گِنتی 1:9-14

گِنتی 1:9-14 کِتابِ مُقادّس (URD)

بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصرؔ سے نِکلنے کے دُوسرے برس کے پہلے مہِینے میں خُداوند نے دشتِ سِیناؔ میں مُوسیٰؔ سے کہا کہ بنی اِسرائیل عِیدِ فَسح اُس کے مُعیّن وقت پر منائیں۔ اِسی مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو تُم وقتِ مُعیّن پر یہ عِید منانا اور جِتنے اُس کے آئِین اور رسُوم ہیں اُن سبھوں کے مُطابِق اُسے منانا۔ سو مُوسیٰؔ نے بنی اِسرائیل کو حُکم کِیا کہ عِیدِ فَسح کریں۔ اور اُنہوں نے پہلے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو دشتِ سِیناؔ میں عِیدِ فَسح کی اور بنی اِسرائیل نے سب پر جو خُداوند نے مُوسیٰ ؔکو حُکم دِیا تھا عمل کِیا۔ اور کئی آدمی اَیسے تھے جو کِسی لاش کے سبب سے ناپاک ہو گئے تھے۔ وہ اُس روز فَسح نہ کر سکے۔ سو وہ اُسی دِن مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کے پاس آئے۔ اور مُوسیٰؔ سے کہنے لگے ہم ایک لاش کے سبب سے ناپاک ہو رہے ہیں۔ پِھر بھی ہم اَور اِسرائیلِیوں کے ساتھ وقتِ مُعیّن پر خُداوند کی قُربانی گُذراننے سے کیوں روکے جائیں؟ مُوسیٰؔ نے اُن سے کہا ٹھہر جاؤ۔ مَیں ذرا سُن لُوں کہ خُداوند تُمہارے حق میں کِیا حُکم کرتا ہے۔ اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی تُم میں سے یا تُمہاری نسل میں سے کِسی لاش کے سبب سے ناپاک ہو جائے یا وہ کہِیں دُور سفر میں ہو تَو بھی وہ خُداوند کے لِئے عِیدِ فَسح کرے۔ وہ دُوسرے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو یہ عِیدِ منائیں اور قُربانی کے گوشت کو بے خمِیری روٹیوں اور کڑوی ترکارِیوں کے ساتھ کھائیں۔ وہ اُس میں سے کُچھ بھی صُبح کے لِئے باقی نہ چھوڑیں اور نہ اُس کی کوئی ہڈّی توڑیں اور فَسح کو اُس کے سارے آئِین کے مُطابِق مانیں۔ لیکن جو آدمی پاک ہو اور سفر میں بھی نہ ہو اگر وہ فَسح کرنے سے باز رہے تو وہ آدمی اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے گا کیونکہ اُس نے مُعیّن وقت پر خُداوند کی قُربانی نہیں گُذرانی۔ سو اُس آدمی کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔ اور اگر کوئی پردیسی تُم میں بُود و باش کرتا ہو اور وہ خُداوند کے لِئے فَسح کرنا چاہے تو وہ فَسح کے آئِین اور رسُوم کے مُطابِق اُسے مانے۔ تُم دیسی اور پردیسی دونوں کے لِئے ایک ہی آئِین رکھنا۔

گِنتی 1:9-14 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اُن کے مُلک مِصر سے نکل آنے کے دُوسرے سال کے پہلے مہینے میں یَاہوِہ سِینؔائی کے بیابان میں مَوشہ سے مُخاطِب ہُوا۔ اُنہُوں نے کہا، ”بنی اِسرائیل مُقرّرہ وقت پر عیدِفسح منائیں۔ اِسی ماہ کی چودھویں تاریخ کی شام کے وقت تُم اُسے مُقرّرہ وقت پر اُس ضوابط کے مُطابق منانا۔“ چنانچہ مَوشہ نے بنی اِسرائیل کو عیدِفسح منانے کے لیٔے کہا، اَور اُنہُوں نے پہلے مہینے کی چودھویں تاریخ کی شام کو سِینؔائی کے بیابان میں عیدِفسح منایا اَور بنی اِسرائیل نے وَیسا ہی کیا جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ لیکن کچھ لوگ اُس روز عیدِفسح نہ منا سکے کیونکہ اُن میں سے کچھ لوگ اَیسے بھی تھے جو کسی لاش کو چھُونے کے سبب سے ناپاک ہو گئے تھے۔ چنانچہ وہ اُسی دِن مَوشہ اَور اَہرونؔ کے پاس آئے اَور مَوشہ سے کہنے لگے، ”ہم تو کسی لاش کو چھُونے کے سبب سے ناپاک ہو چُکے ہیں پھر ہم لوگ دُوسرے اِسرائیلیوں کے ساتھ مُقرّرہ وقت پر یَاہوِہ کی قُربانی پیش کرنے سے کیوں محروم رکھے جایٔیں؟“ مَوشہ نے اُنہیں جَواب دیا، ”جَب تک میں پتا نہ لگاؤں کہ یَاہوِہ تمہارے حق میں کیا حُکم دیتے ہیں تُم ٹھہرے رہو۔“ تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”بنی اِسرائیل سے کہہ، ’تُم میں سے یا تمہاری نَسل میں سے جو لوگ کسی لاش کو چھُونے کی وجہ سے ناپاک ہو چُکے ہُوں یا کہیں دُور سفر میں ہُوں تو بھی وہ یَاہوِہ کے لیٔے عیدِفسح منائیں۔ وہ اُسے دُوسرے مہینے کے چودھویں دِن کی شام کو منائیں اَور فسح کے گوشت کو بے خمیری روٹی اَور کڑوے ساگ پات کے ساتھ کھایٔیں۔ اَور اُس میں سے کچھ بھی صُبح تک باقی نہ چھوڑا جائے، اُن کی کوئی بھی ہڈّی نہ توڑی جائے۔ اَور جَب وہ عیدِفسح منائیں تو اُس کی تمام شَریعت پر عَمل کریں۔ لیکن جو شخص رسماً پاک ہو اَور سفر میں بھی نہ ہو اگر وہ عیدِفسح نہ منائے تو وہ اَپنی قوم میں سے کاٹ ڈالا جائے کیونکہ اُس نے مُقرّرہ وقت پر یَاہوِہ کی قُربانی پیش نہیں کی۔ اُس آدمی کا گُناہ اُسی کے سَر لگے گا۔ ” ’اگر کویٔی مُلک اِسرائیل کا باشِندہ ہو یا غَیراِسرائیلی جو تمہارے ساتھ بُودوباش کرتا ہو یَاہوِہ کے لیٔے فسح کرنا چاہے تو وہ اُسے اُس کے ضوابط کے مُطابق مانے۔ تُم مُلک اِسرائیل کے باشِندے اَور غَیراِسرائیلی باشِندے دونوں کے لیٔے ایک ہی ضوابط رکھنا۔‘ “

گِنتی 1:9-14 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

اسرائیلیوں کو مصر سے نکلے ایک سال ہو گیا تھا۔ دوسرے سال کے پہلے مہینے میں رب نے دشتِ سینا میں موسیٰ سے بات کی۔ ”لازم ہے کہ اسرائیلی عیدِ فسح کو مقررہ وقت پر منائیں، یعنی اِس مہینے کے چودھویں دن، سورج کے غروب ہونے کے عین بعد۔ اُسے تمام قواعد کے مطابق منانا۔“ چنانچہ موسیٰ نے اسرائیلیوں سے کہا کہ وہ عیدِ فسح منائیں، اور اُنہوں نے ایسا ہی کیا۔ اُنہوں نے عیدِ فسح کو پہلے مہینے کے چودھویں دن سورج کے غروب ہونے کے عین بعد منایا۔ اُنہوں نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا رب نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔ لیکن کچھ آدمی ناپاک تھے، کیونکہ اُنہوں نے لاش چھو لی تھی۔ اِس وجہ سے وہ اُس دن عیدِ فسح نہ منا سکے۔ وہ موسیٰ اور ہارون کے پاس آ کر کہنے لگے، ”ہم نے لاش چھو لی ہے، اِس لئے ناپاک ہیں۔ لیکن ہمیں اِس سبب سے عیدِ فسح کو منانے سے کیوں روکا جائے؟ ہم بھی مقررہ وقت پر باقی اسرائیلیوں کے ساتھ رب کی قربانی پیش کرنا چاہتے ہیں۔“ موسیٰ نے جواب دیا، ”یہاں میرے انتظار میں کھڑے رہو۔ مَیں معلوم کرتا ہوں کہ رب تمہارے بارے میں کیا حکم دیتا ہے۔“ رب نے موسیٰ سے کہا، ”اسرائیلیوں کو بتا دینا کہ اگر تم یا تمہاری اولاد میں سے کوئی عیدِ فسح کے دوران لاش چھونے سے ناپاک ہو یا کسی دُوردراز علاقے میں سفر کر رہا ہو، توبھی وہ عید منا سکتا ہے۔ ایسا شخص اُسے عین ایک ماہ کے بعد منا کر لیلے کے ساتھ بےخمیری روٹی اور کڑوا ساگ پات کھائے۔ کھانے میں سے کچھ بھی اگلی صبح تک باقی نہ رہے۔ جانور کی کوئی بھی ہڈی نہ توڑنا۔ منانے والا عیدِ فسح کے پورے فرائض ادا کرے۔ لیکن جو پاک ہونے اور سفر نہ کرنے کے باوجود بھی عیدِ فسح کو نہ منائے اُسے اُس کی قوم میں سے مٹایا جائے، کیونکہ اُس نے مقررہ وقت پر رب کو قربانی پیش نہیں کی۔ اُس شخص کو اپنے گناہ کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔ اگر کوئی پردیسی تمہارے درمیان رہتے ہوئے رب کے سامنے عیدِ فسح منانا چاہے تو اُسے اجازت ہے۔ شرط یہ ہے کہ وہ پورے فرائض ادا کرے۔ پردیسی اور دیسی کے لئے عیدِ فسح منانے کے فرائض ایک جیسے ہیں۔“

گِنتی 1:9-14 کِتابِ مُقادّس (URD)

بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصرؔ سے نِکلنے کے دُوسرے برس کے پہلے مہِینے میں خُداوند نے دشتِ سِیناؔ میں مُوسیٰؔ سے کہا کہ بنی اِسرائیل عِیدِ فَسح اُس کے مُعیّن وقت پر منائیں۔ اِسی مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو تُم وقتِ مُعیّن پر یہ عِید منانا اور جِتنے اُس کے آئِین اور رسُوم ہیں اُن سبھوں کے مُطابِق اُسے منانا۔ سو مُوسیٰؔ نے بنی اِسرائیل کو حُکم کِیا کہ عِیدِ فَسح کریں۔ اور اُنہوں نے پہلے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو دشتِ سِیناؔ میں عِیدِ فَسح کی اور بنی اِسرائیل نے سب پر جو خُداوند نے مُوسیٰ ؔکو حُکم دِیا تھا عمل کِیا۔ اور کئی آدمی اَیسے تھے جو کِسی لاش کے سبب سے ناپاک ہو گئے تھے۔ وہ اُس روز فَسح نہ کر سکے۔ سو وہ اُسی دِن مُوسیٰؔ اور ہارُونؔ کے پاس آئے۔ اور مُوسیٰؔ سے کہنے لگے ہم ایک لاش کے سبب سے ناپاک ہو رہے ہیں۔ پِھر بھی ہم اَور اِسرائیلِیوں کے ساتھ وقتِ مُعیّن پر خُداوند کی قُربانی گُذراننے سے کیوں روکے جائیں؟ مُوسیٰؔ نے اُن سے کہا ٹھہر جاؤ۔ مَیں ذرا سُن لُوں کہ خُداوند تُمہارے حق میں کِیا حُکم کرتا ہے۔ اور خُداوند نے مُوسیٰؔ سے کہا۔ بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی تُم میں سے یا تُمہاری نسل میں سے کِسی لاش کے سبب سے ناپاک ہو جائے یا وہ کہِیں دُور سفر میں ہو تَو بھی وہ خُداوند کے لِئے عِیدِ فَسح کرے۔ وہ دُوسرے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو یہ عِیدِ منائیں اور قُربانی کے گوشت کو بے خمِیری روٹیوں اور کڑوی ترکارِیوں کے ساتھ کھائیں۔ وہ اُس میں سے کُچھ بھی صُبح کے لِئے باقی نہ چھوڑیں اور نہ اُس کی کوئی ہڈّی توڑیں اور فَسح کو اُس کے سارے آئِین کے مُطابِق مانیں۔ لیکن جو آدمی پاک ہو اور سفر میں بھی نہ ہو اگر وہ فَسح کرنے سے باز رہے تو وہ آدمی اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے گا کیونکہ اُس نے مُعیّن وقت پر خُداوند کی قُربانی نہیں گُذرانی۔ سو اُس آدمی کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔ اور اگر کوئی پردیسی تُم میں بُود و باش کرتا ہو اور وہ خُداوند کے لِئے فَسح کرنا چاہے تو وہ فَسح کے آئِین اور رسُوم کے مُطابِق اُسے مانے۔ تُم دیسی اور پردیسی دونوں کے لِئے ایک ہی آئِین رکھنا۔