1 سلاطین 16
16
1تَب حنانیؔ کے بیٹے یِہُو پر یَاہوِہ کا یہ کلام بعشاؔ کے خِلاف نازل ہُوا، 2”مَیں نے تُمہیں خاک پر سے اُٹھاکر سرفراز کیا اَور اَپنی قوم بنی اِسرائیل کا حاکم بنایا مگر تُم یرُبعامؔ کی بد راہوں پر چلے اَور اِسرائیل سے گُناہ کروا کے اُن کے گُناہوں سے مُجھے غُصّہ دِلایا۔ 3لہٰذا میں بعشاؔ اَور اُس کے گھرانے کو نِیست و نابود کر ڈالوں گا اَور تمہارے گھرانے کو یرُبعامؔ بِن نباطؔ کے گھرانے کی مانند بنا دُوں گا۔ 4اگر بعشاؔ کے خاندان کے لوگوں میں سے کسی کی وفات اگر شہر میں ہوتی ہے تو اُن کے لاش کو کُتّے کھایٔیں گے اَورجو میدان میں مَریں گے اُنہیں ہَوا کے پرندے چٹ کر جایٔیں گے۔“
5کیا بعشاؔ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات، اُس کی تمام بہادری اَور ساری کامیابی، اَورجو کچھ اُس نے کیا اُس کا ذِکر بنی اِسرائیل کے بادشاہوں کی تواریخ کی کِتاب میں درج نہیں ہے؟ 6بعشاؔ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا اَور تِرضاؔہ میں دفن ہُوا اَور اُس کا بیٹا اَیلہ اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔
7اِس کے علاوہ، حنانیؔ کے بیٹے یِہُو نبی کی مَعرفت یَاہوِہ کا کلام بعشاؔ اَور اُس کے سارے خاندان کے خِلاف اِس لیٔے نازل ہُوا، کیونکہ بعشاؔ نے وہ کام کیا تھا، وہ یرُبعامؔ کے گھرانے کی مانند ہوکر اُس نے یَاہوِہ کی نظر میں ہر طرح کی بدی کی اَور اُس نے یرُبعامؔ کے گھرانے کو قتل کر ڈالا تھا، بعشاؔ کے اِن ہی گُناہوں کی وجہ سے یَاہوِہ کا غُصّہ بھڑک اُٹھا تھا۔
شاہِ اِسرائیل اَیلہ
8اَور شاہِ یہُودیؔہ آساؔ کے چھبّیسویں سال میں بعشاؔ کا بیٹا اَیلہ اِسرائیل کا بادشاہ بنا اَور اُس نے تِرضاؔہ میں دو سال حُکمرانی کی۔
9لیکن اَیلہ کے خادِم زِمریؔ نے جو اُس کے آدھے رتھوں کا سپہ سالار تھا، کے خِلاف اُس نے اُس وقت سازش کی جَب اَیلہ تِرضاؔہ میں شاہی محل کے دیوان ارضہؔ کے گھر میں نشہ میں چُور تھا۔ 10شاہِ یہُودیؔہ آساؔ کے ستّائیسویں سال میں زِمریؔ نے وہاں پہُنچ کر اَیلہ کو قتل کر دیا اَور اُس کی جگہ بادشاہ بَن گیا۔
11تخت نشین ہوکر، حُکمرانی شروع کرتے ہی زِمریؔ نے بعشاؔ کے سارے خاندان کو قتل کر دیا، اُس نے بعشاؔ کے خاندان اَور دوستوں کے گھرانے میں سے کسی بھی مَرد کو زندہ باقی نہ چھوڑا۔ 12یُوں زِمریؔ نے یَاہوِہ کے اُس کلام کے مُطابق جو اُنہُوں نے بعشاؔ کے خِلاف یِہُو نبی کی مَعرفت فرمایا تھا، بعشاؔ کے سارے خاندان کو نِیست و نابود کر دیا۔ 13یہ سَب کُچھ اُن گُناہوں کے باعث ہُوا جو خُود بعشاؔ اَور اُس کے بیٹے اَیلہ نے کئے تھے اَور اِسرائیل کو بھی گُناہ کرنے کے لیٔے اُکسایا، اَور اُنہُوں نے اَپنے نکمّے بُتوں کی پرستش سے اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کو غُصّہ دِلایا۔
14کیا اَیلہ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات اَور اُن سَب کاموں کے فتوحات جو اُس نے کیا، اُس کا ذِکر بنی اِسرائیل کے بادشاہوں کی تواریخ کی کِتاب میں درج نہیں ہے؟
شاہِ اِسرائیل زِمریؔ
15اَور شاہِ یہُودیؔہ آساؔ کے ستّائیسویں سال میں زِمریؔ نے تِرضاؔہ میں سات دِن حُکمرانی کی۔ اُس وقت فَوج ایک فلسطینی شہر گِبّتون کے نزدیک خیمہ زن تھی۔ 16اَور جَب اِسرائیلی فَوج کے سپہ سالار نے سُنا کہ زِمریؔ نے بادشاہ کے خِلاف سازش کرکے اُسے قتل کر دیا ہے تو اُنہُوں نے اُسی دِن میں ہی فَوج کے سپہ سالار عُمریؔ کو بطور اِسرائیل کا بادشاہ اعلان کر دیا۔ 17تَب عُمریؔ اَور اُس کے ہمراہ تمام اِسرائیلی گِبّتون سے پیچھے ہٹ گیٔے اَور اُنہُوں نے تِرضاؔہ کا محاصرہ کر لیا۔ 18جَب زِمریؔ نے دیکھا کہ شہر پر قبضہ ہو گیا ہے تو وہ شاہی محل کے قلعہ میں چلا گیا اَور محل میں آگ لگا لی اَور جَل کر مَر گیا۔ 19اُن گُناہوں کے باعث جو اُس نے کئے یعنی یَاہوِہ کی نظر میں بدی کرنا اَور یرُبعامؔ کی راہوں پر چلنا اَور اُس کے گُناہ کی وُہی روِش اِختیار کرنا جِس سے اُس نے بنی اِسرائیل سے گُناہ کروایا تھا۔
20کیا زِمریؔ کی حُکمرانی کے دیگر واقعات کا اَور بغاوت اَورجو کچھ اُس نے کیا اُس کا ذِکر بنی اِسرائیل کے بادشاہوں کی تواریخ کی کِتاب میں درج نہیں ہے؟
عُمریؔ شاہِ اِسرائیل
21پھر بنی اِسرائیل کے لوگ دو حِصّوں میں تقسیم ہو گیٔے۔ آدھے لوگ گیناتؔھ کے بیٹے تِبنیؔ کو اَور باقی آدھے لوگ عُمریؔ کو بادشاہ بنانے کی پیروی کرنے لگے۔ 22لیکن عُمریؔ کے پیروکار تِبنیؔ بِن گیناتؔھ کے پیروکاروں پر غالب آئے، لہٰذا تِبنیؔ کو قتل کر دیا گیا اَور عُمریؔ بادشاہ بَن گیا۔
23شاہِ یہُودیؔہ آساؔ کے دَورِ حُکومت کے اِکتیسویں سال میں عُمریؔ اِسرائیل کا بادشاہ بنا اَور اُس نے اِسرائیل پر بَارہ سال حُکمرانی کی جِن میں سے چھ بَرس تک وہ تِرضاؔہ کا حُکمران رہا۔ 24اُس نے شِمیرؔ نام کے شخص سے اڑسٹھ کِلو چاندی میں سامریہؔ کی پہاڑی خرید لی اَور اُس پہاڑی پر ایک شہر تعمیر کیا اَور اُس کا نام پہاڑی کے پہلے آقا شِمیرؔ کی نِسبت سے سامریہؔ رکھا۔
25لیکن عُمریؔ نے یَاہوِہ کی نظر میں بدی کی۔ اَور اُس نے اُن سبھی بادشاہوں سے جو اُس سے پہلے ہویٔے تھے زِیادہ گُناہ کئے۔ 26کیونکہ اُس نے یرُبعامؔ بِن نباطؔ کے نقش قدم پر چلتے ہویٔے وُہی گُناہ کیا جو یرُبعامؔ نے بنی اِسرائیل سے کروایا تھا۔ اِس طرح اُنہُوں نے اَپنے نکمّے معبُودوں کی پرستش سے بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کے غُصّہ کو بھڑکایا۔
27کیا عُمریؔ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات، اُس کی تمام بہادری اَور ساری کامیابی، اَورجو کچھ اُس نے کیا اُس کا ذِکر بنی اِسرائیل کے بادشاہوں کی تواریخ کی کِتاب میں درج نہیں ہے؟ 28اَور عُمریؔ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا اَور سامریہؔ میں دفن کیا گیا اَور اُس کا بیٹا احابؔ اُس کی جگہ پر بادشاہ بنا۔
احابؔ اِسرائیل کا بادشاہ
29شاہِ یہُودیؔہ آساؔ کے اڑتیسویں سال میں عُمریؔ کا بیٹا احابؔ اِسرائیل کا بادشاہ بنا اَور اُس نے سامریہؔ میں بنی اِسرائیل پر بائیس سال حُکمرانی کی۔ 30اَور یَاہوِہ کی نظر میں، عُمریؔ کے بیٹے احابؔ نے اَپنے سے پہلے کے تمام بادشاہوں سے بھی زِیادہ بدی کی۔ 31اَور گویا یرُبعامؔ بِن نباطؔ کے گُناہوں میں شریک ہونا اُس کے لیٔے ایک مَعمولی بات تھی اِس لیٔے اُس نے صیدونیوں کے بادشاہ اِتھبعلؔ کی بیٹی اِیزبِلؔ سے شادی کرلی اَور بَعل کی خدمت اَور پرستش کرنے لگا۔ 32اَور اُس نے سامریہؔ میں بَعل کے لیٔے ایک مَندِر تعمیر کروایا اَور اِس مَندِر میں اُس نے بَعل کے واسطے ایک مذبح بھی تعمیر کروایا۔ 33احابؔ نے ایک اشیراہؔ کا سُتون بھی بنوایا اَور یہ سَب کرکے احابؔ نے بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کو اَپنے سے پہلے مَوجُود اُن تمام بادشاہوں سے بھی زِیادہ بدی کرکے یَاہوِہ کا غُصّہ بھڑکایا۔
34احابؔ کے زمانہ میں بیت ایل کے حی ایل نے یریحوؔ شہر کو دوبارہ تعمیر کیا۔ اَور جَب اُس نے اِس کی بُنیاد ڈالی تو اُس کا پہلوٹھا بیٹا ابیرامؔ مَر گیا اَور جَب اُس نے شہر کے پھاٹک لگائے تو اُس کا سَب سے چھوٹا بیٹا سِگُوبؔ مَر گیا۔ یہ یَاہوِہ کے کلام کے مُطابق ہُوا جو اُنہُوں نے یہوشُعؔ بِن نُونؔ کی مَعرفت فرمایا تھا۔
موجودہ انتخاب:
1 سلاطین 16: UCV
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
اُردو ہم عصر ترجُمہ™، کِتاب مُقدّس
حق اِشاعت © 1999، 2005، 2022، 2024 Biblica, Inc.
کی اِجازت سے اِستعمال کیا جاتا ہے۔
دُنیا بھر میں تمام حق محفوظ۔
Holy Bible, Urdu Contemporary Version™
Copyright © 1999, 2005, 2022, 2024 by Biblica, Inc.
Used with permission.
All rights reserved worldwide.