امثال 1:20-15

امثال 1:20-15 UCV

مَے مضحکہ خیز ہوتی ہے اَور شراب ہنگامہ برپا کرتی ہے؛ اَورجو کویٔی اُن کی وجہ سے بہک جاتا ہے وہ دانا نہیں ہے۔ بادشاہ کا غضب شیر کی گرج کے مانند ہوتاہے؛ جو کویٔی اُسے غُصّہ دِلاتا ہے اَپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ جھگڑے سے دُور رہنے میں اِنسان کی عزّت ہے، لیکن ہر احمق جھگڑنے کے لیٔے تیّار رہتاہے۔ کاہل آدمی وقت پر ہل نہیں چلاتا؛ اِس لیٔے فصل کاٹنے کے وقت وہ ڈھونڈتا ہے لیکن کچھ نہیں پاتا۔ مشورے اِنسان کے دِل میں گہرے پانی کی مانند ہوتے ہیں، لیکن صاحبِ فہم اُنہیں اُوپر کھینچ نکالتا ہے۔ اکثر آدمی دعویٰ کرتے ہیں کہ اُن کی لافانی مَحَبّت ہے، لیکن وفادار آدمی کسے ملے گا؟ راستباز آدمی نیک زندگی گزارتا ہے؛ اُس کے بعد اُس کے بچّے مُبارک ہوتے ہیں۔ جَب ایک بادشاہ اَپنے تخت پر اِنصاف کرنے کے لیٔے بیٹھتا ہے، تو وہ اَپنی آنکھوں ہی سے ساری بدی کو پھٹک لیتا ہے۔ کون کہہ سَکتا ہے، ”مَیں نے اَپنے دِل کو پاک صَاف کر لیا ہے؛ میں گُناہ سے پاک ہُوں؟“ دو طرح کے پیمانے اَور دو طرح کے پیمانے۔ یَاہوِہ کو اُن دونوں سے نفرت ہے۔ بچّہ بھی اَپنی حرکتوں سے پہچانا جاتا ہے، کہ اُس کا چال چلن پاک اَور راست ہے یا نہیں۔ سُننے والے کان اَور دیکھنے والی آنکھیں۔ اُن دونوں کو یَاہوِہ نے بنایا ہے۔ نیند کا عزیز نہ ہو ورنہ تُم مُفلس ہو جاؤگے؛ اَپنی آنکھیں کھُلی رکھو، اَور تمہارے پاس ضروُرت سے زائد خُوراک ہوگی۔ خریدار کہتاہے، ”یہ ٹھیک نہیں، یہ اَچھّا نہیں!“ لیکن جَب چل پڑتا ہے تو اَپنی خرید پر فخر کرتا ہے۔ سونا بہت ہے اَور لعل بھی کثرت سے ہیں، لیکن علم والے ہونٹ اَیسے ہیرے ہیں جو بہت کم پایٔے جاتے ہیں۔