YouVersion Logo
تلاش

امثال 17

17
1اِطمینان اَور سکون کے ساتھ کھایا جانے والا خشک نوالہ
اُس گھر کی نِعمتوں سے بہتر ہے جہاں جھگڑا ہو۔
2دانشمند نوکر رُسوا بیٹے پر حُکم چلائے گا،
اَور بھائیوں کے ساتھ مِیراث میں شریک ہوگا۔
3چاندی کے لیٔے کُٹھالی اَور سونے کے لیٔے بھٹّی ہوتی ہے،
لیکن دِل کو یَاہوِہ ہی پرکھتے ہیں۔
4بدکار آدمی بُرے ہونٹوں کی بات سُنتا ہے؛
اَور دروغ گو فساد بھڑکانے والی زبان کی طرف کان لگاتاہے۔
5مسکین کا مذاق اُڑانے والا اُس کے خالق کی توہین کرتا ہے؛
اَور کسی دُوسرے کی مُصیبت پر خُوش ہونے والا بے سزا نہیں چُھوٹے گا۔
6بیٹوں کے بیٹے بُوڑھوں کے لیٔے تاج ہیں،
اَور والدین اَپنے بچّوں کا فخر ہوتے ہیں۔
7خُوش گفتار ہونٹ احمق پر نہیں سجتے۔
تو دروغ گو لب حاکم کو کیا زیب دیں گے!
8رشوت دینے والے کے ہاتھ میں جادُو کا کام کرتی ہے؛
وہ ہر موڑ پر کامیاب ہو جاتا ہے۔
9جو خطا پر پردہ ڈالتا ہے وہ میل مِلاپ کا خواہاں ہے،
لیکن جو اُسے بار بار دہراتا ہے، وہ گہرے دوستوں میں جدائی پیدا کر دیتاہے۔
10صاحبِ فہم پر ایک جھڑکی
احمق پر سَو کوڑوں سے زِیادہ اثر کرتی ہے۔
11بدکار محض سرکشی کا موقع ڈھونڈتا ہے؛
اِس لیٔے اُس کے خِلاف ایک سنگدل افسر ہی بھیجا جائے گا۔
12احمق کی حماقت کے وقت اُس کے سامنے آنے سے
اُس ریچھنی سے دوچار ہونا بہتر ہے جِس کے بچّے پکڑ لیٔے گیٔے ہوں۔#17‏:12 پرانے عہدنامے میں ریچھ خطرے اَور درندگی کی علامت ہے۔ دیکھئے، 2 سلا 2‏:23‏‑24؛ ہوش 13‏:8؛ عامُوسؔ 5‏:19‏
13اگر کویٔی آدمی نیکی کا بدلہ بدی سے دیتاہے،
تو اُس کے گھر سے بدی ہرگز دُور نہ ہوگی۔
14جھگڑے کا آغاز کرنا بند میں سوراخ کرنے کی مانند ہے؛
اِس لیٔے اِس سے پہلے کہ جھگڑا پیدا ہو، مُعاملہ کو رفع دفع کر دو۔
15مُلزم کو بَری کرنا اَور صادق کو مُلزم قرار دینا؛
دونوں یَاہوِہ کے نزدیک مکرُوہ ہیں۔
16احمق کے ہاتھ میں رقم بھی مَوجُود ہو تو کیا فائدہ،
جَب کہ اُسے حِکمت حاصل کرنے کی تمنّا ہی نہیں؟
17دوست ہر وقت مَحَبّت دِکھاتا ہے،
لیکن بھایٔی مُصیبت میں کام آنے کے لیٔے پیدا ہوتاہے۔
18نادان آدمی ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر قَسم کھاتا ہے
اَور اَپنے ہمسایہ کے لیٔے ضامن ہو جاتا ہے۔
19جھگڑا پسند کرنے والا گُناہ کو بھی پسند کرتا ہے؛
اَور اُونچا دروازہ بنانے والا تباہی کو دعوت دیتاہے۔
20ٹیڑھے دِل والا خُوشحال نہیں ہوتا؛
جِس کی زبان ٹیڑھی ہو وہ مُصیبت میں پڑتا ہے۔
21جسے احمق بیٹا نصیب ہُوا اُسے گویا رنج مِلا؛
کیونکہ احمق کے باپ کو خُوشی نہیں۔
22شادمان دِل صحت بخشتا ہے،
لیکن اَفسُردہ رُوح ہڈّیوں کو خشک کردیتی ہے۔
23بدکار خُفیہ طور پر رشوت لیتا ہے
تاکہ وہ عدالتی کارروائی سے بچا رہے۔
24صاحبِ فہم، حِکمت پر نظر رکھتا ہے،
لیکن احمق کی آنکھیں زمین کی اِنتہا تک بھٹکتی رہتی ہیں۔
25احمق بیٹا اَپنے باپ کے لیٔے رنج
اَور اَپنی ماں کے لیٔے تلخی لاتا ہے۔
26کسی بے قُصُور کو سزا دینا اَچھّا نہیں ہے،
نہ ہی اہلکاروں کو ناحق کوڑے لگانا۔
27صاحبِ علم سوچ سمجھ کر بات کرتا ہے،
اَور صاحبِ فہم متانت سے کام لیتا ہے۔
28اگر احمق اَپنا مُنہ بند رکھے تو دانشمند گِنا جاتا ہے،
اَور اگر اَپنی زبان کو قابُو میں رکھے تو صاحبِ بصیرت سمجھا جاتا ہے۔

موجودہ انتخاب:

امثال 17: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in