1 شموایلؔ 9
9
شموایلؔ کا شاؤل کو مَسح کرنا
1وہاں بِنیامین کے قبیلہ سے ایک آدمی تھا جِس کا نام قیشؔ بِن اَبی ایل بِن ضرورؔ بِن بکورتؔ بِن اپیحؔ بِنیامین تھا۔ وہ ایک صاحبِ حیثیت بھی تھا۔ 2اُس کا شاؤل نامی ایک بیٹا تھا جو جَوان اَور خُوبصورت تھا اَور جِس کا بنی اِسرائیل میں کویٔی ثانی نہ تھا۔ وہ اِتنا قدآور تھا کہ دیگر لوگوں میں سے ہر کویٔی اُس کے کندھے تک آتا تھا۔
3شاؤل کے باپ قیشؔ کے گدھے کھو گیٔے۔ اِس لئے قیشؔ نے اَپنے بیٹے شاؤل سے کہا، ”ایک خدمت گار کو ساتھ لے کر جاؤ اَور گدھوں کو ڈھونڈو۔“ 4لہٰذا وہ اِفرائیمؔ کے پہاڑی علاقہ اَور شلِیشہؔ کے اِردگرد کے خِطّہ میں اُنہیں ڈھونڈتے پھرے لیکن وہ کہیں نہ ملے۔ تَب وہ اَور آگے شعلیِمؔ کے علاقہ میں گیٔے لیکن گدھے وہاں بھی نہ تھے۔ تَب وہ بِنیامین کے علاقہ میں داخل ہوکر گھُومے پھرے لیکن اُنہیں وہاں بھی نہ پایا۔
5اَور جَب وہ صُوفؔ کے ضلع میں پہُنچے تو شاؤل اَپنے خدمت گار سے جو اُن کے ساتھ تھا کہنے لگے، ”آؤ، واپس چلیں ورنہ میرے باپ گدھوں کی فکر چھوڑکر ہماری فکر میں مُبتلا ہو جائیں گے۔“
6لیکن خدمت گار نے جَواب دیا، ”دیکھ! اِس قصبہ میں ایک مَرد خُدا ہیں جِن کا بڑا اِحترام کیا جاتا ہے اَورجو کچھ وہ کہتے ہیں وہ ضروُر پُورا ہوتاہے۔ آؤ، اَب وہاں چلیں۔ شاید وہ ہمیں بتا سکیں کہ ہم کس طرف جایٔیں۔“
7شاؤل نے اَپنے خدمت گار سے کہا، ”اگر ہم جایٔیں بھی تو اُس آدمی کو کیا دے سکیں گے؟ وہ کھانا جو ہمارے توشہ دان میں تھا ختم ہو چُکاہے۔ ہمارے پاس اُس مَرد خُدا کو پیش کرنے کے لیٔے کویٔی تحفہ نہیں۔ ہمارے پاس ہے کیا؟“
8اُس خادِم نے شاؤل کو جَواب میں کہا، ”دیکھو! میرے پاس پاؤ بھر ثاقل#9:8 پاؤ بھر ثاقل تقریباً تین گرام چاندی ہے جسے میں اُس مَرد خُدا کو دے دُوں گا تاکہ وہ ہمیں بتائیں کہ ہم کس طرف جایٔیں۔“ 9(پچھلے زمانہ میں اِسرائیل میں دستور تھا کہ جَب بھی کویٔی خُدا سے کچھ پُوچھنے جاتا تو وہ کہتا تھا، ”آؤ، کسی غیب بین کے پاس چلیں،“ کیونکہ جسے آج کل نبی کہتے ہیں پہلے وہ غیب بین کہلاتا تھا)۔
10تَب شاؤل نے اَپنے خدمت گار سے کہا، ”ٹھیک ہے۔ آؤ، چلیں۔“ لہٰذا وہ اُس قصبہ کی طرف جہاں وہ مَرد خُدا تھا روانہ ہو گئے۔
11اَور جَب وہ اُس قصبہ کی طرف پہاڑی پر چڑھ رہے تھے تو اُنہُوں نے دیکھا کہ قصبہ کی کچھ لڑکیاں باہر پانی بھرنے آ رہی ہیں۔ وہ اُن کے پاس جا کر پُوچھنے لگے، ”کیا وہ غیب بین یہاں ہیں؟“
12اُنہُوں نے جَواب دیا، ”ہاں، وہ یہیں ہیں۔ دیکھو، وہ تمہارے سامنے ہی ہیں۔ جلدی کرو، وہ آج ہی ہمارے قصبہ میں آئے ہیں کیونکہ آج اُونچے مقام پر لوگوں کی طرف سے قُربانی چڑھائی جاتی ہے۔ 13اَور جوں ہی تُم قصبے میں داخل ہو تو اُس سے پہلے کہ وہ اُونچے مقام پر کھانا کھانے کے لیٔے جائیں تُم اُن سے مِل سکوگے۔ لوگ اُن کے آنے تک کھانا نہیں کھایٔیں گے کیونکہ اُن کا قُربانی کو برکت دینا ضروُری ہے۔ اُس کے بعد بُلائے ہُوئے مہمان کھایٔیں گے۔ اَب جاؤ، یہی وقت ہے کہ تُم اُن سے مِل سکوگے۔“
14وہ اُس قصبہ کی طرف بڑھے اَور جَب وہ اُس میں داخل ہو رہے تھے تو شموایلؔ اُس اُونچے مقام کو جانے کے لیٔے اُن کی طرف آ رہے تھے۔
15اَور شاؤل کے آنے سے ایک دِن پیشتر ہی یَاہوِہ نے شموایلؔ کو آگاہ کر دیا تھا: 16”کل تقریباً اِسی وقت مَیں بِنیامین کی سرزمین سے ایک آدمی کو تمہارے پاس بھیجوں گا۔ اُسے میری قوم اِسرائیل پر حُکمرانی کرنے کے لیٔے مَسح کرنا۔ وہ میرے لوگوں کو فلسطینیوں کے ہاتھ سے چھُڑائے گا۔ مَیں نے اَپنے لوگوں پر نظر کی ہے کیونکہ اُن کی فریاد مُجھ تک پہُنچی ہے۔“
17لہٰذا جَب شموایلؔ نے شاؤل کو دیکھا تو یَاہوِہ نے شموایلؔ سے کہا، ”یہی وہ آدمی ہے جِس کی بابت مَیں نے تُمہیں بتایا تھا۔ یہی میرے لوگوں پر حُکومت کرےگا۔“
18اَور شاؤل نے پھاٹک پر شموایلؔ کے پاس جا کر پُوچھا، ”کیا آپ مہربانی کرکے مُجھے بتائیں گے کہ غیب بین کا گھر کہاں ہے؟“
19شموایلؔ نے شاؤل جَواب دیا، ”مَیں ہی وہ غیب بین ہُوں۔ میرے آگے آگے اُونچے مقام کو چلو کیونکہ آج تُم میرے ساتھ کھانا کھاؤگے اَور صُبح کو مَیں تُمہیں رخصت کروں گا اَورجو کچھ تمہارے دِل میں ہے سَب تُمہیں بتا دُوں گا۔ 20اَور تمہارے گدھے جِن کو کھویٔے ہُوئے تین دِن ہو گئے ہیں اُن کی بابت فکر نہ کرو کیونکہ وہ مِل گیٔے ہیں۔ اَور اگر بنی اِسرائیل کو تمہاری اَور تمہارے آبائی گھرانے کی تمنّا نہیں تو پھر کس کی تمنّا ہے؟“
21شاؤل نے جَواب دیا، ”کیا میں ایک بِنیامینی یعنی اِسرائیل کے سَب سے چُھوٹے قبیلہ سے نہیں ہُوں؟ اَور کیا میرا خاندان بِنیامین کے قبیلہ کے کل خاندانوں میں سَب سے چھوٹا نہیں؟ پھر آپ مُجھ سے اَیسی بات کیوں کہتے ہو؟“
22تَب شموایلؔ نے شاؤل اَور اُن کے خدمت گار کو مہمان خانہ میں لاکر سَب مہمانوں سے آگے جو کویٔی تیس آدمی تھے ایک مخصُوص جگہ بِٹھایا۔ 23اَور شموایلؔ نے باورچی سے کہا، ”گوشت کا وہ ٹکڑا لاؤ جو مَیں نے تُمہیں دیا تھا اَور کہاتھا کہ اُسے الگ رکھ چھوڑنا۔“
24لہٰذا باورچی نے وہ ران اَورجو کچھ اُس پر تھا اُٹھاکر شاؤل کے سامنے رکھ دیا۔ تَب شموایلؔ نے کہا، ”یہ اُس وقت سے تمہارے ہی واسطے رکھی ہُوئی تھی، ’جَب مَیں نے مہمانوں کی ضیافت کرنے کی بات کہی تھی۔ اِسے کھاؤ!‘ “ لہٰذا اُس دِن شاؤل نے شموایلؔ کے ساتھ کھانا کھایا۔
25اَور اُونچے مقام سے قصبہ میں آنے کے بعد شموایلؔ نے اَپنے گھر کی چھت پر شاؤل سے باتیں کیں۔ 26اگلے دِن کی صُبح کو بیدار ہوتے ہی شموایلؔ نے شاؤل کو پھر گھر کی چھت پر بُلایا اَور کہا، ”تیّار ہو جاؤ تاکہ مَیں تُمہیں رخصت کروں۔“ اَور جَب شاؤل تیّار ہو گئے تو وہ اَور شموایلؔ اِکٹھّے باہر نکلے۔ 27اَور جَب وہ قصبہ کی سرحد سے باہر نکل رہے تھے تو شموایلؔ نے شاؤل سے کہا، ”اَپنے خدمت گار کو حُکم دو کہ وہ آگے چلا جائے۔“ خدمت گار نے وَیسا ہی کیا، ”لیکن تُم ابھی یہاں ٹھہرے رہو کیونکہ مَیں تُمہیں خُدا کی طرف سے ایک پیغام دینا چاہتا ہُوں۔“
موجودہ انتخاب:
1 شموایلؔ 9: UCV
سرخی
شئیر
کاپی
![None](/_next/image?url=https%3A%2F%2Fimageproxy.youversionapi.com%2F58%2Fhttps%3A%2F%2Fweb-assets.youversion.com%2Fapp-icons%2Fur.png&w=128&q=75)
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
اُردو ہم عصر ترجُمہ™، کِتاب مُقدّس
حق اِشاعت © 1999، 2005، 2022، 2024 Biblica, Inc.
کی اِجازت سے اِستعمال کیا جاتا ہے۔
دُنیا بھر میں تمام حق محفوظ۔
Holy Bible, Urdu Contemporary Version™
Copyright © 1999, 2005, 2022, 2024 by Biblica, Inc.
Used with permission.
All rights reserved worldwide.