YouVersion Logo
تلاش

2 تواریخ 10

10
بنی اِسرائیل کی رحُبعامؔ کے خِلاف بغاوت
1اَور رحُبعامؔ شِکیمؔ کو گیا اِس لیٔے کہ سَب اِسرائیلی اُسے بادشاہ مُقرّر کرنے کے لیٔے شِکیمؔ میں جمع ہُوئے تھے۔ 2جَب یرُبعامؔ بِن نباطؔ نے یہ سُنا جو مِصر میں سکونت کر رہاتھا، وہ شُلومونؔ بادشاہ کے پاس سے اَپنی جان بچا کرچلاگیا تھا، تَب وہ مِصر سے لَوٹ آیا۔ 3لہٰذا بنی اِسرائیل نے پیغام بھیج کر یرُبعامؔ، کو وہاں سے بُلوا لیا۔ جَب یرُبعامؔ اَور تمام بنی اِسرائیل وہاں جمع ہُوئے تَب اُنہُوں نے رحُبعامؔ کے پاس جا کر اُس سے یہ فریاد کی: 4”آپ کے والد نے ہم پر ایک بھاری جُوا ڈال رکھا تھا؛ چنانچہ اَب آپ اُس سخت خدمت کو اَور اُس بھاری جُوئے کو جِس کا بوجھ اُنہُوں نے ہم پر ڈال رکھا تھا ہلکا کر دیجئے تَب ہم آپ کے تابع رہ کر آپ کی خدمت کریں گے۔“
5رحُبعامؔ نے اُنہیں جَواب دیا، ”تین دِن کے بعد میرے پاس پھر آنا۔“ چنانچہ سَب لوگ واپس چلے گیٔے۔
6تَب رحُبعامؔ بادشاہ نے اُن بُزرگوں سے مشورہ کیا جو اُس کے والد شُلومونؔ کی زندگی بھر اُن کے خدمت گزار تھے، ”اِن لوگوں کو میں کیا جَواب دُوں؟ مُجھے آپ کیا صلاح دینا چاہتے ہیں؟“
7اُنہُوں نے اُسے جَواب دیا، ”اگر آپ اِن لوگوں پر مہربان ہوں گے اَور اُنہیں خُوش کرے اَور اُنہیں اُمّید دِلانے والے الفاظ سے مُخاطِب ہو، تو وہ ہمیشہ آپ کے خادِم بنے رہیں گے۔“
8لیکن رحُبعامؔ نے بُزرگوں کی صلاح قبُول نہ کی بَلکہ جا کر اُن جَوانوں سے مشورہ کیا جنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی اَورجو اُس کے خادِم تھے۔ 9اُس نے اُن سے پُوچھا، ”اِن لوگوں کی بابت تمہاری صلاح کیا ہے؟ ’جو مُجھ سے یہ کہتے ہُوئے فریاد کرنے آئےتھے، اُس جُوئے کو جو آپ کے والد نے ہم پر رکھا تھا ہلکا کر دیجئے‘؟“
10اُن جَوانوں نے جنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی جَواب دیا، ”اُن لوگوں کو جنہوں نے تُم سے یہ فریاد کی ہے، ’آپ کے والد نے ہم پر بھاری جُوا رکھا تھا لیکن آپ ہمارے جوُئے کو ہلکا کر دیجئے، آپ اُنہیں یہ جَواب دیجئے، میرے ہاتھ کی چُھوٹی اُنگلی میرے باپ کی کمر سے بھی موٹی ہے۔ 11اگر میرے باپ نے تُم پر ایک بھاری جُوا رکھا تھا، تو مَیں اُسے اَور بھی زِیادہ بھاری کر دُوں گا۔ میرے باپ نے تو تُمہیں قابُو میں لانے کے لیٔے کوڑوں سے سزا دی تھی لیکن مَیں تُمہیں بِچھُّوؤں کے ذریعہ سزا دُوں گا۔‘ “
12جَب یرُبعامؔ اَور سَب لوگ تین دِنوں کے بعد لَوٹ کر رحُبعامؔ کے پاس آئے، جَیسا کہ بادشاہ نے فرمایا تھا، ”تین دِن کے بعد میرے پاس پھر آنا۔“ 13تَب بادشاہ رحُبعامؔ نے بُزرگوں کی صلاح کے برعکس اُنہیں سختی سے جَواب دیا۔ 14بادشاہ نے نوجوانوں کی صلاح پر عَمل کیا اَور فرمایا، ”میرے باپ نے تو تمہارا جُوا بھاری کیا تھا، لیکن مَیں اُسے اَور بھی زِیادہ بھاری کر دُوں گا۔ میرے باپ نے تو تُمہیں کوڑے مارنے کی سزا دی تھی لیکن مَیں تُمہیں بِچھُّوؤں سے سزا دُوں گا۔“ 15چنانچہ بادشاہ نے لوگوں کی فریاد نہ سُنی کیونکہ یہ ساری باتیں خُدا ہی کی طرف سے مُقرّر کی گئی تھیں تاکہ یَاہوِہ کا وہ کلام پُورا ہو جو اُنہُوں نے شیلوہؔ کے نبی اخیاہؔ کی مَعرفت یرُبعامؔ بِن نباطؔ کی بابت فرمایا تھا۔
16جَب بنی اِسرائیل نے دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی فریاد کی طرف غور نہیں کیا ہے، تو اُنہُوں نے جَواب میں بادشاہ سے یُوں کہا:
”پھر داویؔد کے ساتھ ہماری کیا شراکت ہے؟
اَور یِشائی کے بیٹے کے ساتھ ہمارا کیا مِیراث؟
اَے بنی اِسرائیل، اَپنے خیموں کو لَوٹ جاؤ!
اَور اَے داویؔد! تو اَب اَپنے ہی گھرانے کو سنبھال!“
تَب تمام بنی اِسرائیل اَپنے خیموں کی طرف لَوٹ گیٔے۔ 17لیکن رحُبعامؔ اُن بنی اِسرائیل پرجو یہُودیؔہ کے شہروں میں رہتے تھے حُکومت کرتا رہا۔
18تَب رحُبعامؔ بادشاہ نے ادُونِیرامؔ کو بنی اِسرائیل کے پاس بھیجا جو خراج کا داروغہ تھا لیکن اِسرائیلیوں نے اُسے سنگسار کرکے مار ڈالا۔ یہ دیکھ کر رحُبعامؔ بادشاہ بغیر دیر کئے اَپنے رتھ پر سوار ہوکر اَپنی جان بچا کر یروشلیمؔ کو فرار ہو گیا۔ 19پس شمالی اِسرائیل آج تک داویؔد کے گھرانے سے باغی ہیں۔

موجودہ انتخاب:

2 تواریخ 10: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in