1 سلاطین 14
14
یرُبعامؔ کے خِلاف اخیاہؔ نبی کی نبُوّت
1اُس وقت یرُبعامؔ کا بیٹا ابیّاہؔ بیمار ہو گیا۔ 2اَور یرُبعامؔ نے اَپنی بیوی سے کہا، ”جا کر اَپنا حُلیہ بدل لو تاکہ کویٔی نہ پہچان سکے کہ تُم یرُبعامؔ کی بیوی ہو۔ اَور پھر شیلوہؔ کو چلی جاؤ جہاں اخیاہؔ نبی رہتے ہیں، جنہوں نے مُجھے بتایا تھا کہ میں اِس قوم کا بادشاہ بنُوں گا۔ 3اَور اَپنے ساتھ دس روٹیاں، کچھ ٹکیاں اَور ایک مرتبان میں شہد لے کر اُن کے پاس جانا۔ وہ تُمہیں بتائیں گے کہ لڑکے کا کیا حال ہوگا۔“ 4یرُبعامؔ کی بیوی نے وَیسا ہی کیا جَیسا اُس نے کہاتھا اَور اُٹھ کر شیلوہؔ کو گئی اَور اخیاہؔ نبی کے گھر پہُنچ گئی۔
بُڑھاپے کے باعث اخیاہؔ نبی کی آنکھیں دھُندھلی پڑ چُکیں تھیں، اَور وہ دیکھ نہیں سکتے تھے۔ 5لیکن یَاہوِہ نے اخیاہؔ کو بتا دیا تھا، ”یرُبعامؔ کی بیوی اَپنے بیمار بیٹے کے متعلّق پُوچھنے کے لیٔے تمہارے پاس آ رہی ہے، تُم اُس کو فُلاں فُلاں جَواب دینا! جَب وہ آئے گی تو بہانا بنا کر اَپنے آپ کو کویٔی دُوسری عورت بتائے گی۔“
6لہٰذا جَب اخیاہؔ نے دروازہ پر اُس کے قدموں کی آہٹ سُنی تو کہا، ”اَے یرُبعامؔ کی بیوی اَندر آ جا۔ تُم کیوں اَپنا حُلیہ بدل کر دُوسری عورت ہونے کا دِکھاوا کر رہی ہو؟ کیونکہ میرے پاس تمہارے لیٔے بُری خبر ہے۔ 7جا کر، یرُبعامؔ کو اِطّلاع کردینا کہ یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: ’مَیں نے تُمہیں عام لوگوں میں سے لے کر سرفرازی بخشی اَور اَپنی قوم بنی اِسرائیل پر بادشاہ مُقرّر کیا۔ 8اَور مَیں نے داویؔد کے گھرانے سے سلطنت چھین لی اَور تُمہیں دے دی۔ لیکن تُم میرے بندے داویؔد کی مانند نہ نکلے، جِس نے میرے حُکم کی اِطاعت کی اَور اَپنے پُورے دِل سے میری پیروی کی یعنی فقط وُہی کیا جو میری نظر میں ٹھیک تھا۔ 9لیکن تُم نے اُن سَب لوگوں سے زِیادہ بدی کی ہے جو تُم سے پہلے زندہ تھے۔ اَور اَپنے لیٔے دیگر معبُود اَور دھات کے بُت بنا لی اَور میرے غُصّہ کو بھڑکا دیا ہے، اَور تُم نے تو مُجھے قطعاً فراموش کر دیا۔
10” ’اِس وجہ سے میں یرُبعامؔ کے گھرانے پر مُصیبت نازل کرنے والا ہُوں اَور مَیں یرُبعامؔ کے خاندان سے ہر ایک مَرد کو خواہ وہ اِسرائیل میں غُلام ہو یا آزاد ہو، فنا کر دوں گا۔ اَور مَیں یرُبعامؔ کے خاندان کا اُسی طرح سے صفایا کر دُوں گا جِس طرح لوگ گوبر کو جَلا کر اُس کی راکھ کو پھینک دیتے ہیں۔ 11اَور اگر یرُبعامؔ کے گھرانے کے لوگوں کی موت شہر کے اَندر ہوتی ہے تو اُن کی لاش کو کُتّے کھا جایٔیں گے؛ اَور جِن کی موت کھُلے میدان میں ہوگی تو اُنہیں ہَوا کے پرندے چٹ کر جایٔیں گے۔ یَاہوِہ کا یہی فرمان ہے!‘
12”اِس لیٔے تُم اَب اُٹھ کر واپس اَپنے گھر چلی جاؤ۔ اَور جَیسے ہی تمہارا قدم شہر میں پڑےگا تو وہ لڑکا مَر جائے گا۔ 13اَور تمام بنی اِسرائیل اُس کے لیٔے ماتم کریں گے اَور پھر اُسے دفن کر دیں گے؛ اَور یرُبعامؔ کے خاندان میں صِرف وُہی اکیلا ہوگا جسے دفن کیا جائے گا؛ کیونکہ پُورے یرُبعامؔ کے خاندان میں واحد بچّہ ہے جِس میں اِسرائیل کے خُدا، یَاہوِہ نے کچھ اَچھّائی پائی ہے۔
14”اِس کے علاوہ آج ہی یَاہوِہ بنی اِسرائیل میں سے اَپنے لیٔے ایک بادشاہ پیدا کریں گے جو یرُبعامؔ کے خاندان کا صفایا کر دے گا۔ یہ واقعہ آج ہی اَور ابھی مُکمّل ہو جایٔےگا۔ 15پھر یَاہوِہ بنی اِسرائیل کو یُوں ماریں گے جَیسے سَرکنڈا پانی میں ہلایا جاتا ہے۔ اَور وہ بنی اِسرائیل کو اِس اَچھّے مُلک سے جو اُنہُوں نے اُن کے آباؤاَجداد کو دیا تھا جڑ سے اُکھاڑ دیں گے اَور اُنہیں دریائے فراتؔ کے پار پراگندہ کر دیں گے کیونکہ اُنہُوں نے اَپنے لیٔے اشیراہؔ کے سُتونوں کی تعمیر کرکے یَاہوِہ کو غُصّہ دِلایا۔ 16اَور وہ بنی اِسرائیل کو یرُبعامؔ کے اُن گُناہوں کے باعث چھوڑ دیں گے جو اُس نے خُود کئے اَور جِن کے ذریعے اُس نے بنی اِسرائیل سے گُناہ کروایا۔“
17تَب یرُبعامؔ کی بیوی اُٹھ کر روانہ ہُوئی اَور اَپنے شہر تِرضاؔہ میں آئی اَور جَیسے ہی اُس نے اَپنے گھر کی دہلیز پر قدم رکھّا وہ لڑکا مَر گیا۔ 18اَور جَیسا کہ یَاہوِہ نے اَپنے خادِم اخیاہؔ نبی کی مَعرفت فرمایا تھا سارے اِسرائیل نے اُسے دفن کیا اَور بنی اِسرائیل نے اُس کے لیٔے ماتم کیا۔
19اَور یرُبعامؔ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات، اُس کی جنگیں اَور کیسے اُس نے حُکمرانی کی بنی اِسرائیل کے بادشاہوں کی تواریخ کی کِتاب میں درج ہیں۔ 20یرُبعامؔ نے بائیس سال حُکمرانی کی اَور پھر وہ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا۔ اَور اُس کا بیٹا نادابؔ اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔
رحُبعامؔ شاہِ یہُودیؔہ
21اَور شُلومونؔ کا بیٹا رحُبعامؔ یہُوداہؔ میں بادشاہ تھا۔ وہ اکتالیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ شہر میں سترہ سال تک جسے یَاہوِہ نے اِسرائیل کے سَب قبیلوں میں سے مُنتخب کر لیا تھا کہ اَپنا نام وہاں قائِم کرے، حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام نعمہؔ تھا جو عمُّونی قوم کی عورت تھی۔
22اَور یہُوداہؔ کے لوگوں نے بھی وہ کام کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں بُرا تھا۔ اَور اُنہُوں نے اَپنے آباؤاَجداد کے گُناہوں سے بھی بڑھ کر زِیادہ گُناہ کیا اَور خُدا کے غیرت کے قہر کو بھڑکایا۔ 23کیونکہ اُنہُوں نے اَپنے لیٔے اُونچے مقامات، ہر بُلند پہاڑی کے اُوپر اَور ہر ایک ہرے بھرے درخت کے نیچے، مُقدّس پتّھروں اَور اشیراہؔ کے سُتونوں کو تعمیر کیا۔ 24اَور اُس مُلک کے مَندِروں میں مرَدپرستی کرنے والے مَرد رکھّے گیٔے تھے جو اُن تمام مکرُوہ کاموں میں مشغُول تھے جو اُن غَیر قوموں میں کیٔے جاتے تھے، جنہیں یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے کھدیڑ دیا تھا۔
25اَور رحُبعامؔ بادشاہ کے پانچویں بَرس میں شیشاقؔ شاہِ مِصر نے یروشلیمؔ پر حملہ کیا۔ 26اَور وہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے اَور شاہی محل کے سارے بیس قیمتی خزانے لُوٹ کر لے گیا، جِن میں شُلومونؔ کی بنائی ہُوئی سونے کی ڈھالیں بھی شامل تھیں۔ 27لہٰذا رحُبعامؔ بادشاہ نے اُن کے بدلے کانسے کی ڈھالیں بنوائیں اَور اُنہیں شاہی محل کے مُحافظ دستوں کے سرداروں کے سُپرد کر دیا۔ 28اَور یہ دستور بَن گیا کہ جَب کبھی بادشاہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں تشریف لاتا تھا تو وہ مُحافظ سپاہی اُن ڈھالوں کو لے کر چلتے تھے اَور بادشاہ کے لَوٹ جانے کے بعد اُنہیں واپس اسلحہ خانہ میں رکھ دیتے تھے۔
29کیا رحُبعامؔ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات اَور سَب کام جو اُس نے کئے وہ یہُوداہؔ کے بادشاہوں کی تواریخ کی کِتاب میں درج نہیں ہیں؟ 30اَور رحُبعامؔ اَور یرُبعامؔ کے مابین مسلسل جنگ جاری رہی۔ 31اَور رحُبعامؔ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا اَور داویؔد کے شہر میں اُن کے ساتھ دفن ہُوا۔ اُس کی ماں کا نام نعمہؔ تھا؛ اَور وہ ایک عمُّونی عورت تھی۔ اَور رحُبعامؔ کا بیٹا ابِیامؔ#14:31 ابِیامؔکچھ نُسخوں میں ابیّاہؔ ہے اَپنے باپ کی جگہ پر بادشاہ بنا۔
موجودہ انتخاب:
1 سلاطین 14: UCV
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
اُردو ہم عصر ترجُمہ™، کِتاب مُقدّس
حق اِشاعت © 1999، 2005، 2022، 2024 Biblica, Inc.
کی اِجازت سے اِستعمال کیا جاتا ہے۔
دُنیا بھر میں تمام حق محفوظ۔
Holy Bible, Urdu Contemporary Version™
Copyright © 1999, 2005, 2022, 2024 by Biblica, Inc.
Used with permission.
All rights reserved worldwide.