YouVersion Logo
تلاش

2 شموایلؔ 24

24
داویؔد کا مَرد شُماری کرنا
1یَاہوِہ کا غُصّہ اِسرائیل کے خِلاف ایک دفعہ پھر بھڑکا اَور اُنہُوں نے داویؔد کو یہ کہہ کر اُبھارا کہ، ”جا کر بنی اِسرائیل اَور یہُوداہؔ کی مردُم شماری کر۔“
2پس بادشاہ نے یُوآبؔ اَور اُس کے ساتھ فَوج کے سپہ سالاروں سے کہا، ”دانؔ سے لے کر بیرشبعؔ تک بنی اِسرائیل کے تمام قبیلوں میں جاؤ اَور اُن لوگوں کا شُمار کرو جو جنگ کرنے کے قابل ہُوں تاکہ مُجھے مَعلُوم ہو کہ اَیسے کتنے آدمی ہیں۔“
3لیکن یُوآبؔ نے بادشاہ کو جَواب دیا کہ، ”داویؔد تمہارا یَاہوِہ اُن لوگوں کو سَو گُنا بڑھائے اَور میرے آقا بادشاہ کی آنکھیں اُنہیں دیکھیں۔ لیکن میرے آقا بادشاہ نے اَیسا اِرادہ کس غرض سے کیا ہے؟“
4مگر یُوآبؔ اَور فَوج کے سپہ سالاروں کو بادشاہ کا حُکم ماَننا پڑا۔ لہٰذا وہ بادشاہ کے حُضُور سے نکلے تاکہ بنی اِسرائیل کے اَیسے لوگوں کا شُمار کریں جو جنگ کے قابل ہُوں۔
5اَور وہ دریائے یردنؔ کو پار کرنے کے بعد عروعؔر کے قریب تنگ گھاٹی میں اُس شہر کے جُنوب میں خیمہ زن ہُوئے۔ پھر گادؔ سے گزر کر آگے یعزیرؔ چلے گیٔے۔ 6اَور پھر وہ گِلعادؔ اَور تحتیمؔ حُدشی کے علاقہ سے گزر کر آگے دانؔ یعن آئے اَور چکّر کاٹ کر صیدونؔ کی جانِب روانہ ہو گئے۔ 7پھر وہ صُورؔ کے قلعہ کی طرف اَور حِوّیوں اَور کنعانیوں کے تمام شہروں سے ہوتے ہُوئے آخِر میں یہُوداہؔ کے جُنوب میں آگے بیرشبعؔ جا پہُنچے۔
8سارے مُلک میں گشت کرنے کے بعد وہ نَو مہینے اَور بیس دِن میں یروشلیمؔ واپس آئے۔
9اَور یُوآبؔ نے اُن لوگوں کی تعداد جو جنگ کرنے کے قابل تھے بادشاہ کو بتایٔی۔ اِسرائیل میں آٹھ لاکھ تندرست و توانا آدمی تھے جو شمشیر زنی کر سکتے تھے اَور یہُوداہؔ میں اَیسے آدمیوں کی تعداد پانچ لاکھ تھی۔
10اَور جنگی مَردوں کی گِنتی کرنے کے بعد داویؔد کے ضمیر نے اُسے پشیمان کیا اَور داویؔد نے یَاہوِہ سے کہا، ”مَیں نے اَیسا کرکے بڑا سنگین گُناہ کیا ہے، اَب اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی مِنّت کرتا ہُوں کہ آپ اَپنے خادِم کا سنگین گُناہ دُور کر دیں کیونکہ مَیں نے یہ بڑی حماقت کی ہے۔“
11اگلی صُبح داویؔد کے اُٹھنے سے پیشتر، یَاہوِہ کا کلام گادؔ نبی پر، جو داویؔد کا غیب بین تھا نازل ہُوا کہ: 12”جا اَور داویؔد کو بتا، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں کہ مَیں تیرے سامنے تین بَلائیں لاتا ہُوں۔ اُن میں سے ایک چُن لے جسے مَیں تُجھ پر نازل کروں۔‘ “
13لہٰذا گادؔ نے داویؔد کے پاس جا کر اُسے بتایا اَور پُوچھا، ”کیا آپ کے مُلک میں تین سال کا قحط ہو؟ یا جَب آپ کے دُشمن آپ کا تعاقب کریں تو آپ تین مہینے تک اُن سے بھاگتے پھرے؟ یا آپ کے مُلک میں تین دِن تک وَبا پھیلے؟ اِس لئے اَب آپ خُوب سوچ لینا اَور فیصلہ کرنا کہ مُجھے بتائیں کہ مَیں اَپنے بھیجنے والے کو کیا جَواب دُوں؟“
14داویؔد نے گادؔ سے کہا، ”میں بڑی کشمش میں ہُوں۔ بہتر ہے کہ ہم یَاہوِہ کے ہاتھوں میں پڑیں کیونکہ اُن کی رحمتیں عظیم ہیں۔ لیکن مُجھے اِنسان کے ہاتھوں میں پڑنا منظُور نہیں۔“
15سَو یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل پر اُس صُبح سے لے کر مُقرّرہ مُدّت کے خاتِمہ تک وَبا بھیجی اَور دانؔ سے بیرشبعؔ تک ستّر ہزار لوگ موت کے شِکار ہو گئے۔ 16اَور جَب فرشتہ نے یروشلیمؔ کو تباہ کرنے کے لیٔے اَپنا ہاتھ بڑھایا تو اِس تباہی سے یَاہوِہ ملُول ہُوئے اَور اُنہُوں نے اُس فرشتہ سے جو لوگوں کو ہلاک کر رہاتھا کہا، ”بس کر! اَپنا ہاتھ روک لے۔“ اُس وقت یَاہوِہ کا فرشتہ یبُوسی اُرنانؔ کے کھلیان میں تھا۔
17جَب داویؔد نے اُس فرشتہ کو جو لوگوں کو مار رہاتھا دیکھا تو اُس نے یَاہوِہ سے کہا، ”گُناہ تو مَیں نے کیا ہے اَور خطا تو مُجھ چرواہے سے ہُوئی ہے اَور یہ تو محض بھیڑیں ہیں۔ اُنہُوں نے کیا کیا ہے؟ لہٰذا آپ کا ہاتھ مُجھ پر اَور میرے گھرانے پر پڑے۔“
داویؔد کا ایک مذبح تعمیر کرنا
18اُسی دِن گادؔ نے داویؔد کے پاس جا کر اُن سے کہا، ”جا اَور یبُوسی اُرنانؔ کے کھلیان میں یَاہوِہ کے لیٔے ایک مذبح تعمیر کر۔“ 19لہٰذا داویؔد جَیسا کہ یَاہوِہ نے اُسے گادؔ کی مَعرفت حُکم دیا تھا۔ 20جَب اُرنانؔ نے نگاہ اُٹھائی تو دیکھا کہ بادشاہ اَور اُن کے اہلکار اُس کی طرف چلے آ رہے ہیں۔ وہ فوراً باہر نِکلا اَور زمین پر مُنہ رکھ کر بادشاہ کو سَجدہ کیا۔
21اُرنانؔ نے کہا، ”میرا آقا بادشاہ اَپنے خادِم کے پاس کس لیٔے آئے ہیں؟“
داویؔد نے جَواب دیا، ”تیرا کھلیان خریدنے کے لیٔے تاکہ میں یَاہوِہ کے لیٔے ایک مذبح بنا سکوں۔ تَب لوگوں پر آئی ہُوئی وَبا رُک جائے گی۔“
22اُرنانؔ نے داویؔد سے کہا، ”میرا آقا بادشاہ جو کچھ آپ کو پسند ہے لے لیں اَور نذر چڑھائیں۔ یہاں سوختنی نذر کے لیٔے بَیل ہیں اَور ایندھن کے لیٔے گاہنے کا اوزار گٹھّا اَور بَیلوں کے جُوئے بھی ہیں۔ 23اَے بادشاہ! اُرنانؔ یہ سَب بادشاہ کو دیتاہے۔“ اروناہؔ نے یہ بھی کہا، ”میری دعا ہے کہ یَاہوِہ آپ کا خُدا آپ کو قبُول فرمائیں۔“
24لیکن بادشاہ نے اُرنانؔ کو جَواب دیا، ”نہیں، مَیں تُجھے قیمت اَدا کرنے پر اِس لیٔے بضِد ہُوں کہ مَیں یَاہوِہ اَپنے خُدا کے حُضُور میں اَیسی سوختنی نذریں نہیں پیش کروں گا جِن پر میرا کچھ خرچ نہ ہُوا ہو۔“
لہٰذا داویؔد نے وہ کھلیان اَور وہ بَیل پچاس ثاقل چاندی اَدا کرکے خرید لیٔے۔ 25اَور داویؔد نے یَاہوِہ کے لیٔے وہاں ایک مذبح تعمیر کیا اَور سوختنی نذریں اَور سلامتی کی نذریں چڑھائیں۔ تَب یَاہوِہ نے اُس مُلک کے بارے میں کی گئی دعا کا جَواب دیا اَور اِسرائیل سے وہ وَبا جاتی رہی۔

موجودہ انتخاب:

2 شموایلؔ 24: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in