YouVersion Logo
تلاش

2 سلاطین 6

6
کُلہاڑی کا پانی پر تیرنا
1نبیوں کی جماعت نے الِیشعؔ سے درخواست کی، ”دیکھئے یہ جگہ جہاں ہم آپ کی رہنمائی میں رہتے ہیں، بہت تنگ ہے۔ 2لہٰذا ہمیں دریائے یردنؔ کے کنارے جانے کی اِجازت دیں۔ وہاں سے ہم میں سے ہر ایک اَپنے لیٔے ایک ایک بَلّیاں کاٹے تاکہ وہیں ہم اَپنے رہنے کے لیٔے گھر بنائیں۔“
تَب الِیشعؔ نے اِجازت دی، ”جاؤ۔“
3تَب اُن میں سے ایک نے کہا، ”مہربانی کرکے آپ بھی اَپنے خادِموں کے ساتھ چلیں۔“
الِیشعؔ نے جَواب دیا، ”بہت خُوب، میں چلُوں گا۔“ 4چنانچہ الِیشعؔ اُن کے ساتھ روانہ ہویٔے۔
اَور وہ یردنؔ کے کنارے پہُنچے اَور درخت کاٹنے لگے۔ 5اَور جَب اُن میں سے ایک شخص درخت کاٹ رہاتھا تو کُلہاڑی کا لوہا بینٹ سے نکل کر پانی میں گِر پڑا۔ تَب وہ شخص چِلّاکر کہنے لگا، ”اَے میرے آقا، یہ تو میں کسی سے اُدھار لایاتھا!“
6مَرد خُدا نے دریافت کیا، ”وہ کہاں گِری تھی؟“ جَب اُس نے وہ جگہ دِکھائی تو الِیشعؔ نے ایک لکڑی کاٹ کر وہاں پھینک دی جِس سے لوہا پانی پر تیرنے لگا۔ 7تَب الِیشعؔ نے کہا، ”اُسے اُٹھالے۔“ تَب اُس شخص نے اَپنا ہاتھ بڑھا کر کُلہاڑی کو اُٹھالیا۔
الِیشعؔ کا نابینا ارامیوں کو پھنسانا
8جَب شاہِ ارام بنی اِسرائیل سے جنگ میں مصروف تھا۔ اَور اُس نے اَپنے افسران کے ساتھ صلاح مشورہ کرنے کے بعد فیصلہ کیا، ”میں فُلاں فُلاں جگہ اَپنی قائِم کروں گا۔“
9مَرد خُدا نے شاہِ اِسرائیل کو پیغام بھیجا: ”ہوشیار رہنا، فُلاں جگہ سے مت گزرنا کیونکہ ارامی پہلے ہی وہاں پہُنچ چُکے ہیں۔“ 10لہٰذا شاہِ اِسرائیل مَرد خُدا کی بتایٔی ہُوئی جگہ پر جانے سے باز رہتا تھا۔ اِس طرح الِیشعؔ نے بادشاہ کو کیٔی بار خبردار کیا اَور وہ اَیسی جگہوں پر جانے سے باز رہا۔
11چنانچہ شاہِ ارام اِس واقعہ سے بہت غُصّہ سے بھر گیا۔ اُس نے اَپنے تمام افسران کو بُلایا اَور اُن سے سوال کیا، ”کیا تُم لوگ مُجھے خبر نہیں دوگے! ہم میں سے کون شاہِ اِسرائیل کی طرف ہے؟“
12اُس کے ایک افسر نے جَواب دیا، ”میرے مالک بادشاہ! ہم میں سے تو کویٔی بھی نہیں ہے لیکن الِیشعؔ نبی جو بنی اِسرائیل میں ہے، وہ شاہِ اِسرائیل کو آپ کی اُن باتوں کی بھی خبر دیتاہے جو آپ اَپنی خواب گاہ میں فرماتے ہیں۔“
13تَب بادشاہ نے حُکم دیا، ”جاؤ اَور مَعلُوم کرو کہ وہ نبی کہاں ہے تاکہ میں اَپنی فَوج بھیج کر اُسے گِرفتار کر سکوں۔“ لیکن خبر مِلی کہ، ”وہ دُتانؔ میں ہے۔“ 14تَب اُس نے گھوڑوں اَور رتھوں کا ایک زبردست فَوجی دستہ وہاں روانہ کیا۔ اُنہُوں نے آکر راتوں رات شہر کا محاصرہ کر لیا۔
15جَب اگلی صُبح مَرد خُدا کا خادِم اُٹھ کر باہر گیا تو دیکھا کہ ایک فَوج اَپنے گھوڑوں اَور رتھوں کے ساتھ شہر کا محاصرہ کیٔے ہُوئے ہے۔ تَب وہ خادِم آکر کہنے لگا، ”اَے میرے مالک، اَب ہم کیا کریں؟“
16الِیشعؔ نے جَواب دیا، ”خوف نہ کرو کیونکہ وہ جو ہمارے ساتھ ہیں تعداد میں اُن سے زِیادہ ہیں جو اُن کے ساتھ ہیں۔“
17تَب الِیشعؔ نے دعا کی، ”اَے یَاہوِہ! میرے خادِم کی آنکھیں کھول دیجئے تاکہ وہ دیکھ سکے۔“ تَب یَاہوِہ نے اُس نوجوان خادِم کی آنکھیں کھولیں اَور اُس نے دیکھا کہ الِیشعؔ کے اِردگرد کی پہاڑیاں آتِشی گھوڑوں اَور رتھوں سے بھری پڑی ہیں۔
18اَور جَب ارامی فَوج الِیشعؔ کو گِرفتار کرنے آگے بڑھی، تَب الِیشعؔ نے یَاہوِہ سے دعا کی، ”اَے خُدا اِس فَوج کو اَندھا کر دیں۔“ چنانچہ یَاہوِہ نے اُنہیں اَندھا کر دیا۔
19پھر الِیشعؔ نے اُس فَوج سے کہا، ”یہ وہ راستہ نہیں اَور نہ ہی وہ شہر ہے۔ میرے پیچھے آؤ۔ مَیں تُمہیں اُس شخص کے پاس لے جاؤں گا جِس کی تُم تلاش کر رہے ہو۔“ اَور الِیشعؔ اُنہیں سامریہؔ کو لے گیٔے۔
20اَور جَب وہ شہر میں داخل ہُوئے تو الِیشعؔ نے دعا کی، ”اَے یَاہوِہ اِن آدمیوں کی آنکھیں کھول دیں تاکہ یہ دیکھ سکیں۔“ تَب یَاہوِہ نے اُن کی آنکھیں کھول دیں اَور اُنہُوں نے نگاہ کی تو دیکھا کہ وہ سامریہؔ شہر کے اَندر ہیں۔
21جَب شاہِ اِسرائیل نے اُنہیں دیکھا تو اُس نے الِیشعؔ سے دریافت کیا، ”اَے میرے باپ، کیا میں اِنہیں قتل کروں، حُکم دیجئے، کیا میں اِنہیں قتل کر دُوں؟“
22الِیشعؔ نے جَواب دیا، ”نہیں، اُنہیں قتل مت کرو۔ کیا تُم اُن جنگی قَیدیوں کو تلوار یا کمان سے قتل کروگے جنہیں کسی دُوسرے شخص نے قَید کیا ہے۔ اُن کے آگے کھانا اَور پانی رکھو، تاکہ وہ کھایٔیں پیئیں اَور پھر اَپنے آقا کے پاس واپس چلے جایٔیں۔“ 23لہٰذا شاہِ اِسرائیل نے اُن کے لیٔے ایک بڑی ضیافت کی اَور جَب وہ کھا پی چُکے تو اُس نے اُنہیں رخصت کیا اَور وہ اَپنے آقا کے پاس لَوٹ گیٔے۔ اِس واقعہ کے بعد ارامی حملہ آوروں نے اِسرائیلی علاقہ پر اَپنے حملے بند کر دئیے۔
سامریہؔ میں قحط
24کچھ عرصہ بعد بِن ہددؔ شاہِ ارام نے اَپنی تمام فَوج جمع کرکے سامریہؔ پر حملہ کر دیا اَور شہر کا محاصرہ کر لیا۔ 25اَور سامریہؔ شہر میں اِس وقت بڑا قحط پھیل گیا۔ دشمن کی فَوج نے محاصرہ جاری رکھا اَور شہر کے حالات اَیسے ہو گیٔے تھے کہ گدھے کا سَر چاندی کے اسّی ثاقل#6‏:25 چاندی کے اسّی ثاقل یعنی نَو سَو بیس گرام میں اَور ایک چوتھائی کبُوتر کی بیٹ#6‏:25 ایک چوتھائی کبُوتر کی بیٹ یعنی سَو گرام یعنی بیج کی پھلیاں چاندی کے پانچ ثاقل#6‏:25 چاندی کے پانچ ثاقل یعنی اٹّھاون گرام میں فروخت ہونے لگے۔
26اَور جَب ایک دِن شاہِ اِسرائیل فصیل پر چہل قدمی کر رہے تھے تو ایک عورت نے اُن سے فریاد کی، ”اَے میرے مالک بادشاہ! میری مدد کیجئے!“
27بادشاہ نے جَواب دیا، ”اگر یَاہوِہ ہی تمہاری مدد نہ کریں تو مَیں تمہاری کیا مدد کر سکتا ہُوں، میرے پاس نہ تو کھلیان سے کھانا اَور نہ ہی مے کے حوض سے انگوری شِیرہ دینے کو ہے؟“ 28بادشاہ نے اُس عورت سے دریافت کیا، ”تُمہیں کیا تکلیف ہے؟“
اُس عورت نے جَواب دیا، ”اِس عورت نے مُجھ سے اقرار کیا تھا، ’اَپنا بیٹا دو تاکہ آج ہم اُسے کھایٔیں، اَور مَیں اَپنے بیٹے کو کل تُمہیں دوں گی تاکہ اُسے ہم کھایٔیں۔‘ 29تَب مَیں نے اَپنے بیٹے کو دیا اَور ہم نے اُسے پکا کر کھایا، اَور دُوسرے دِن مَیں نے اُس سے کہا، ’اَپنا بیٹا دے تاکہ ہم اُسے کھایٔیں،‘ مگر اُس نے اَپنا بیٹا کہیں چھُپا دیا ہے۔“
30جَب بادشاہ نے اُس عورت کی باتیں سُنیں تو اَپنے کپڑے پھاڑے اَور جَب وہ فصیل پر چہل قدمی کر رہاتھا تو لوگوں نے دیکھا کہ اُن کے جِسم پر ٹاٹ ہے جو اُنہُوں نے کپڑوں کے نیچے پہنا ہُوا تھا۔ 31بادشاہ نے فرمایا، ”اگر آج شافاطؔ کے بیٹے الِیشعؔ کا سَر اُس کے کندھوں پر رہ جائے تو خُدا مُجھ سے اَیسا بَلکہ اِس سے بھی بدتر سلُوک کرے!“
32اَور الِیشعؔ اَپنے گھر میں بیٹھے ہویٔے تھے اَور اُن کے ساتھ شہر کے بُزرگ بھی بیٹھے ہُوئے تھے۔ چنانچہ بادشاہ نے اُسی وقت ایک قاصِد کو الِیشعؔ کے پاس بھیجا، مگر قاصِد کے آنے سے پہلے، الِیشعؔ نے بُزرگوں سے کہا، ”دیکھو، اِس خُونی نے میرا سَر قلم کرنے کے لیٔے ایک قاصِد بھیجا ہے۔ دیکھو جَب وہ قاصِد آئے تو دروازہ اَندر سے مضبُوطی سے بند کردینا اَور اُسے ہرگز اَندر آنے نہ دینا کیونکہ قاصِد کے پیچھے پیچھے اُس کا آقا بھی دبے پاؤں چلا آ رہاہے۔“ 33اَور ابھی الِیشعؔ اُن سے یہ باتیں کر ہی رہے تھے کہ قاصِد نے بادشاہ کے پاس آکر اُن سے کہا، ”کیونکہ یہ مُصیبت یَاہوِہ کی طرف سے بھیجی گئی ہے، تو اَب مَیں یَاہوِہ سے رِہائی کی اُمّید کیوں کروں؟“

موجودہ انتخاب:

2 سلاطین 6: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in