4 یسوع مسیح کی زندگینمونہ
| یسوع کے بارے میں آپ کا کیا نتیجہ نکالتے ہیں؟ + ہوشیار رہو۔ گرو پر بھروسہ نہ کریں |
یوحنا
7:/53-25-
|اختلاف: یسو ع کون ہے؟
مصنف نے ایک ہی ویڈیو کے لیے دو عقیدتیں لکھیں، حوالے مختلف ہیں۔
یسوع کے بارے میں آپ کا کیا نتیجہ نکا لتے ہیں؟ + ہوشیار رہو۔ کسی گرو پر بھروسہ نہ کریں۔
یسوع کے بارے میں آپ کا کیا نتیجہ نکا لتےہیں؟
میں نے لوگوں کے ساتھ یسوع کے بارے میں بہت سی بات چیت کی ہے۔ وہ بہت سے لوگوں کو اچھا آدمی لگتا ہے۔ متاثر کن۔ آپ کے خیال میں یسوع کو ن ہے؟ صرف ایک اچھا آدمی؟ نارنیا کتابی سیریز کے مصنف سی ایس لیوس نے یہ کہا: "جب آپ یسوع کو یہ کہتے ہوئے سنتے ہیں کہ وہ خدا ہے، تو مندرجہ ذیل میں سے ایک سچ ہونا چاہیے۔ یسوع ایک ہے:
پاگلیا "دیوانہ (یسوع خدا نہیں تھا، لیکن اس نے غلطی سے مان لیا کہ وہ تھا)۔
جھوٹا (یسوع خدا نہیں تھا، اور وہ یہ جانتا تھا، لیکن اس نے ویسے بھی کہا)۔
خداوند (یسوع خدا ہے)۔
یسوع کی زندگی کے اس حصے میں، لوگ بحث بھی کر رہے ہیں۔ یسوع واقعی کون ہے؟
ہماری جدید ثقافت میں ہم ہر چیز کا حقیقی ثبوت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم صرف وہی مانتے ہیں جو ہم دیکھتے ہیں اور پھر بھی بعض اوقات شک کرتے ہیں۔ حکام اس بات سے انکار کرتے ہیں کہیسو ع ہی مسیح ہے۔ جن لوگوں نے یسوع کو کام پر دیکھا وہ کہتے ہیں، "جب مسیح آئے گا تو کیا وہ اس آدمی سے بھی زیادہ معجزے دکھائے گا؟" وہ سمجھتے ہیں، "نہیں! وہ ضرور مسیحا ہوگا۔"انہوں نے یقین کرنے کا انتخاب کیا کہ یسوع وہی ہے جس کا اس نے دعویٰ کیا۔ یقین کرنا بھی فیصلہ کرنا ہے۔ بعد میں، اس ہجوم کے بہت سے لوگوں کا یسوع سے سامنا ہوتا ہے اور پتہ چلتا ہے کہ وہ موت کو فتح کرنے کے قابل تھا۔ انہوں نے اسے دیکھا کیونکہ وہ ایمان لائے تھے۔مجھے لگتا ہے کہ یہ آج کے لئے بھی سچ ہے۔ ہم اس کے بارے میں بہت بات کر سکتے ہیں۔ ہم اسے ایک اچھے آدمی، ایک استاد،کے طور پر دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن جب آپ اس کی بات غور سے سنتے ہیں تو آپ کو کہنا چاہیے کہ "وہ خدا ہے"۔ لیوس نے یہی وضاحت کی
آپ سے سوال یہ ہے کہ "آپ کے خیال میں یسو ع کون ہے؟" آئیے یہ واضح کریں – دیوانہ ، جھوٹا یا خدا ؟
بائبل کا حوا لہ: یوحنا 7: 25-52
کیا وہ مسیحا ہے؟
25 تب بعض یروشلِیمی کہنے لگے کیا یہ وُہی نہِیں جِس کے قتل کی کوشِش ہورہی ہے؟۔
26 لیکِن دیکھو یہ صاف صاف کہتا ہے اور وہ اِس سے کُچھ نہِیں کہتے۔ کیا ہو سکتا ہے کہ سَرداروں نے سَچ جان لِیا کہ مسِیح یہی ہے؟۔
27 اِس کو تو ہم جانتے ہیں کہ کہاں کا ہے مگر مسِیح جب آئے گا تو کوئی نہ جائے گا کہ وہ کہاں کا ہے۔
28 پَس یِسُوع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت پُکار کر کہا کہ تُم مُجھے بھی جانتے ہو اور یہ بھی جانتے ہو کہ مَیں کہاں کا ہُوں اور مَیں آپ سے نہِیں آیا مگر جِس نے مُجھے بھیجا ہے وہ سّچا ہے۔ اُس کو تُم نہِیں جانتے۔
29 مَیں اُسے جانتا ہُوں اِس لِئے کہ مَیں اُس کی طرف سے ہُوں اور اُسی نے مُجھے بھیجا ہے۔
30 پَس وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے لیکِن اِس لِئے کہ اُس کا وقت ابھی نہ آیا تھا کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔
31 مگر بِھیڑ میں سے بہُتیرے اُس پر اِیمان لائے اور کہنے لگے کہ مسِیح جب آئے گا تو کیا اِن سے زیادہ مُعجِزے دِکھائے گا جو اِس نے دِکھائے؟۔
اضافی عبا د ت :
محتاط رہیں۔ گرو پر بھروسہ نہ کریں….
ایک بار کسی نے گرو کے بارے میں میری رائے پوچھی، ایک خاص انتظامی ماہر جو لوگوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ میں اسے ذاتی طور پر نہیں جانتا تھا، اس لیے میں نے کچھ معلومات تلاش کیں اور اپنا ذہن بنا لیا۔ میں بہت مثبت نہیں تھا۔ چند سال بعد میں ان سے ذاتی طور پر ملا، اور میں ان سے بہت متاثر ہوا اور اب میں ان کے کئی اصول استعمال کر رہا ہوں۔ ہماری ذاتی ملاقات نے اس کے بارے میں میرا خیال بدل دیا۔
یسوع کی زندگی میں بھی ایسا ہی تھا۔ آئیے کہانی پر ایک اور نظر ڈالتے ہیں۔
سب سے پہلے پیادوں ، . وہ یسوع کو گرفتار کرنے کے لیے بھیجے گئے ہیں۔ لیکن اس کی بات سن کر وہ اسے گرفتار نہیں کر سکتے۔ کیا آپ ایسا ہونے کا تصور کر سکتے ہیں؟ یہ ایک بہت بڑا معجزہ تھا۔
اس کہانی میں دوسرا شخص نِیکُدیُمسہے۔ وہ ملک کے اُن مذہبی پیشواؤں میں سے ایک تھا، جو یسوع کے بارے میں بہت مشتبہ تھے۔ اس نے پہلے بھی یسوع سے بات کی تھی اور وہ یسوع کا جلد انصاف نہیں کرنا چاہتا تھا۔ وہ یہ کہنے کے لیے قانون کا استعمال کرتا ہے: "ارے لوگو، ہمیں اس کی بات سننے کے لیے وقت درکار ہے۔"
مجھے یقین ہے کہ جب آپ یسوع کو سننا شروع کریں گے، تو آپ اپنی رائے بدل سکتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ اس سے بات کر سکتے ہیں (نماز) اور وہ آپ کو سکون کا احساس دے کر یا خواب کے ذریعے جواب دے گا؟ آپ واقعی اسے آزما سکتے ہیں۔ صرف دوسرے لوگوں کی رائے کی وجہ سے فیصلہ کرنے سے بہتر ہے۔ لہٰذا، اپنے تعصبات کو چھوڑیں اور یسوع کو پہلے ہاتھ سے سنیں۔
بائبل کا حو الہ : یوحنا 7: 32-53
32 فرِیسِیوں نے لوگوں کو سُنا کہ اُس کی بابت چُپکے چُپکے یہ گُفتگو کرتے ہیں۔ پَس سَردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے اُسے پکڑنے کو پیادے بھیجے۔
33 یِسُوع نے کہا مَیں اَور تھوڑے دِنوں تک تُمہارے پاس ہُوں۔ پھِر اپنے بھیجنے والے کے پاس چلا جاؤں گا۔
34 تُم مُجھے ڈھُونڈوگے مگر نہ پاوگے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہِیں آسکتے۔
35 یہُودِیوں نے آپس میں کہا یہ کہاں جائے گا کہ ہم اِسے نہ پائیں گے؟کیا اُن کے پاس جائے گا جو یُونانِیوں میں جابجا رہتے ہیں اور یُونانِیوں کو تعلِیم دے گا؟۔
36 یہ کیا بات ہے جو اُس نے کہی کہ تُم مُجھے ڈھُونڈوگے مگر نہ پاوگے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہِیں آسکتے؟۔
37 پِھر عِید کے آخِری دِن جو خاص دِن ہے یِسُوع کھڑا ہُؤا اور پُکار کر کہا اگر کوئی پیاسا ہو تو میرے پاس آ کر پئے۔
38 جو مُجھ پر اِیمان لائے گا اُس کے اَندر سے جَیسا کہ کتاِب مُقدّس میں آیا ہے زِندگی کے پانی کی ندیاں جاری ہوں گی۔
39 اُس نے یہ بات رُوح کی بابت کہی جِسے وہ پانے کو تھے جو اُس پر اِیمان لائے کِیُونکہ رُوح اَب تک نازِل نہ ہُؤا تھا اِس لِئے کہ یِسُوع ابھی اپنے جلال کو نہ پہُنچا تھا۔
40 پَس بِھیڑ میں بعض نے یہ باتیں سُن کر کہا بیشک یہی وہ نبی ہے۔
41 اَوروں نے کہا یہ مسِیح ہے اور بعض نے کہا کِیوں؟کیا مسِیح گلِیل سے آئے گا؟۔
42 کیا کِتاب مُقدّس میں یہ نہِیں آیا کہ مسِیح داؤد کی نسل اور بیت لحم کے گاؤں سے آئے گا جہاں کا داؤد تھا؟۔
43 پَس لوگوں میں اُس کے سبب سے اِختلاف ہُؤا۔
44 اور اُن میں سے بعض اُس کو پکڑنا چاہتے تھے مگر کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔
45 پَس پیادے سَردار کاہِنوں اور فِریسیوں کے پاس آئے اور اِنہوں نے اُن سے کہا تُم اُسے کِیُوں نہ لائے؟۔
46 پیادوں نے جواب دِیا کہ اِنسان نے کبھی اَیسا کلام نہِیں کِیا۔
47 فِریسیوں نے اُنہِیں جواب دِیا کیا تُم بھی گُمراہ ہوگئے؟۔
48 بھلا سَرداروں یا فِریسیوں میں سے بھی کوئی اُس پر اِیمان لایا؟۔
49 مگر یہ عام لوگ جو شَرِیعَت سے واقِف نہِیں لعنتی ہیں۔
50 نِیکُدیُمس نے جو پہلے اُس کے پاس آیا تھا اور اُنہی میں سے تھا اُن سے کہا۔
51 کیا ہماری شَرِیعَت کِسی شَخص کو مُجرم ٹھہراتی ہے جب تک پہلے اُس کی سُن کر جان نہ لے کہ وہ کیا کرتا ہے؟۔
52 اُنہوں نے اُس کے جواب میں کہا کیا تُو بھی گلِیل کا ہے؟تلاش کر اور دیکھ کہ گلِیل میں سے کوئی نبی برپا نہِیں ہونیکا۔
53 [پِھر اُن میں سے ہر ایک اپنے گھر چلا گیا
کلام
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
یہ مختصر مطالعہ ہمیں یسوع مسیح کی زندگی کے اہم پہلوؤں پر غور کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ یہ منصوبہ یسوع کی محبت، خدمت، قربانی، اور انسانیت کو نجات بخشنے کی بے پناہ خواہش کو سمجھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس مطالعے میں، ہم یسوع کے زمین پر گزارے ہوئے وقت اور اس کے الفاظ و اعمال سے سیکھیں گے کہ وہ کس طرح سے محبت، رحم، اور خلوص کا نمونہ تھے۔ آئیں، مل کر اس عظیم سفر میں حصہ لیں اور اپنی زندگی میں یسوع کی مثالوں کو اپنانے کا عزم کریں۔
More
یہ منصوبہ فراہم کرنے کے لیے ہم Jesus.net - Urdu کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے۔ مزید معلومات کے لیے، براہ کرم ملاحظہ کریں: https://jesus.net/a-miracle-every-day