امثال 22:8-36

امثال 22:8-36 UCV

”اَپنی قدیم صنعتیں قائِم کرنے سے پہلے، یَاہوِہ نے مُجھے اَپنی اَوّلین صنعت کے طور پر پیدا کیا؛ اَیسا اَزل ہی سے مُقرّر تھا، یعنی اِبتدا سے جَب کہ دُنیا وُجُود میں نہ آئی تھی۔ جَب سمُندر بھی نہ تھے، اَور نہ پانی سے بھرے ہُوئے چشمے تھے؛ مُجھے پیدا کیا گیا۔ اِس سے قبل کہ پہاڑ اَور ٹیلے اَپنی اَپنی جگہ پر قائِم کئے جاتے، مُجھے پیدا کیا گیا، بَلکہ اِس سے بھی قبل کہ خُدا زمین کو یا اُس کے میدانوں کو بناتا یا زمین کی خاک کو وُجُود میں لاتا۔ جَب خُدا نے آسمان کو قائِم کیا، تَب میں وہیں تھی، جَب اُنہُوں نے گہراؤ کی سطح پر اُفق کا دائرہ کھینچا، جَب اُنہُوں نے اُوپر بادل بنائے اَور گہراؤ میں مضبُوطی سے چشمے قائِم کئے، جَب اُنہُوں نے سمُندر کی حدیں باندھیں تاکہ پانی حُکم سے باہر نہ جائے، اَور جَب اُنہُوں نے زمین کی بُنیادوں کے نِشان لگائے۔ تَب میں ہی ماہر کاریگر کے طور پر خُدا کے پاس تھی، میری خُوشی میں روز بروز اِضافہ ہوتا تھا، اَور مَیں اُن کی حُضُوری میں ہمیشہ شادمان رہتی تھی، مَیں اُن کی ساری دُنیا سے خُوش تھی اَور بنی آدمؔ کی صحبت میں مُجھے خُوشی ملتی تھی۔ ”اِس لیٔے اَب اَے میرے بیٹو، میری سُنو؛ مُبارک ہیں وہ جو میری راہوں پر چلتے ہیں۔ میری ہدایت کو سُنو اَور دانشمند بنو، اُسے نظرانداز نہ کرو۔ مُبارک ہے وہ آدمی جو میری سُنتا ہے، اَور ہر روز میرے پھاٹکوں پر ہوشیار کھڑا رہتاہے، اَور میرے دروازہ پر میرا اِنتظار کرتا ہے۔ کیونکہ جو مُجھے پاتاہے، زندگی پاتاہے اَور اُس پر یَاہوِہ کی نظرِ عنایت ہوتی ہے۔ لیکن جو مُجھے نہیں پاتا، وہ اَپنا ہی نُقصان کرتا ہے؛ اَورجو مُجھ سے عداوت رکھتے ہیں، وہ سَب موت سے مَحَبّت رکھتے ہیں۔“