YouVersion Logo
تلاش

زکریاؔہ 11

11
1اَے لبانونؔ، اَپنے دروازوں کو کھولو
تاکہ آگ تمہارے دیوداروں کو بھسم کرے!
2اَے صنوبر کے درخت ماتم کرو کیونکہ دیودار تباہ ہو گئے؛
اَور شاندار درخت غارت ہو گئے ہیں!
اَے باشانؔ کے بلُوطوں، نوحہ کرو؛
کیونکہ گھنے جنگل کاٹ ڈالے گیٔے ہیں!
3چرواہوں کے نوحے کی آواز سُنو؛
اُن کی شاندار چراگاہیں برباد ہو گئیں!
شیروں کی گرج سُنو؛
یردنؔ کا جنگل برباد ہو گیا۔
دو چرواہے
4یَاہوِہ میرے خُدا یُوں فرماتے ہیں، ”جِن بھیڑوں کو قتل کرنے کے لئے نِشان دہی کی گئی ہے اُن کی چرواہی کر۔ 5اُن کے خریدار اُنہیں ذبح کرتے ہیں اَور سزا نہیں پاتے، اَور اُن کے بیچنے والے کہتے ہیں، ’یَاہوِہ کی تمجید ہو کہ ہم مالدار ہو گئے!‘ اُن کے اَپنے چرواہے اُن پر رحم نہیں کرتے۔ 6مَیں اَب اِس مُلک کے باشِندوں پر اَور رحم نہیں کروں گا،“ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ ”مَیں ہر شخص کو اُن کے ہمسایہ اَور اُن کے بادشاہ کے حوالہ کر دُوں گا اَور وہ اُس مُلک کو تباہ کر دیں گے اَور مَیں اُنہیں اُن کے ہاتھ سے نہیں چُھڑاؤں گا۔“
7پس مَیں اُن نِشان دہی ریوڑوں کو جو قتل ہونے کو تھیں، خاص کر ریوڑ کے اُن جانوروں کی جِن کے اُوپر ظُلم ہو رہاتھا ریوڑ کو چُرایا کرتا تھا۔ تَب مَیں نے دو لاٹھیاں لیں، اَور اُن میں سے ایک کا نام فضل اَور دُوسری کا اِتّحاد رکھا اَور مَیں خُود ریوڑ کی نگہبانی کرنے لگا۔ 8اُس کے بعد ایک ماہ کے اَندر ہی مَیں نے تین چرواہوں کو کام سے ہٹا دیا۔
لیکن میری جان اُن سے بیزار تھی اَور ریوڑ کے جھُنڈ مُجھ سے بےحد نفرت کرنے لگے۔ 9تَب مَیں نے اُن سے کہا، ”اَب مَیں تمہارا چرواہا نہیں رہُوں گا۔ مرنے والا مَر جائے اَور ہلاک ہونے والا ہلاک ہو اَورجو بچے ہُوئے ہیں وہ ایک دُوسرے کا گوشت کھایٔیں۔“
10تَب مَیں نے فضل نامی لاٹھی کو لیا اَور اُسے توڑ ڈالا تاکہ مَیں اَپنے اُس عہد کو جو سَب قوموں سے کیا تھا منسُوخ کر دُوں۔ 11وہ عہد اُسی دِن منسُوخ ہو گیا اَور ریوڑ کے مظلوموں نے جو مُجھے دیکھ رہے تھے، سمجھ گئے کہ یہ یَاہوِہ کا کلام ہے۔
12تَب مَیں نے اُن سے کہا، ”اگر تُم ٹھیک سمجھتے ہو تو تُم میری مزدُوری مُجھے دے دو؛ مگر نہیں دینا چاہتے ہو تو مت دو۔“ تَب اُنہُوں نے میری مزدُوری کے چاندی کے تیس سِکّے مُجھے دئیے۔
13تَب یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”اِس رقم کو کُمہار کے سامنے پھینک دو،“ یعنی اُس بڑی قیمت کو جو اُنہُوں نے میرے لیٔے ٹھہرائی تھی۔ اِس لئے مَیں نے اُن چاندی کے تیس سِکّوں کو لے کر یَاہوِہ کے گھر کے صحن میں کُمہار کے سامنے پھینک دیا۔
14تَب مَیں نے یہُودیؔہ اَور بنی اِسرائیل کے اُس برادرانہ رشتے کو ختم کرتے ہُوئے دُوسری لاٹھی کو جو اِتّحاد کہلاتی تھی، توڑ دیا۔
15تَب یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”ایک بےوقُوف چرواہے کا سامان پھر سے لے لو۔ 16کیونکہ مَیں اِس مُلک میں ایک اَیسا چرواہا برپا کروں گا، جو بھٹکے ہُوئے کا خیال نہیں کرےگا، نہ جَوانوں کی تلاش کرےگا نہ زخمی کا علاج کرےگا، اَور نہ تندرستوں کو چَرائے گا بَلکہ اَپنی مَن پسند موٹی تازی بھیڑوں کا گوشت کھائے گا اَور اُن کے کھُروں کو چیر ڈالے گا۔
17”اُس نکمّے چرواہے پر ہائے،
جو ریوڑ کو چھوڑکر بھاگ جاتا ہے!
کاش تلوار اُس کے بازو اَور داہنی آنکھ پر چلے!
اُس کا بازو بالکُل سُوکھ جائے!
اَور وہ اَپنی داہنی آنکھ سے بالکُل نابینا ہو جائے!“

موجودہ انتخاب:

زکریاؔہ 11: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in