امثال 1:19-15
امثال 1:19-15 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
ایک مُفلس آدمی جو سیدھی راہ چلتا ہے، اُس احمق سے بہتر ہے جو ہمیشہ جھُوٹ بولتا ہے۔ علم کے بغیر جوش اَچھّا نہیں، اَور جلدبازی کرکے راہ سے بھٹک جانا ٹھیک نہیں۔ اِنسان کی اَپنی حماقت اُس کی زندگی تباہ کردیتی ہے، اَور اُس کا دِل یَاہوِہ سے بیزار ہو جاتا ہے۔ دولت بہت سے دوست لے آتی ہے، لیکن غریب کا دوست بھی اُس سے الگ ہو جاتا ہے۔ جھُوٹا گواہ بے سزا نہ چُھوٹے گا، اَور جھُوٹی باتیں کہنے والا رِہائی نہ پایٔےگا۔ بہت سے لوگ حاکم کی خُوشامد کرتے ہیں، اَور ہر آدمی تحفہ دینے والے کا دوست بَن جاتا ہے۔ جَب ایک مُفلس سے اُس کے اَپنے بھایٔی ہی دُور رہنا پسند کرتے ہیں۔ تو اُس کے دوست تو اَور بھی زِیادہ اُس سے دُور بھاگیں گے! حالانکہ وہ مَنّت سماجت کرتے ہُوئے اُن کے پیچھے جاتا ہے، لیکن وہ اُسے کہیں نہیں ملتے۔ جو حِکمت حاصل کرتا ہے اَپنی جان کو عزیز رکھتا ہے؛ اَورجو فہم سے لو لگائے رہتاہے، کامیاب ہوتاہے۔ جھُوٹا گواہ بے سزا نہ چُھوٹے گا، اَورجو جھُوٹ بولتا ہے وہ فنا ہو جائے گا۔ جَب احمق کو عیش و عشرت کی زندگی زیب نہیں دیتی۔ تَب اُمرا پر غُلام کا حُکمراں ہونا کس قدر نامُناسب ہوگا۔ آدمی کی حِکمت اُسے صبر عطا کرتی ہے؛ اَور خطا سے دَرگُذر کرنے میں اُس کی شان ہے۔ بادشاہ کا غُصّہ شیر کی گرج کی مانند ہے، لیکن اُس کی نظرِ عنایت اَیسی ہے جَیسی گھاس پر شبنم۔ احمق بیٹا اَپنے باپ کے لیٔے مُصیبت ہے، اَور جھگڑالو بیوی اَیسی ہوتی ہے جَیسے سدا کا ٹپکا۔ گھر اَور مال، ماں باپ سے مِیراث کے طور پر حاصل ہوتے ہیں، لیکن عقلمند بیوی یَاہوِہ کی طرف سے ملتی ہے۔ سُستی گہری نیند طاری کرتی ہے، اَور کاہل آدمی بھُوکا رہتاہے۔
امثال 1:19-15 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
جو غریب بےالزام زندگی گزارے وہ ٹیڑھی باتیں کرنے والے احمق سے کہیں بہتر ہے۔ اگر علم ساتھ نہ ہو تو سرگرمی کا کوئی فائدہ نہیں۔ جلدباز غلط راہ پر آتا رہتا ہے۔ گو انسان کی اپنی حماقت اُسے بھٹکا دیتی ہے توبھی اُس کا دل رب سے ناراض ہوتا ہے۔ دولت مند کے دوستوں میں اضافہ ہوتا ہے، لیکن غریب کا ایک دوست بھی اُس سے الگ ہو جاتا ہے۔ جھوٹا گواہ سزا سے نہیں بچے گا، جو جھوٹی گواہی دے اُس کی جان نہیں چھوٹے گی۔ متعدد لوگ بڑے آدمی کی خوشامد کرتے ہیں، اور ہر ایک اُس آدمی کا دوست ہے جو تحفے دیتا ہے۔ غریب کے تمام بھائی اُس سے نفرت کرتے ہیں، تو پھر اُس کے دوست اُس سے کیوں دُور نہ رہیں۔ وہ باتیں کرتے کرتے اُن کا پیچھا کرتا ہے، لیکن وہ غائب ہو جاتے ہیں۔ جو حکمت اپنا لے وہ اپنی جان سے محبت رکھتا ہے، جو سمجھ کی پرورش کرے اُسے کامیابی ہو گی۔ جھوٹا گواہ سزا سے نہیں بچے گا، جھوٹی گواہی دینے والا تباہ ہو جائے گا۔ احمق کے لئے عیش و عشرت سے زندگی گزارنا موزوں نہیں، لیکن غلام کی حکمرانوں پر حکومت کہیں زیادہ غیرمناسب ہے۔ انسان کی حکمت اُسے تحمل سکھاتی ہے، اور دوسروں کے جرائم سے درگزر کرنا اُس کا فخر ہے۔ بادشاہ کا طیش جوان شیرببر کی دہاڑوں کی مانند ہے جبکہ اُس کی منظوری گھاس پر شبنم کی طرح تر و تازہ کرتی ہے۔ احمق بیٹا باپ کی تباہی اور جھگڑالو بیوی مسلسل ٹپکنے والی چھت ہے۔ موروثی گھر اور ملکیت باپ دادا کی طرف سے ملتی ہے، لیکن سمجھ دار بیوی رب کی طرف سے ہے۔ سُست ہونے سے انسان گہری نیند سو جاتا ہے، لیکن ڈھیلا شخص بھوکے مرے گا۔
امثال 1:19-15 کِتابِ مُقادّس (URD)
راست رَو مِسکِین کج گو اور احمق سے بِہتر ہے۔ یہ بھی اچھّا نہیں کہ رُوح عِلم سے خالی رہے۔ جو چلنے میں جلد بازی کرتا ہے بھٹک جاتا ہے۔ آدمی کی حماقت اُسے گُمراہ کرتی ہے اور اُس کا دِل خُداوند سے بیزار ہوتا ہے۔ دَولت بُہت سے دوست پَیدا کرتی ہے پر مِسکِین اپنے ہی دوست سے بیگانہ ہے۔ جُھوٹا گواہ بے سزا نہ چُھوٹے گا اور جُھوٹ بولنے والا رہائی نہ پائے گا۔ بُہتیرے لوگ فیّاض کی خُوشامد کرتے ہیں اور ہر ایک آدمی اِنعام دینے والے کا دوست ہے۔ جب مِسکِین کے سب بھائی ہی اُس سے نفرت کرتے ہیں تو اُس کے دوست کِتنے زِیادہ اُس سے دُور بھاگیں گے! وہ باتوں سے اُن کا پِیچھا کرتا ہے پر اُن کو نہیں پاتا۔ جو حِکمت حاصِل کرتا ہے اپنی جان کو عزِیز رکھتا ہے۔ جو فہم کی مُحافظت کرتا ہے فائدہ اُٹھائے گا۔ جُھوٹا گواہ بے سزا نہ چُھوٹے گا اور جو جُھوٹ بولتا ہے فنا ہو گا۔ جب احمق کے لِئے ناز و نِعمت زیبا نہیں تو خادِم کا شہزادوں پر حُکمران ہونا اَور بھی نامناسِب ہے۔ آدمی کی تمِیز اُس کو قہر کرنے میں دِھیما بناتی ہے۔ اور خطا سے درگُذر کرنے میں اُس کی شان ہے۔ بادشاہ کا غضب شیر کی گرج کی مانِند ہے اور اُس کی نظرِعنایت گھاس پر شبنم کی مانِند۔ احمق بیٹا اپنے باپ کے لِئے بلا ہے اور بِیوی کا جھگڑا رگڑا سدا کا ٹپکا۔ گھر اور مال تو باپ دادا سے مِیراث میں مِلتے ہیں لیکن دانِش مند بِیوی خُداوند سے مِلتی ہے۔ کاہِلی نِیند میں غرق کر دیتی ہے اور کاہِل آدمی بُھوکا رہے گا۔