YouVersion Logo
تلاش

2 سلاطین 2

2
ایلیّاہ کا آسمان پر اُٹھایا جانا
1اَیسا ہُوا کہ جَب یَاہوِہ ایلیّاہ کو آندھی میں آسمان پر اُٹھانے والے تھے، تو ایلیّاہ اَور الِیشعؔ گِلگالؔ سے روانہ ہویٔے۔ 2ایلیّاہ نے الِیشعؔ سے فرمایا، ”اَب تُم یہیں ٹھہر جاؤ کیونکہ یَاہوِہ نے مُجھے بیت ایل جانے کا حُکم دیا ہے۔“
لیکن الِیشعؔ نے کہا، ”یَاہوِہ کی حیات کی قَسم اَور آپ کی جان کی قَسم مَیں آپ کو ترک نہیں کروں گا۔“ لہٰذا وہ دونوں بیت ایل کو روانہ ہویٔے۔
3تَب بیت ایل کے نبیوں کی ایک جماعت الِیشعؔ کے پاس آئی اَور اُن سے دریافت کیا، ”کیا آپ کو مَعلُوم ہے کہ آج یَاہوِہ تمہارے آقا کو تُم سے اُٹھانے والے ہیں؟“
الِیشعؔ نے جَواب دیا، ”ہاں، مُجھے مَعلُوم ہے، اِس لیٔے چُپ رہو۔“
4پھر ایلیّاہ نے فرمایا، ”اَے الِیشعؔ! تُم یہیں ٹھہرو کیونکہ یَاہوِہ مُجھے یریحوؔ کو بھیج رہے ہیں۔“
مگر الِیشعؔ نے اُن سے کہا، ”یَاہوِہ کی حیات کی قَسم اَور آپ کے جان کی قَسم مَیں آپ کو ہرگز ترک نہیں کروں گا۔“ چنانچہ وہ دونوں یریحوؔ کو روانہ ہویٔے۔
5اَور یریحوؔ کے نبیوں کی ایک جماعت الِیشعؔ کے پاس آئی اَور اُن سے دریافت کیا، ”کیا آپ کو مَعلُوم ہے کہ آج یَاہوِہ تمہارے آقا کو تُم سے اُٹھانے والے ہیں؟“
الِیشعؔ نے جَواب دیا، ”ہاں، مُجھے مَعلُوم ہے، اِس لیٔے چُپ رہو۔“
6تَب ایلیّاہ نے الِیشعؔ سے فرمایا، ”تُم یہیں ٹھہرو، کیونکہ یَاہوِہ مُجھے یردنؔ کو بھیج رہے ہیں۔“
مگر الِیشعؔ نے کہا، ”یَاہوِہ کی حیات کی قَسم اَور آپ کی جان کی قَسم مَیں آپ کو ترک نہیں کروں گا۔“ چنانچہ وہ دونوں آگے چلتے رہے۔
7نبیوں کی جماعت میں سے پچاس شخص بھی چل دیئے اَور جا کر کچھ فاصلے پر اُن کی طرف رُخ کرکے کھڑے ہو گیٔے، جہاں یردنؔ کے کنارے ایلیّاہ اَور الِیشعؔ کھڑے تھے۔ 8اَور ایلیّاہ نے اَپنی چادر لی اَور اُسے لپیٹ کر پانی پر مارا اَور دریا کا پانی دو حِصّوں میں داہنی اَور بائیں طرف تقسیم ہوکر رُک گیا اَور وہ دونوں خشک زمین پر چل کر پار ہو گئے۔
9اَور جَب وہ دریا کے پار پہُنچ گیٔے تو ایلیّاہ نے الِیشعؔ سے دریافت کیا، ”اِس سے پیشتر کہ میں تُم سے جُدا ہو جاؤں، مُجھے بتاؤ کہ مَیں تمہارے لیٔے کیا کروں؟“
الِیشعؔ نے اِلتجا کی، ”مُجھے آپ کی رُوح کا دو گُنا حِصّہ مِیراث کے طور پر ملے۔“
10ایلیّاہ نے کہا، ”تُم نے ایک مُشکل چیز مانگی ہے۔ تو بھی اگر تُم مُجھے خُود سے جُدا ہوتے اَور اُٹھائے جاتے دیکھ لوگے تَب تمہارے لیٔے اَیسا ہی ہوگا ورنہ نہیں۔“
11اَور جَب وہ باتیں کرتے ہُوئے جا رہے تھے تو اَچانک ایک آتِشی رتھ اَور آتِشی گھوڑے نموُدار ہُوئے اَور اُن دونوں کو ایک دُوسرے سے جُدا کر دیا اَور ایلیّاہ ایک گِردباد میں سوار ہوکر آسمان میں اُٹھا لیٔے گیٔے۔ 12الِیشعؔ یہ ماجرا دیکھ کر چِلّا اُٹھے، ”میرے باپ، میرے باپ! بنی اِسرائیل کے رتھ اَور اُس کے گُھڑسوار!“ اِس کے بعد الِیشعؔ نے ایلیّاہ کو پھر کبھی نہ دیکھا۔ تَب الِیشعؔ نے اَپنے کپڑوں کو پھاڑ کر اُن کے دو حِصّے کر ڈالے۔
13الِیشعؔ نے اُس چادر کو جو ایلیّاہ کے بَدن سے نیچے گِری تھی، اُٹھالیا اَور پھر واپس لَوٹ کر یردنؔ کے کنارے کھڑا ہُوا۔ 14تَب الِیشعؔ نے اُس چادر کو جو ایلیّاہ کے بَدن سے نیچے گِری تھی لیا اَور اُس سے پانی پر مار کر کہا، ”ایلیّاہ کے یَاہوِہ، خُدا اَب کہاں ہیں؟“ اَور جَب اُس نے پانی پر مارا تو یردنؔ کا پانی دو حِصّوں میں داہنی اَور بائیں طرف تقسیم ہو گیا اَور الِیشعؔ اُس کے پار چلے گیٔے۔
15اَور یریحوؔ کے نبیوں کی جماعت جو یہ سَب دیکھ رہی تھی، وہ چِلّاکر کہنے لگی، ”ایلیّاہ کی رُوح الِیشعؔ پر ٹھہری ہُوئی ہے،“ اَور وہ الِیشعؔ سے مُلاقات کرنے آئے اَور زمین تک جھُک کر اُن کا اِستِقبال کیا۔ 16نبیوں کی جماعت نے کہا، ”دیکھئے، ہم آپ کے خادِم ہیں، ہمارے پاس پچاس طاقتور جَوان ہیں۔ اُنہیں اِجازت دیں کہ وہ جائیں اَور آپ کے آقا کو تلاش کریں۔ ممکن ہے کہ یَاہوِہ کی رُوح نے اُنہیں اُٹھاکر کسی پہاڑ پر یا کسی وادی میں پہُنچا دیا ہو۔“
الِیشعؔ نے کہا، ”اِس کی کویٔی ضروُرت نہیں ہے اُنہیں مت بھیجو۔“
17لیکن اُنہُوں نے یہاں تک ضِد کی کہ الِیشعؔ اِنکار نہیں کر سکے۔ چنانچہ اُنہُوں نے کہا، ”اَچھّا، اُنہیں بھیج دو۔“ اَور اُنہُوں نے پچاس طاقتور شخص بھیج دیئے۔ جنہوں نے تین دِن تک ایلیّاہ کو تلاش کیا مگر نہ پایا۔ 18اَور جَب وہ لَوٹ کر الِیشعؔ کے پاس آئے جو یریحوؔ میں ٹھہرے ہویٔے تھے، تَب الِیشعؔ نے اُن سے کہا، ”کیا مَیں نے تُمہیں جانے سے نہیں روکا تھا؟“
پانی کو پینے لائق بنانا
19پھر یریحوؔ شہر کے باشِندوں نے الِیشعؔ سے فریاد کی، ”اَے ہمارے آقا، دیکھئے، یہ شہر واقعی اَچھّی جگہ پر بسا ہے لیکن یہاں کا پانی آلُودہ ہے جِس کے وجہ سے زمین بنجر ہے۔“
20الِیشعؔ نے فرمایا، ”میرے پاس ایک نئے پیالے میں نمک ڈال کر لاؤ۔“ چنانچہ وہ اُسے اُن کے پاس لے آئے۔
21پھر الِیشعؔ پانی کے چشمہ کے پاس گیٔے اَور یہ کہتے ہُوئے اُس چشمہ میں نمک ڈال دیا، ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ’مَیں نے اِس پانی کی آلُودگی کو دُرست کر دیا#2‏:21 اِس پانی کی آلُودگی کو دُرست کر دیا یعنی پانی دُرست کر دیا ہے۔ آئندہ یہ کبھی موت یا زمین کے بنجر پن کا باعث نہ ہوگا۔‘ “ 22اِس لیٔے الِیشعؔ کے اُس کلام کے مُطابق اُس چشمہ سے شفّاف پانی آج تک نکل رہاہے۔
الِیشعؔ کا مذاق اُڑایا جانا
23اِس کے بعد الِیشعؔ وہاں سے بیت ایل کو روانہ ہویٔے۔ اَور جَب وہ اَپنی راہ میں جا رہے تھے تو اُس شہر کے کچھ نوجوان آکر اُن کا مذاق اُڑاتے ہویٔے کہنے لگے، ”اَے گنجے دفع ہو جا یہاں سے، اَے گنجے دفع ہو جا یہاں سے!“ 24تَب الِیشعؔ نے پیچھے مُڑ کر اُن پر نگاہ ڈالی اَور یَاہوِہ کے نام سے اُن پر لعنت بھیجی۔ تَب اُسی وقت جنگل میں سے دو ریچھ نکل کر آئے اَور اُن نوجوانوں میں سے بِیالیس کو زخمی کر دیا۔ 25اَور وہاں سے الِیشعؔ کوہِ کرمِلؔ کو چلے گیٔے اَور پھر سامریہؔ لَوٹ گیٔے۔

موجودہ انتخاب:

2 سلاطین 2: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in