امثال 20:19-27
امثال 20:19-27 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
مشورت کو سُنو اَور اَپنی اِصلاح کرو، تاکہ آخِرکار تُم دانشمند ہو جاؤ۔ اِنسان کے دِل میں کیٔی منصُوبے ہوتے ہیں، لیکن صِرف یَاہوِہ کا اِرادہ ہی قائِم رہتاہے۔ آدمی کو اِحسَان کی تمنّا رہتی ہے؛ مُفلس ہونا فریبی ہونے سے بہتر ہوتاہے۔ یَاہوِہ کا خوف زندگی بخشتا ہے، خُدا ترس مطمئن رہتاہے اَور بدی میں مُبتلا نہیں ہوتا۔ کاہل اَپنا ہاتھ تھالی میں تو ڈالتا ہے؛ لیکن اِتنا بھی نہیں کرتا کہ پھر اُسے اُٹھاکر اَپنے مُنہ تک لایٔے۔ ٹھٹھّےباز کو کوڑے لگا تو سادہ لَوح بھی ہوشیار ہو جائے گا؛ صاحبِ فہم کو تنبیہ کر تو وہ علم حاصل کرےگا۔ وہ بیٹا جو اَپنے باپ کو لُوٹتا اَور اَپنی ماں کو نکال دیتاہے خجالت اَور رُسوائی کا کام کرتا ہے۔ اَے میرے بیٹے! اَیسی تنبیہ کو خاطِر میں مت لا، جو تُمہیں علم سے برگشتہ کرتی ہو۔
امثال 20:19-27 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اچھا مشورہ اپنا اور تربیت قبول کر تاکہ آئندہ دانش مند ہو۔ انسان دل میں متعدد منصوبے باندھتا رہتا ہے، لیکن رب کا ارادہ ہمیشہ پورا ہو جاتا ہے۔ انسان کا لالچ اُس کی رُسوائی کا باعث ہے، اور غریب دروغ گو سے بہتر ہے۔ رب کا خوف زندگی کا منبع ہے۔ خدا ترس آدمی سیر ہو کر سکون سے سو جاتا اور مصیبت سے محفوظ رہتا ہے۔ کاہل اپنا ہاتھ کھانے کے برتن میں ڈال کر اُسے منہ تک نہیں لا سکتا۔ طعنہ زن کو مار تو سادہ لوح سبق سیکھے گا، سمجھ دار کو ڈانٹ تو اُس کے علم میں اضافہ ہو گا۔ جو اپنے باپ پر ظلم کرے اور اپنی ماں کو نکال دے وہ والدین کے لئے شرم اور رُسوائی کا باعث ہے۔ میرے بیٹے، تربیت پر دھیان دینے سے باز نہ آ، ورنہ تُو علم و عرفان کی راہ سے بھٹک جائے گا۔
امثال 20:19-27 کِتابِ مُقادّس (URD)
مشوَرت کو سُن اور تربِیّت پذِیر ہو تاکہ تُو آخِر کار دانا ہو جائے۔ آدمی کے دِل میں بُہت سے منصُوبے ہیں لیکن صِرف خُداوند کا اِرادہ ہی قائِم رہے گا۔ آدمی کی مقبُولِیت اُس کے اِحسان سے ہے اور کنگال جُھوٹے آدمی سے بِہتر ہے۔ خُداوند کا خَوف زِندگی بخش ہے۔ اور خُدا ترس سیر ہو گا اور بدی سے محفُوظ رہے گا۔ سُست آدمی اپنا ہاتھ تھالی میں ڈالتا ہے اور اِتنا بھی نہیں کرتا کہ پِھر اُسے اپنے مُنہ تک لائے۔ ٹھٹھّا کرنے والے کو مار۔ اِس سے سادہ دِل ہوشیار ہو جائے گا اور صاحِبِ فہم کو تنبِیہ کر۔ وہ عِلم حاصِل کرے گا۔ جو اپنے باپ سے بدسلُوکی کرتا اور ماں کو نِکال دیتا ہے خجالت کا باعِث اور رسُوائی لانے والا بیٹا ہے۔ اَے میرے بیٹے! اگر تُو عِلم سے برگشتہ ہوتا ہے تو تعلِیم سُننے سے کیا فائدہ؟