5 یسوع مسیح کی زندگینمونہ
|فریسی اندھے آدمی سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
کیا آپ یسوع پر بھروسہ کر سکتے ہیں؟
یہ جاننا مشکل ہے کہ کیا آپ کسی شخص پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔ میں ایک ایسے لڑکے کے ساتھ کام کر رہا تھا جو مجھے واقعی پسند تھا۔ بے ساختہ آدمی، حمت دیتا ہے اور مضحکہ خیز تھا ۔ میں نے اسے اپنے تمام کاموں میں شامل کیا، اور ہم ایک طرح کے دوست بن گئے۔ میں نے اس پر بھروسہ کیا۔
بدقسمتی سے، مجھے پتہ چلا کہ میں مالی معاملات میں اس پر بھروسہ نہیں کر سکتا۔ یہ ایک مشکل سبق تھا۔ اور میں جان گیا تھا کہ ۔ اس کی ماضی میں مالیاتی ناکامیوں کی تاریخ تھی…
میرے لیے سبق یہ ہے کہ مجھے لوگوں کے پھلوں کو دیکھنا چاہیے۔ ان کی زندگی نے کیا پیدا کیا ہے؟
آئیے آج کے متن میں یسوع کی زندگی کو دیکھیں۔
یہ ایک اندھے پیدا ہونے والے شخص کی کہانی ہے جسے سبت کے دن (یہودی اتوار) کو شفا ملی تھی۔ قائدین کے مطابق آپ اتوار کو کام نہیں کر سکے۔ تو یسو ع نے مٹی کو سان کر اور اس کی آنکھ پر لگا دی۔ لیکن بار بار، یسوع کی زندگی یہ واضح کرتی ہے کہ وہ قوانین کے بارے میں نہیں، بلکہ خدا کے کردار کو ظاہر کرنے کے بارے میں ہے۔ لوگوں کا خیال رکھنا، اپنی محبت کا اظہار کرنا۔
تندرست آدمی کو دو بارہ بلایا جاتا ہے۔ وہ اس آدمی پر یقین نہیں کرنا چاہتے۔ جب وہ انٹرویوز سے تھک جاتا ہے تو آخر میں کہتا ہے، "دیکھو، ایسا ہی ہوا، میں اندھا تھا اور اب میں دیکھ سکتا ہوں،یسوع نے جو کچھ کیا اس کے ثمرات دیکھو، وہ ضرور کوئی خاص ہوگا۔"
جب اس نے ان کو مشورہ دیا کہ وہ بھی یسوع کے پیروکار بن جائیں، تو اسے باہر پھینک دیا جاتا ہے۔
پھر یسوع دوبارہ شفایاب آدمی سے ملتا ہے اور اسے تسلی دیتا ہے۔ یہ یسوع کے کردار کی واضح نشانی ہے۔ وہ واقعی دلچسپی رکھتا ہے اور لوگوں میں شامل ہے۔
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ اپنی زندگی میں کس چیز سے نمٹ رہے ہیں، اپنے آپ کو یسوع کے سپرد کریں۔ وہ اپنا فضل دکھائے گا اور آپ پر اپنا فضل کر ے گا! آپ اپنی زندگی میں اس کے پھل دیکھیں گے۔
بائبل: یوحنا 9: 13-41
فریسی شفا یابی کی تحقیق کرتے ہیں۔
13 لوگ اُس شَخص کو جو پہلے اَندھا تھا فرِیسِیوں کے پاس لے گئے۔
14 اور جِس رور یِسُوع نے مٹّی سان کر اُس کی آنکھیں کھولی تھِیں وہ سَبت کا دِن تھا۔
15 پِھر فرِیسِیوں نے بھی اُس سے پُوچھا تُو کِس طرح بِینا ہُؤا؟اُس نے اُن سے کہا اُس نے میری آنکھوں پر مٹّی لگائی۔ پِھر مَیں نے دھو لِیا اور اَب بِینا ہُوں۔
16 پَس بعض فرِیسی کہنے لگے یہ آدمِی خُدا کی طرف سے نہِیں کِیُونکہ سَبت کے دِن کو نہِیں مانتا مگر بعض نے کہا کہ گنُہگار آدمِی کیونکر اَیسے مُعجِزے دِکھا سکتا ہے؟پَس اُن میں اِختلاف ہُؤا۔
17 اُنہوں نے پِھر اُس اَندھے سے کہا کہ اُس نے جو تیری آنکھیں کھولِیں تُو اُس کے حق میں کیا کہتا ہے؟اُس نے کہا وہ نبی ہے۔
18 لیکِن یہُودِیوں کو یقِین نہ آیا کہ یہ اَندھا تھا اور بِینا ہوگیا ہے۔ جب تک اُنہوں نے اُس کے ماں باپ کو جو بِینا ہوگیا تھا بُلا کر۔
19 اُن سے پُوچھ لِیا کہ کیا یہ تُمہارا بَیٹا ہے جِسے تُم کہتے ہو کہ اَندھا پَیدا ہُؤا تھا؟پِھر وہ اَب کیونکر دیکھتا ہے؟۔
20 اُس کے ماں باپ نے جواب میں کہا ہم جانتے ہیں کہ یہ ہمارا بَیٹا ہے اور اَندھا پَیدا ہُؤا تھا۔
21 لیکِن یہ ہم نہِیں جانتے کہ اَب وہ کیونکر دیکھتا ہے اور نہ یہ جانتے ہیں کہ کِس نے اُس کی آنکھیں کھولیں۔ وہ تو بالِغ ہے۔ اُسی سے پُوچھو۔ وہ اپنا حال آپ کہہ دے گا۔
22 یہ اُس کے ماں باپ نے یہُودِیوں کے ڈر سے کہا کِیُونکہ یہُودی ایکا کرچُکے تھے کہ اگر کوئی اُس کے مسِیح ہونے کا اِقرار کرے تو عِبادت خانہ سے خاِرج کِیا جائے۔
23 اِس واسطے اُس کے ماں باپ نے کہا کہ وہ بالِغ ہے اُسی سے پُوچھو۔
24 پَس اُنہوں نے اُس شَخص کو جو اَندھا تھا دوبارہ بُلا کر کہا کہ خُدا کی تمجِید کر۔ ہم تو جانتے ہیں کہ یہ آدمِی گنُہگار ہے۔
25 اُس نے جواب دِیا مَیں نہِیں جانتا کہ وہ گنُہگار ہے یا نہِیں۔ ایک بات جانتا ہُوں کہ مَیں اَندھا تھا۔ اب بِینا ہُوں۔
26 پِھر اُنہوں نے اُس سے کہا کہ اُس نے تیرے ساتھ کیا کِیا؟کِس طرح تیری آنکھیں کھولیں؟۔
27 اُس نے اُنہِیں جواب دِیا مَیں تو تُم سے کہہ چُکا اور تُم نے نہ سُنا۔ دوبارہ کِیُوں سُننا چاہتے ہو؟کیا تُم بھی اُس کے شاگِرد ہونا چاہتے ہو؟۔
28 وہ اُسے بُرا بھلا کہہ کر کہنے لگے کہ تُو ہی اُس کا شاگِرد ہے۔ ہم تو مُوسٰی کے شاگِرد ہیں۔
29 ہم جانتے ہیں کہ خُدا نے مُوسٰی کے ساتھ کلام کِیا ہے مگر اِس شَخص کو نہِیں جانتے کہ کہاں کا ہے۔
30 اُس آدمِی نے جواب میں اُن سے کہا یہ تو تعّجُب کی بات ہے کہ تُم نہِیں جانتے کہ وہ کہاں کا ہے حالانکہ اُس نے میری آنکھیں کھولیں۔
31 ہم جانتے ہیں کہ خُسا گنُہگاروں کی نہِیں سُنتا لیکِن اگر کوئی خُدا پرست ہو اور اُس کی مرضی پر چلے تو وہ اُس کی سُنتا ہے۔
32 دُنیا کے شُرُوع سے کبھی سُننے میں نہِیں آیا کہ کِسی نے جنم کے آندھے کی آنکھیں کھولی ہوں۔
33 اگر یہ شَخص خُدا کی طرف سے نہ ہوتا تو کُچھ نہ کر سکتا۔
34 اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا تُو تو باکل گُناہوں میں پَیدا ہُؤا۔ تُو ہم کو کیا سکھاتا ہے؟اور اُنہوں نے اُسے باہِر نِکال دِیا۔
35 یِسُوع نے سُنا کہ اُنہوں نے اُسے باہِر نِکال دِیا اور جب اُس سے مِلا تو کہا کیا تُو خُدا کے بَیٹے پو اِیمان لاتا ہے؟۔
روحانی اندھا پن۔
36 اُس نے جواب میں کہا اَے خُداوند وہ کَون ہے کہ مَیں اُس پر اِیمان لاؤُں؟۔
37 یِسُوع نے اُس سے کہا تُو نے تو اُسے دیکھا ہے اور جو تُجھ سے باتیں کرتا ہے وُہی ہے۔
38 اُس نے کہا اَے خُداوند مَیں اِیمان لاتا ہُوں اور اُسے سجِدہ کِیا۔
39 یِسُوع نے کہا مَیں دُنیا میں عدالت کے لِئے آیا ہُوں تاکہ جو نہِیں دیکھتے وہ دیکھیں اور جو دیکھتے ہیں وہ اَندھے ہو جائیں۔
40 جو فرِیسی اُس کے ساتھ تھے اُنہوں نے یہ باتیں سُن کر اُس سے کہا کیا ہم بھی آندھے ہیں؟۔
41 یِسُوع نے اُن سے کہا کہ اگر تُم اَندھے ہوتے تو گنُہگار نہ ٹھہرتے۔ مگر اَب کہتے ہو کہ ہم دیکھتے ہیں۔ پَس تُمہاراگُناہ قائِم رہتا ہے
کلام
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
یہ مطالعہ یوحنا کی انجیل کی روشنی میں یسوع مسیح کی زندگی اور تعلیمات پر گہرائی سے نظر ڈالتا ہے۔ یوحنا ہمیں یسوع کو "کلام" کے طور پر ظاہر کرتا ہے، جو ابتدا سے ہی خدا کے ساتھ تھا اور دنیا میں آیا تاکہ انسانیت کو روشنی، سچائی، اور نجات دے سکے۔ اس منصوبے میں، ہم یسوع کی الوہیت، معجزات، محبت بھرا پیغام، اور اس کے پُراثر الفاظ کو جاننے کا موقع پائیں گے جو زندگی کو بدلنے والی سچائی پیش کرتے ہیں
More
یہ منصوبہ فراہم کرنے کے لیے ہم Jesus.net - Urdu کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے۔ مزید معلومات کے لیے، براہ کرم ملاحظہ کریں: https://jesus.net/a-miracle-every-day