زبور 1:68-18
زبور 1:68-18 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
خُدا اُٹھیں، اُن کے دُشمن پراگندہ ہوں؛ اُن کے مُخالف اُن کے سامنے سے بھاگ جایٔیں۔ جِس طرح ہَوا دھوئیں کو اُڑا لے جاتی ہے، وَیسے ہی آپ اُنہیں اُڑا دیں؛ جَیسے موم آگ کے سامنے پگھل جاتا ہے، وَیسے ہی بدکار لوگ خُدا کے سامنے فنا ہو جایٔیں۔ لیکن صادق شادمان ہوں اَور خُدا کے سامنے خُوشی منائیں؛ وہ خُوب خُوش اَور مسرُور ہُوں۔ خُدا کے لیٔے نغمہ گاؤ، اُن کے نام کی مدح سرائی کرو، اُن کی تعریف کرو جو بادلوں پر سواری کرتے ہیں۔ اُن کا نام یَاہوِہ ہے۔ اَور اُن کے سامنے خُوشی مناؤ۔ خُدا اَپنے مُقدّس قِیام میں، یتیموں کا باپ اَور بیواؤں کا مُحافظ ہیں۔ خُدا تنہا اِنسان کا گھر بساتے ہیں، اَور قَیدیوں کی نغموں سے قیادت کرتے ہیں؛ لیکن باغی خشک زمین میں رہتے ہیں۔ اَے خُدا، جَب آپ اَپنے لوگوں کے آگے آگے چلے، اَور جَب آپ ویرانے میں سے گزرے، تو زمین کانپ اُٹھی، آسمان نے مینہ برسایا، اَور خُدا کے سامنے یعنی کوہِ سِینؔائی کے خُدا، اَور اِسرائیل کے خُدا کے سامنے، اَے خُدا، آپ نے خُوب مینہ برسایا؛ اَور اَپنی تھکی ہوئی مِیراث کو تازگی بخشی۔ آپ کی اُمّت اُس مُلک میں بس گئی، اَور اَے خُدا، آپ نے اَپنے فیض سے، مسکینوں کی ضرورتیں پُوری کیں۔ خُداوؔند نے جو حُکم دیا، خواتین کی ایک بڑی جماعت نے خُوشخبری کو سُنایا: ”بادشاہ کے دشمن اَور اُن کے لشکر فوراً بھاگ جاتے ہیں؛ اَور لشکرگاہوں میں لوگ مالِ غنیمت تقسیم کرتے ہیں۔ جَب تُم بھیڑوں کے باڑوں میں پڑے سو رہے ہوتے ہو، تو میرے کبُوتر کے بازو چاندی سے، اَور اُس کے پر چمکدار سونے سے منڈھے ہوتے ہیں۔“ جَب قادرمُطلق خُدا نے بادشاہوں کو مُلک میں پراگندہ کیا، تو یُوں لگا گویا کوہِ ضلمُونؔ پر برف باری ہُوئی ہے۔ باشانؔ کے پہاڑ، معبُودوں کے نہایت دلکش پہاڑ ہیں؛ اَور باشانؔ کے پہاڑ بہت اُونچے بھی ہیں۔ لیکن اَے اُونچے پہاڑو! تُم اُس پہاڑ پر کیوں حَسد بھری نظر ڈالتے ہو، جسے خُدا نے اَپنی سکونت کے لیٔے اِنتخاب کیا ہے، اَور جہاں یَاہوِہ اَبد تک سکونت پذیر ہوں گے؟ خُدا کے رتھ ہزارہا ہیں بَلکہ ہزاروں ہزار ہیں؛ خُداوؔند پاک کوہِ سِینؔائی سے اَپنے مَقدِس میں آئے۔ جَب وہ آسمان پر چڑھے، تو قَیدیوں کو اَپنے ساتھ لے گیٔے؛ آپ نے اَپنی اُمّت سے، بَلکہ باغی اِنسانوں سے بھی انعامات قبُول فرمایٔے۔ تاکہ اَے یَاہوِہ، خُدا وہاں سکونت کر سکیں۔
زبور 1:68-18 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے گیت۔ اللہ اُٹھے تو اُس کے دشمن تتر بتر ہو جائیں گے، اُس سے نفرت کرنے والے اُس کے سامنے سے بھاگ جائیں گے۔ وہ دھوئیں کی طرح بکھر جائیں گے۔ جس طرح موم آگ کے سامنے پگھل جاتا ہے اُسی طرح بےدین اللہ کے حضور ہلاک ہو جائیں گے۔ لیکن راست باز خوش و خرم ہوں گے، وہ اللہ کے حضور جشن منا کر پھولے نہ سمائیں گے۔ اللہ کی تعظیم میں گیت گاؤ، اُس کے نام کی مدح سرائی کرو! جو رتھ پر سوار بیابان میں سے گزر رہا ہے اُس کے لئے راستہ تیار کرو۔ رب اُس کا نام ہے، اُس کے حضور خوشی مناؤ! اللہ اپنی مُقدّس سکونت گاہ میں یتیموں کا باپ اور بیواؤں کا حامی ہے۔ اللہ بےگھروں کو گھروں میں بسا دیتا اور قیدیوں کو قید سے نکال کر خوش حالی عطا کرتا ہے۔ لیکن جو سرکش ہیں وہ جُھلسے ہوئے ملک میں رہیں گے۔ اے اللہ، جب تُو اپنی قوم کے آگے آگے نکلا، جب تُو ریگستان میں قدم بہ قدم آگے بڑھا (سِلاہ) تو زمین لرز اُٹھی اور آسمان سے بارش ٹپکنے لگی۔ ہاں، اللہ کے حضور جو کوہِ سینا اور اسرائیل کا خدا ہے ایسا ہی ہوا۔ اے اللہ، تُو نے کثرت کی بارش برسنے دی۔ جب کبھی تیرا موروثی ملک نڈھال ہوا تو تُو نے اُسے تازہ دم کیا۔ یوں تیری قوم اُس میں آباد ہوئی۔ اے اللہ، اپنی بھلائی سے تُو نے اُسے ضرورت مندوں کے لئے تیار کیا۔ رب فرمان صادر کرتا ہے تو خوش خبری سنانے والی عورتوں کا بڑا لشکر نکلتا ہے، ”فوجوں کے بادشاہ بھاگ رہے ہیں۔ وہ بھاگ رہے ہیں اور عورتیں لُوٹ کا مال تقسیم کر رہی ہیں۔ تم کیوں اپنے زِین کے دو بوروں کے درمیان بیٹھے رہتے ہو؟ دیکھو، کبوتر کے پَروں پر چاندی اور اُس کے شاہ پَروں پر پیلا سونا چڑھایا گیا ہے۔“ جب قادرِ مطلق نے وہاں کے بادشاہوں کو منتشر کر دیا تو کوہِ ضلمون پر برف پڑی۔ کوہِ بسن الٰہی پہاڑ ہے، کوہِ بسن کی متعدد چوٹیاں ہیں۔ اے پہاڑ کی متعدد چوٹیو، تم اُس پہاڑ کو کیوں رشک کی نگاہ سے دیکھتی ہو جسے اللہ نے اپنی سکونت گاہ کے لئے پسند کیا ہے؟ یقیناً رب وہاں ہمیشہ کے لئے سکونت کرے گا۔ اللہ کے بےشمار رتھ اور اَن گنت فوجی ہیں۔ خداوند اُن کے درمیان ہے، سینا کا خدا مقدِس میں ہے۔ تُو نے بلندی پر چڑھ کر قیدیوں کا ہجوم گرفتار کر لیا، تجھے انسانوں سے تحفے ملے، اُن سے بھی جو سرکش ہو گئے تھے۔ یوں ہی رب خدا وہاں سکونت پذیر ہوا۔
زبور 1:68-18 کِتابِ مُقادّس (URD)
خُدا اُٹھے۔ اُس کے دُشمن پراگندہ ہوں۔ اُس سے عداوت رکھنے والے اُس کے سامنے سے بھاگ جائیں جَیسے دُھواں اُڑ جاتا ہے وَیسے ہی تُو اُن کو اُڑا دے۔ جَیسے موم آگ کے سامنے پِگھل جاتا ہے وَیسے ہی شرِیر خُدا کے حضُور فنا ہو جائیں لیکن صادِق خُوشی منائیں۔ وہ خُدا کے حضُور شادمان ہوں بلکہ وہ خُوشی سے پُھولے نہ سمائیں۔ خُدا کے لِئے گاؤ۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو۔ صحرا کے سوار کے لِئے شاہراہ تیّار کرو۔ اُس کا نام یاہ ہے اور تُم اُس کے حضُور شادمان ہو۔ خُدا اپنے مُقدّس مکان میں یتیِموں کا باپ اور بیواؤں کا دادرس ہے۔ خُدا تنہا کو خاندان بخشتا ہے۔ وہ قَیدِیوں کو آزاد کر کے اِقبال مند کرتا ہے۔ لیکن سرکش خُشک زمِین میں رہتے ہیں۔ اَے خُدا! جب تُو اپنے لوگوں کے آگے آگے چلا۔ جب تُو بِیابان میں سے گُذرا (سِلاہ) تو زمِین کانپ اُٹھی۔ خُدا کے حضُور آسمان گِر پڑے۔ بلکہ کوہِ سِینا بھی خُدا کے حضُور۔ اِسرائیل کے خُدا کے حضُور کانپ اُٹھا۔ اَے خُدا تُو نے خُوب مینہ برسایا۔ تُو نے اپنی خُشک مِیراث کو تازگی بخشی۔ تیرے لوگ اُس میں بسنے لگے۔ اَے خُدا! تُو نے اپنے فَیض سے غرِیبوں کے لِئے اُسے تیّار کِیا۔ خُداوند حُکم دیتا ہے۔ خُوشخبری دینے والِیاں فَوج کی فَوج ہیں۔ لشکروں کے بادشاہ بھاگتے ہیں۔ وہ بھاگ جاتے ہیں اور عَورت گھر میں بَیٹھی بَیٹھی لُوٹ کا مال بانٹتی ہے۔ جب تُم بھیڑ سالوں میں پڑے رہتے ہو تو اُس کبُوتر کی مانِند ہو گے جِس کے بازُو گویا چاندی سے اور پَر خالِص سونے سے منڈھے ہُوئے ہوں۔ جب قادرِ مُطلِق نے بادشاہوں کو اُس میں پراگندہ کِیا تو اَیسا حال ہو گیا گویا سلمون پر برف پڑ رہی تھی۔ بسن کا پہاڑ خُدا کا پہاڑ ہے۔ بسن کا پہاڑ اُونچا پہاڑ ہے۔ اَے اُونچے پہاڑو! تُم اُس پہاڑ کو کیوں تاکتے ہو جِسے خُدا نے اپنی سکُونت کے لِئے پسند کِیا ہے؟ بلکہ خُداوند اُس میں ابد تک رہے گا۔ خُدا کے رتھ بِیس ہزار بلکہ ہزارہا ہزار ہیں۔ خُداوند جَیسا کوہِ سِینا میں وَیسا ہی اُن کے درمیان مَقدِس میں ہے۔ تُو نے عالمِ بالا کو صعُود فرمایا۔ تُو قَیدِیوں کو ساتھ لے گیا۔ تُجھے لوگوں سے بلکہ سرکشوں سے بھی ہدئیے مِلے تاکہ خُداوند خُدا اُن کے ساتھ رہے۔