YouVersion Logo
تلاش

امثال 19

19
1جو غریب بےالزام زندگی گزارے وہ ٹیڑھی باتیں کرنے والے احمق سے کہیں بہتر ہے۔
2اگر علم ساتھ نہ ہو تو سرگرمی کا کوئی فائدہ نہیں۔ جلدباز غلط راہ پر آتا رہتا ہے۔
3گو انسان کی اپنی حماقت اُسے بھٹکا دیتی ہے توبھی اُس کا دل رب سے ناراض ہوتا ہے۔
4دولت مند کے دوستوں میں اضافہ ہوتا ہے، لیکن غریب کا ایک دوست بھی اُس سے الگ ہو جاتا ہے۔
5جھوٹا گواہ سزا سے نہیں بچے گا، جو جھوٹی گواہی دے اُس کی جان نہیں چھوٹے گی۔
6متعدد لوگ بڑے آدمی کی خوشامد کرتے ہیں، اور ہر ایک اُس آدمی کا دوست ہے جو تحفے دیتا ہے۔
7غریب کے تمام بھائی اُس سے نفرت کرتے ہیں، تو پھر اُس کے دوست اُس سے کیوں دُور نہ رہیں۔ وہ باتیں کرتے کرتے اُن کا پیچھا کرتا ہے، لیکن وہ غائب ہو جاتے ہیں۔
8جو حکمت اپنا لے وہ اپنی جان سے محبت رکھتا ہے، جو سمجھ کی پرورش کرے اُسے کامیابی ہو گی۔
9جھوٹا گواہ سزا سے نہیں بچے گا، جھوٹی گواہی دینے والا تباہ ہو جائے گا۔
10احمق کے لئے عیش و عشرت سے زندگی گزارنا موزوں نہیں، لیکن غلام کی حکمرانوں پر حکومت کہیں زیادہ غیرمناسب ہے۔
11انسان کی حکمت اُسے تحمل سکھاتی ہے، اور دوسروں کے جرائم سے درگزر کرنا اُس کا فخر ہے۔
12بادشاہ کا طیش جوان شیرببر کی دہاڑوں کی مانند ہے جبکہ اُس کی منظوری گھاس پر شبنم کی طرح تر و تازہ کرتی ہے۔
13احمق بیٹا باپ کی تباہی اور جھگڑالو بیوی مسلسل ٹپکنے والی چھت ہے۔
14موروثی گھر اور ملکیت باپ دادا کی طرف سے ملتی ہے، لیکن سمجھ دار بیوی رب کی طرف سے ہے۔
15سُست ہونے سے انسان گہری نیند سو جاتا ہے، لیکن ڈھیلا شخص بھوکے مرے گا۔
16جو وفاداری سے حکم پر عمل کرے وہ اپنی جان محفوظ رکھتا ہے، لیکن جو اپنی راہوں کی پروا نہ کرے وہ مر جائے گا۔
17جو غریب پر مہربانی کرے وہ رب کو اُدھار دیتا ہے، وہی اُسے اجر دے گا۔
18جب تک اُمید کی کرن باقی ہو اپنے بیٹے کی تادیب کر، لیکن اِتنے جوش میں نہ آ کہ وہ مر جائے۔
19جو حد سے زیادہ طیش میں آئے اُسے جرمانہ دینا پڑے گا۔ اُسے بچانے کی کوشش مت کر ورنہ اُس کا طیش اَور بڑھے گا۔
20اچھا مشورہ اپنا اور تربیت قبول کر تاکہ آئندہ دانش مند ہو۔
21انسان دل میں متعدد منصوبے باندھتا رہتا ہے، لیکن رب کا ارادہ ہمیشہ پورا ہو جاتا ہے۔
22انسان کا لالچ اُس کی رُسوائی کا باعث ہے، اور غریب دروغ گو سے بہتر ہے۔
23رب کا خوف زندگی کا منبع ہے۔ خدا ترس آدمی سیر ہو کر سکون سے سو جاتا اور مصیبت سے محفوظ رہتا ہے۔
24کاہل اپنا ہاتھ کھانے کے برتن میں ڈال کر اُسے منہ تک نہیں لا سکتا۔
25طعنہ زن کو مار تو سادہ لوح سبق سیکھے گا، سمجھ دار کو ڈانٹ تو اُس کے علم میں اضافہ ہو گا۔
26جو اپنے باپ پر ظلم کرے اور اپنی ماں کو نکال دے وہ والدین کے لئے شرم اور رُسوائی کا باعث ہے۔
27میرے بیٹے، تربیت پر دھیان دینے سے باز نہ آ، ورنہ تُو علم و عرفان کی راہ سے بھٹک جائے گا۔
28شریر گواہ انصاف کا مذاق اُڑاتا ہے، اور بےدین کا منہ آفت کی خبریں پھیلاتا ہے۔
29طعنہ زن کے لئے سزا اور احمق کی پیٹھ کے لئے کوڑا تیار ہے۔

موجودہ انتخاب:

امثال 19: URDGVU

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in