1 شموایلؔ 31

31
شاؤل کی خُودکُشی
1اَور فلسطینی اِسرائیل سے لڑے اَور اِسرائیلی اُن کے سامنے سے بھاگے اَور بہت سے قتل ہوکر گِلبوعہؔ پہاڑی پر گِرے۔ 2اَور فلسطینیوں نے شاؤل اَور اُس کے بیٹوں کا بڑی سرگرمی سے تعاقب کیا اَور اُس کے بیٹوں یُوناتانؔ، ابینادابؔ اَور ملکِیشوعؔ کو مار ڈالا۔ 3جَب شاؤل کے اِردگرد جنگ بہت شدید ہو گئی اَور تیر اَندازوں نے اُسے جا لیا اَور تیروں سے اُسے زخمی کر دیا۔
4تَب شاؤل نے اَپنے سلاح بردار سے کہا، ”اَپنی تلوار کھینچ اَور میرے جِسم میں گھونپ دے ورنہ وہ نامختون آکر مُجھے چھید کر بے عزّت کر دیں گے۔“
لیکن اُس کا سلاح بردار خوف اَور دہشت کے باعث اَیسا نہ کر سَکا۔ لہٰذا شاؤل نے اَپنی تلوار لی اَور اُس پر جا گرا۔ 5جَب اُس کے سلاح بردار نے دیکھا کہ شاؤل مَر گیا تو وہ بھی اَپنی تلوار پر گرا اَور اُس کے ساتھ مَر گیا۔ 6پس شاؤل، اُس کے تینوں بیٹے، اُس کا سلاح بردار اَور اُس کے تمام آدمی اُسی دِن ایک ساتھ مَر گیٔے۔
7جَب وادی اَور یردنؔ کے دُوسری طرف تمام اِسرائیلیوں نے دیکھا کہ اِسرائیلی فَوج بھاگ گئی ہے اَور شاؤل اَور اُس کے بیٹے مَر گیٔے ہیں تو وہ بھی اَپنے شہروں کو چھوڑکر بھاگ نکلے اَور فلسطینی آئے اَور وہاں رہنے لگے۔
8اگلے دِن جَب فلسطینی لاشوں کے کپڑے وغیرہ اُتارنے آئے تو اُنہُوں نے دیکھا کہ شاؤل اَور اُس کے تینوں بیٹوں کی لاشیں گِلبوعہؔ پہاڑ پر پڑی ہُوئی ہیں۔ 9اُنہُوں نے شاؤل کا سَر کاٹ لیا اَور اُس کا زرہ بکتر اُتار لیا۔ اُنہُوں نے فلسطینیوں کے تمام مُلک میں، اَپنے بُت خانوں میں اَور تمام لوگوں کے درمیان اِس خُوشخبری کا اعلان کرنے کے لیٔے قاصِد بھیجے۔ 10اُنہُوں نے اُس کے زرہ بکتر کو عستوریتؔ کے مَندِر میں رکھا اَور اُس کی لاش کو بیت شانؔ کی دیوار پر لٹکا دیا۔
11جَب یبیسؔ گِلعادؔ کے باشِندوں تک یہ خبر پہُنچی جو فلسطینیوں نے شاؤل سے کیا تھا سُنا 12تو اُن کے تمام سُورما مَردوں نے رات کو بیت شانؔ تک سفر کیا اَور شاؤل اَور اُس کے بیٹوں کی لاشوں کو بیت شانؔ کی دیوار سے اُتار کر یبیسؔ کو چلے گیٔے اَور وہاں اُن کو جَلا دیا۔ 13اَور اُن کی ہڈّیاں لے کر یبیسؔ میں جھاؤ کے درخت کے نیچے دفن کر دیں اَور سات دِن تک روزہ رکھا۔

موجودہ انتخاب:

1 شموایلؔ 31: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in