یسعیاہ 9:38-22
یسعیاہ 9:38-22 کِتابِ مُقادّس (URD)
شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ کی تحرِیر جب وہ بِیمار تھا اور اپنی بِیماری سے شِفایاب ہُؤا۔ مَیں نے کہا مَیں اپنی آدھی عُمر میں پاتال کے پھاٹکوں میں داخِل ہُوں گا۔ میری زِندگی کے باقی برس مُجھ سے چِھین لِئے گئے۔ مَیں نے کہا مَیں خُداوند کو ہاں خُداوند کو زِندوں کی زمِین میں پِھر نہ دیکُھوں گا۔ اِنسان اور دُنیا کے باشِندے مُجھے پِھر دِکھائی نہ دیں گے۔ میرا گھر اُجڑ گیا ہے اور گڈرئے کے خَیمہ کی مانِند مُجھ سے دُور کِیا گیا مَیں نے جُلاہے کی مانِند اپنی زِندگانی کو لِپیٹ لِیا ہے۔ وہ مُجھ کو تانت سے کاٹ ڈالے گا صُبح سے شام تک تُو مُجھ کو تمام کر ڈالتا ہے۔ مَیں نے صُبح تک تحمُّل کِیا۔ تب وہ شیرِ بَبر کی مانِند میری سب ہڈِّیاں چُور کر ڈالتا ہے۔ صُبح سے شام تک تُو مُجھے تمام کر ڈالتا ہے۔ مَیں ابابِیل اور سارس کی طرح چِیں چِیں کرتا رہا۔ مَیں کبُوتر کی طرح کُڑھتا رہا۔ میری آنکھیں اُوپر دیکھتے دیکھتے پتّھرا گئِیں۔ اَے خُداوند! مَیں بے کس ہُوں۔ تُو میرا کفِیل ہو۔ مَیں کیا کہُوں؟ اُس نے تو مُجھ سے وعدہ کِیا اور اُسی نے اُسے پُورا کِیا۔ مَیں اپنی باقی عُمر اپنی جان کی تلخی کے سبب سے آہِستہ آہِستہ بسر کرُوں گا۔ اَے خُداوند! اِن ہی چِیزوں سے اِنسان کی زِندگی ہے اور اِن ہی میں میری رُوح کی حیات ہے۔ سو تُو ہی شِفا بخش اور مُجھے زِندہ رکھ۔ دیکھ میرا سخت رنج راحت سے تبدِیل ہُؤا۔ اور میری جان پر مِہربان ہو کر تُو نے اُسے نیستی کے گڑھے سے رہائی دی۔ کیونکہ تُو نے میرے سب گُناہوں کو اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینک دِیا۔ اِس لِئے کہ پاتال تیری سِتایش نہیں کر سکتا اور مَوت سے تیری حمد نہیں ہو سکتی۔ وہ جو گور میں اُترنے والے ہیں تیری سچّائی کے اُمّیدوار نہیں ہو سکتے۔ زِندہ ہاں زِندہ ہی تیری سِتایش کرے گا۔ جَیسا آج کے دِن مَیں کرتا ہُوں۔ باپ اپنی اَولاد کو تیری سچّائی کی خبر دے گا۔ خُداوند مُجھے بچانے کو تیّار ہے۔ اِس لِئے ہم اپنے تاردار سازوں کے ساتھ عُمر بھر خُداوند کے گھر میں سرُود خوانی کرتے رہیں گے۔ یسعیاہ نے کہا تھا کہ انجِیر کی ٹِکیہ لے کر پھوڑے پر باندھیں اور وہ شِفا پائے گا۔ اور حِزقیاہ نے کہا تھا اِس کا کیا نِشان ہے کہ مَیں خُداوند کے گھر میں جاؤُں گا؟
یسعیاہ 9:38-22 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
یہُودیؔہ کے بادشاہ حِزقیاہؔ کی تحریر جو اُس کی بیماری اَور شفا یابی کے بعد لکھی گئی: مَیں نے کہا: ”اَب جَب کہ میری زندگی شباب پر ہے کیا مُجھے موت کے پھاٹکوں میں سے گزرنا ہوگا اَور میری زندگی کے باقی سالوں کو لُوٹ لیا جائے گا؟“ مَیں نے کہا: ”مَیں یَاہوِہ کو پھر نہ دیکھ پاؤں گا، ہاں یَاہوِہ کو زندوں کی زمین پر نہ دیکھ پاؤں گا؛ نہ ہی نَوع اِنسان پر نگاہ کر سکوں گا، اَور نہ اُن لوگوں کے ساتھ رہ سکوں گا جو اَب اِس دُنیا میں بستے ہیں۔ میرا گھر چرواہے کے خیمہ کی طرح گرا دیا گیا اَور مُجھ سے لے لیا گیا۔ ایک جُلاہے کی طرح مَیں نے اَپنی زندگی کو لپیٹ لیا ہے، اَور اُس نے مُجھے کرگھے سے کاٹ کر الگ کر دیا ہے؛ دِن اَور رات تُو میرا خاتِمہ کرتا رہا۔ مَیں نے صُبح تک صبر سے کام لیا، لیکن شیرببر کی طرح اُس نے میری تمام ہڈّیاں توڑ ڈالیں؛ صُبح سے شام تک تُونے میرا خاتِمہ کر ڈالا۔ میں ابابیل اَور سارس کی طرح چیں چیں کرتا رہا، اَور غمزدہ کبُوتر کی مانند کراہتا رہا۔ میری آنکھیں اُوپر کی طرف دیکھتے دیکھتے تھک گئیں۔ میں ڈر گیا ہُوں، اَے خُداوؔند، میری مدد کے لئے آیئے۔“ لیکن مَیں کیا کہہ سَکتا ہُوں؟ اُسی نے مُجھ سے کہا اَور یہ کام اُسی کا ہے۔ اَپنی اِس تلخی جان کے باعث میں عمر بھر حلیمی سے چلتا رہُوں گا۔ اَے خُداوؔند، اِن ہی چیزوں سے اِنسان کی زندگی ہے؛ اَور میری رُوح بھی اِن ہی میں زندگی پاتی ہے۔ آپ نے مُجھے شفا بخشی اَور مُجھے جینے دیا۔ جو تکلیف مَیں نے برداشت کی یقیناً یہ میرے حق میں مفید ثابت ہُوئی۔ آپ نے اَپنی مَحَبّت میں مُجھے تباہی کے گڑھے سے بچا لیا؛ آپ نے میرے تمام گُناہ اَپنی پیٹھ کے پیچھے ڈال دئیے۔ کیونکہ قبر تیری سِتائش نہیں کر سکتی، اَور موت تیری تعریف کے نغمہ نہیں گا سکتی؛ جو پاتال میں اُترگئے وہ تیری سچّائی کی اُمّید نہیں رکھ سکتے۔ زندہ، ہاں صِرف زندہ ہی تیری سِتائش کریں گے، جَیسا کہ میں آج کر رہا ہُوں؛ والدین اَپنے بچّوں سے تیری وفاداری کا ذِکر کرتے ہیں۔ یَاہوِہ مُجھے نَجات دے گا، اِس لیٔے ہم عمر بھر یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں تار والے سازوں کے ساتھ نغمہ سرائی کریں گے۔ یَشعیاہ نے کہاتھا، ”اَنجیر کا لیپ بناؤ اَور اُسے پھوڑے پر لگاؤ تو وہ شفا پایٔےگا۔“ حِزقیاہؔ نے پُوچھا تھا، ”اِس کا نِشان کیا ہے کہ میں یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں جا پاؤں گا؟“
یسعیاہ 9:38-22 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
یہوداہ کے بادشاہ حِزقیاہ نے شفا پانے پر ذیل کا گیت قلم بند کیا، ”مَیں بولا، کیا مجھے زندگی کے عروج پر پاتال کے دروازوں میں داخل ہونا ہے؟ باقی ماندہ سال مجھ سے چھین لئے گئے ہیں۔ مَیں بولا، آئندہ مَیں رب کو زندوں کے ملک میں نہیں دیکھوں گا۔ اب سے مَیں پاتال کے باشندوں کے ساتھ رہ کر اِس دنیا کے لوگوں پر نظر نہیں ڈالوں گا۔ میرے گھر کو گلہ بانوں کے خیمے کی طرح اُتارا گیا ہے، وہ میرے اوپر سے چھین لیا گیا ہے۔ مَیں نے اپنی زندگی کو جولاہے کی طرح اختتام تک بُن لیا ہے۔ اب اُس نے مجھے کاٹ کر تانت کے دھاگوں سے الگ کر دیا ہے۔ ایک دن کے اندر اندر تُو نے مجھے ختم کیا۔ صبح تک مَیں چیخ کر فریاد کرتا رہا، لیکن اُس نے شیرببر کی طرح میری تمام ہڈیاں توڑ دیں۔ ایک دن کے اندر اندر تُو نے مجھے ختم کیا۔ مَیں بےجان ہو کر ابابیل یا بلبل کی طرح چیں چیں کرنے لگا، غوں غوں کر کے کبوترکی سی آہیں بھرنے لگا۔ میری آنکھیں نڈھال ہو کر آسمان کی طرف تکتی رہیں۔ اے رب، مجھ پر ظلم ہو رہا ہے۔ میری مدد کے لئے آ! لیکن مَیں کیا کہوں؟ اُس نے خود مجھ سے ہم کلام ہو کر یہ کیا ہے۔ مَیں تلخیوں سے مغلوب ہو کر زندگی کے آخر تک دبی ہوئی حالت میں پھروں گا۔ اے رب، اِن ہی چیزوں کے سبب سے انسان زندہ رہتا ہے، میری روح کی زندگی بھی اِن ہی پر مبنی ہے۔ تُو مجھے بحال کر کے جینے دے گا۔ یقیناً یہ تلخ تجربہ میری برکت کا باعث بن گیا۔ تیری محبت نے میری جان کو قبر سے محفوظ رکھا، تُو نے میرے تمام گناہوں کو اپنی پیٹھ کے پیچھے پھینک دیا ہے۔ کیونکہ پاتال تیری حمد و ثنا نہیں کرتا، اور موت تیری ستائش میں گیت نہیں گاتی، زمین کی گہرائیوں میں اُترے ہوئے تیری وفاداری کے انتظار میں نہیں رہتے۔ نہیں، جو زندہ ہے وہی تیری تعریف کرتا، وہی تیری تمجید کرتا ہے، جس طرح مَیں آج کر رہا ہوں۔ پشت در پشت باپ اپنے بچوں کو تیری وفاداری کے بارے میں بتاتے ہیں۔ رب مجھے بچانے کے لئے تیار تھا۔ آؤ، ہم عمر بھر رب کے گھر میں تاردار ساز بجائیں۔“ یسعیاہ نے ہدایت دی تھی، ”انجیر کی ٹکی لا کر بادشاہ کے ناسور پر باندھ دو! تب اُسے شفا ملے گی۔“ پہلے حِزقیاہ نے پوچھا تھا، ”رب کون سا نشان دے گا جس سے مجھے یقین آئے کہ مَیں دوبارہ رب کے گھر کی عبادت میں شریک ہوں گا؟“
یسعیاہ 9:38-22 کِتابِ مُقادّس (URD)
شاہِ یہُوداؔہ حِزقیاہ کی تحرِیر جب وہ بِیمار تھا اور اپنی بِیماری سے شِفایاب ہُؤا۔ مَیں نے کہا مَیں اپنی آدھی عُمر میں پاتال کے پھاٹکوں میں داخِل ہُوں گا۔ میری زِندگی کے باقی برس مُجھ سے چِھین لِئے گئے۔ مَیں نے کہا مَیں خُداوند کو ہاں خُداوند کو زِندوں کی زمِین میں پِھر نہ دیکُھوں گا۔ اِنسان اور دُنیا کے باشِندے مُجھے پِھر دِکھائی نہ دیں گے۔ میرا گھر اُجڑ گیا ہے اور گڈرئے کے خَیمہ کی مانِند مُجھ سے دُور کِیا گیا مَیں نے جُلاہے کی مانِند اپنی زِندگانی کو لِپیٹ لِیا ہے۔ وہ مُجھ کو تانت سے کاٹ ڈالے گا صُبح سے شام تک تُو مُجھ کو تمام کر ڈالتا ہے۔ مَیں نے صُبح تک تحمُّل کِیا۔ تب وہ شیرِ بَبر کی مانِند میری سب ہڈِّیاں چُور کر ڈالتا ہے۔ صُبح سے شام تک تُو مُجھے تمام کر ڈالتا ہے۔ مَیں ابابِیل اور سارس کی طرح چِیں چِیں کرتا رہا۔ مَیں کبُوتر کی طرح کُڑھتا رہا۔ میری آنکھیں اُوپر دیکھتے دیکھتے پتّھرا گئِیں۔ اَے خُداوند! مَیں بے کس ہُوں۔ تُو میرا کفِیل ہو۔ مَیں کیا کہُوں؟ اُس نے تو مُجھ سے وعدہ کِیا اور اُسی نے اُسے پُورا کِیا۔ مَیں اپنی باقی عُمر اپنی جان کی تلخی کے سبب سے آہِستہ آہِستہ بسر کرُوں گا۔ اَے خُداوند! اِن ہی چِیزوں سے اِنسان کی زِندگی ہے اور اِن ہی میں میری رُوح کی حیات ہے۔ سو تُو ہی شِفا بخش اور مُجھے زِندہ رکھ۔ دیکھ میرا سخت رنج راحت سے تبدِیل ہُؤا۔ اور میری جان پر مِہربان ہو کر تُو نے اُسے نیستی کے گڑھے سے رہائی دی۔ کیونکہ تُو نے میرے سب گُناہوں کو اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینک دِیا۔ اِس لِئے کہ پاتال تیری سِتایش نہیں کر سکتا اور مَوت سے تیری حمد نہیں ہو سکتی۔ وہ جو گور میں اُترنے والے ہیں تیری سچّائی کے اُمّیدوار نہیں ہو سکتے۔ زِندہ ہاں زِندہ ہی تیری سِتایش کرے گا۔ جَیسا آج کے دِن مَیں کرتا ہُوں۔ باپ اپنی اَولاد کو تیری سچّائی کی خبر دے گا۔ خُداوند مُجھے بچانے کو تیّار ہے۔ اِس لِئے ہم اپنے تاردار سازوں کے ساتھ عُمر بھر خُداوند کے گھر میں سرُود خوانی کرتے رہیں گے۔ یسعیاہ نے کہا تھا کہ انجِیر کی ٹِکیہ لے کر پھوڑے پر باندھیں اور وہ شِفا پائے گا۔ اور حِزقیاہ نے کہا تھا اِس کا کیا نِشان ہے کہ مَیں خُداوند کے گھر میں جاؤُں گا؟