فِلپّیوں 19:1-30

فِلپّیوں 19:1-30 UCV

کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تمہاری دعا اَور یِسوعؔ المسیح کے پاک رُوح کے لُطف و کرم کی وجہ سے مُجھے نَجات ملے گی۔ میری دِلی خواہش اَور اُمّید یہ ہے کہ مُجھے کسی بات میں بھی شرمندگی کا مُنہ نہ دیکھنا پڑے، بَلکہ جَیسے میں ہمیشہ بڑی دِلیری سے المسیح کا جلال اَپنے جِسم سے ظاہر کرتا رہا ہوں وَیسے ہی کرتا رہُوں گا، خواہ میں زندہ رہُوں یا مَر جاؤں۔ کیونکہ زندہ رہنا میرے لیٔے المسیح ہے، اَور مرنا نفع۔ لیکن اگر میرا جِسمانی طور پر زندہ رہنا، میرے کام کے لیٔے زِیادہ مفید ہے۔ میں کیا پسند کروں؟ میں نہیں جانتا۔ میں بڑی کَشمکش میں مُبتلا ہُوں: جی تو چاہتاہے کہ دُنیا کو خیرباد کہہ کر المسیح کے پاس جا رہُوں، کیونکہ یہ زِیادہ بہتر ہے؛ پھر بھی میرا جِسمانی طور پر زندہ رہنا تمہارے لیٔے زِیادہ ضروُری ہے۔ چنانچہ مُجھے اِس بات کا بڑا یقین ہے کہ میں زندہ رہُوں گا، بَلکہ تُم سَب کے ساتھ رہُوں گا تاکہ تُم ایمان میں ترقّی کرو اَور خُوش رہو، اَور جَب مَیں تمہارے پاس پھر آؤں تو المسیح یِسوعؔ میں ہونے کی وجہ سے وہ فخر جو تُم مُجھ پر کرتے ہو، اَور بھی زِیادہ ہو جائے گا۔ کچھ بھی ہو، اِتنا ضروُر کرو کہ تمہارا چال چلن المسیح کی خُوشخبری کے لائق ہو۔ تاکہ، خواہ میں تُمہیں دیکھنے آؤں یا نہ آؤں، یہ ضروُر سُن سکوں کہ تُم ایک رُوح میں قائِم ہو، اَور ایک جان ہوکر کوشش کر رہے ہو کہ لوگ خُوشخبری پر ایمان لائیں اَور یہ بھی کہ تُم کسی بات میں بھی اَپنے مُخالفوں سے خوفزدہ نہیں ہوتے۔ یہ اُن کے لیٔے تو ہلاکت کا، لیکن تمہارے لیٔے نَجات کا نِشان ہے اَور یہ خُدا کی طرف سے ہے۔ کیونکہ المسیح کی خاطِر تُم پر یہ فضل ہُوا کہ نہ فقط خُداوؔند پر ایمان لاؤ، بَلکہ خُداوؔند کی خاطِر دُکھ بھی سہو، تُم بھی اُسی طرح جدّوجہد کرتے رہو جِس طرح تُم نے مُجھے کرتے دیکھا تھا، اَور اَب بھی سُنتے ہو کہ میں اَب تک اُسی میں مصروف ہُوں۔