6 یسوع مسیح کی زندگینمونہ
![6 یسوع مسیح کی زندگی](/_next/image?url=https%3A%2F%2Fimageproxy.youversionapi.com%2Fhttps%3A%2F%2Fs3.amazonaws.com%2Fyvplans%2F55080%2F1280x720.jpg&w=3840&q=75)
| یسوع کو مخصوص خیالات اور نظر یا ت میں محدود کرنا|
| فاتحانہ اندراج اور نتائج
یسوع کو مخصوص خیالات اور نظر یا ت میں محدود کرنا۔
لوگ آپ کو کیسے بیان کریں گے؟ وہ کون سے الفاظ استعمال کریں گے؟ میں ایک بار کورس کر رہا تھا اور گروپ کو میری تعریف کرنی تھی۔ ایک آدمی نے بہت سی چیزوں کا ذکر کیا جن کو میں نے پہچانا لیکن اس نے کچھ اہم عناصر کو یاد کیا جو میں نے محسوس کیا کہ وہ میرے کردار میں اہم ہیں۔
اس ویڈیو میں ہم یسوع کو آخری بار یروشلم کا سفر کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ اختتام قریب تھا۔ وہ جانتا تھا کہ یہ اس کا آخری قیام ہوگا۔ وہ جانتا تھا کہ کیا ہوگا۔ لوگوں نے اس کی تعریف کرنے کے لیے پرانی پیشین گوئیوں کا استعمال کیا۔ اس نے احتجاج نہیں کیا۔ وہ جانتا تھا کہ وہ صحیح ہیں۔اس کے آس پاس کے لوگوں نے زیادہ سے زیادہ دریافت کیا کہ وہ واقعی کون تھا۔ اس کے وجود کے اہم عناصر۔ اسے مسیحا، دنیا کا نجات دہندہ قرار دیا گیا۔ ان کی پیشین گوئیوں کی تشریح سے، مسیح ہمیشہ زندہ رہے گا۔ لہٰذا جب یسوع نے اپنی آنے والی موت کے بارے میں بات کی تو وہ نہ مانے اور نہ ہی سمجھے۔ یقیناً مسیحا کبھی نہیں مرے گا۔لیکن وہ مر جاتا ہے ... لیکن وہ ہمیشہ زندہ رہے گا۔ سمجھنا مشکل۔
شاید آپ کو یسوع کو سمجھنے کی کوشش کرنے میں مشکل پیش آتی ہے کیونکہ آپ اسے ایک خانے میں فٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کہ جب یسوع کی بات آتی ہے تو باکس سے باہر سوچیں۔ اپنے خیالات کا جائزہ لیں اور دوبارہ غور کریں۔ وہ کبھی بھی انسانی سمجھ کے ہمارے چھوٹے خانے میں فٹ نہیں ہو گا، لیکن اس خانے کے باہر آپ کو آزادی اور نجات اور ابدی زندگی ملے گی۔
بائبل کا حوالہ : یوحنا 12:12-38
12 دُوسرے دِن بہر سے لوگوں نے جو عِید میں آئے تھے یہ سُن کر کہ یِسُوع یروشلِیم میں آتا ہے۔
13 کھجُور کی ڈالِیاں لیں اور اُس کے اِستقبال کو نِکل کر پُکارنے لگے کہ ہوشعنا! مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام پر آتا اور اِسرائیل کا بادشاہ ہے۔
14 جب یِسُوع کو گدھے کا بچہّ مِلا تو اُس پر سوار ہُؤا جَیسا کہ لِکھا ہے کہ ۔
15 اَے صِیّون کی بیٹی مَت ڈر۔ دیکھ تیرا بادشاہ گدھے کے بچہّ پر سوار ہُؤا آتا ہے۔
16 اُس کے شاگِرد پہلے تو یہ باتیں نہ سَمَجھے لیکِن جب یِسُوع اپنے جلال کو پہُنچا تو اُن کو یاد آیا کہ یہ باتیں اُس کے حق میں لکِھی ہُوئی تھِیں اور لوگوں نے اُس کے ساتھ یہ سُلوک کِیا تھا۔
17 پَس اُن لوگوں نے یہ گوہی دی جو اُس وقت اُس کے ساتھ تھے جب اُس نے لعزر کو قَبر سے باہِر بُلایا اور مُردوں میں سے جِلایا تھا۔
18 اِسی سبب سے لوگ اُس کے اِستقبال کو نِکلے کہ اُنہوں نے سُنہا تھا کہ اُس نے یہ مُعجِزہ دِکھایا ہے۔
19 پَس فرِیسِیوں نے آپس میں کہا سوچوں تو! تُم سے کُچھ نہِیں بن پڑتا۔ دیکھُوں جہاں اُس کا پَیرو ہو چلا۔
20 جو لوگ عِید پر پرستش کرنے آئے تھے اُن میں بعض یُونانی تھے۔
21 اُنہوں نے فِلپّس کے پاس جو بیت صیدای گلِیل کا تھا آ کر اُس سے دَرخواست کی کہ جناب ہم یِسُوع کو دیکھنا چاہتے ہیں۔
22 فِلپّس نے آ کر اِندریاس سے کہا۔ پھِر اِندریاس اور فِلپّس نے آ کر یِسُوع کو خَبر دی۔
23 یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا وہ وقت آگیا کہ اِبنِ آدم جلال پائے۔
24 مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں جب تک گیہُوں کا دانہ زمِین میں گِر کر پر نہِیں جاتا اکیلا رہتا ہے لیکِن جب مرجاتا ہے تُو بہُت سا پھَل لاتا ہے۔
25 جو اپنی جان کو عِزیز رکھتا ہے وہ اُسے کھودیتا ہے اور جو دُنیا میں اپنی جان سے عَداوَت رکھتا ہے وہ اُسے ہمیشہ کی زِندگی کے لئِے محفُوظ رکھّے گا۔
26 اگر کوئی شَخص میری خِدمت کرے تو میرے پِیچھے ہولے اور جہاں مَیں ہُوں وہاں میرا خادِم بھی ہوگا۔ اگر کوئی میری خِدمت کرے تو باپ اُس کی عِزّت کرے گا۔
27 اب میری جان گھبراتی ہے۔ پَس میں کیا کہُوں؟ اَے باپ! مُجھے اِس گھڑی سے بَچا لیکِن مَیں اِسی سبب سے تو اِس گھڑی کو پہُنچا ہُوں۔
28 اَے باپ! اپنے نام کو جلال دے۔ پَس آسمان سے آواز آئی کہ مَیں نے اُس کو جلال دِیا ہے اور پھِر بھی دُوں گا۔
29 جو لوگ کھڑے سُن رہے تھے اُنہوں نے کہا بادل گرجا۔ اَوروں نے کہا کہ فرِشتہ اُس سے ہمکلام ہُؤا۔
30 یِسُوع نے جواب میں کہا کہ آواز میرے لئِے نہِیں بلکہ تُمہارے لئِے آئی ہے۔
31 اب دُنیا کی عدالت کی جاتی ہے۔ اَب دُنیا کا سَردار نِکال دِیا جائے گا۔
32 اور مَیں اگر زمِین سے اُنچے پر چڑھایا جاؤں گا تو سب کو اپنے پاس کھینچُوں گا۔
33 اُس نے اِس بات سے اِشارہ کِیا کہ مَیں کِس مَوت سے مرنے کو ہُوں۔
34 لوگوں نے اُس کو جواب دِیا کہ ہم نے شَرِیعَت کی یہ بات سُنی ہے کہ مسِیح ابد تک رہے گا۔ پِھر تُو کیونکر کہتا ہے کہ اِبنِ آدم کا اُونچے پر چڑھایا جانا ضرُور ہے؟یہ اِبنِ آدم کَون ہے؟۔
35 پَس یسوع نے اُن سے کہا کہ اور تھوڑی دیر تک نُور تُمہارے درمیان ہے۔ جب تک نُور تُمہارے ساتھ ہے چلے چلو۔ اَیسا نہ ہو کہ تاریکی تُمہیں آپکڑے اور جو تاریکی چلتا ہے وہ نہِیں جانتا کہ کِدھر جاتا ہے۔
36 جب تک نُور تُمہارے ساتھ ہے نُور پر اِیمان لاؤ تاکہ نُور کے فرزند بنو۔ یِسُوع یہ باتیں کہہ کر چلا گیا اور اُن سے اپنے آپ کو چھپایا۔
37 اور اگرچہ اُس نے اُن کے سامنے اِتنے مُعجِزے دِکھائے تَو بھی وہ اُس پر اِیمان نہ لائے۔
38 تاکہ یسعیاہ نبی کا کلام پُورا ہو جو اُس نے کہا کہ اَے خُداوند ہمارے پَیفام کا کِس نے یقِین کِیا ہے؟اور خُداوند کا ہاتھ کِس پر ظاہِر ہُؤا ہے
کلام
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
![6 یسوع مسیح کی زندگی](/_next/image?url=https%3A%2F%2Fimageproxy.youversionapi.com%2Fhttps%3A%2F%2Fs3.amazonaws.com%2Fyvplans%2F55080%2F1280x720.jpg&w=3840&q=75)
یہ مطالعہ یوحنا کی انجیل کی روشنی میں یسوع مسیح کی زندگی اور تعلیمات پر گہرائی سے نظر ڈالتا ہے۔ یوحنا ہمیں یسوع کو "کلام" کے طور پر ظاہر کرتا ہے، جو ابتدا سے ہی خدا کے ساتھ تھا اور دنیا میں آیا تاکہ انسانیت کو روشنی، سچائی، اور نجات دے سکے۔ اس منصوبے میں، ہم یسوع کی الوہیت، معجزات، محبت بھرا پیغام، اور اس کے پُراثر الفاظ کو جاننے کا موقع پائیں گے جو زندگی کو بدلنے والی سچائی پیش کرتے ہیں
More
یہ منصوبہ فراہم کرنے کے لیے ہم Jesus.net - Urdu کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے۔ مزید معلومات کے لیے، براہ کرم ملاحظہ کریں: jesus.net/a-miracle-every-day