادی بانیؔ یعنی ہاگریؔ کا بیٹا،
37صِلقؔ عمُّونی،
بیروتی نحریؔ یُوآبؔ بِن ضرویاہؔ کا سلح بردار،
38یتری عیراؔ،
یتری گاریبؔ،
39اَور حِتّی اورِیّاہؔ۔
یہ سَب سینتیس لوگ تھے۔

موجودہ انتخاب:

2 شموایلؔ 23: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in