YouVersion Logo
تلاش

نحمیاہ 9

9
بنی اِسرائیل کا گُناہوں کا اقرار
1اُس مہینے کے چوبیسویں دِن تمام بنی اِسرائیل روزہ رکھ کر اَور ٹاٹ اوڑھ کر اَور اَپنے سَروں پر خاک ڈال کر اِکٹھّے ہُوئے۔ 2بنی اِسرائیلی نَسل کے لوگ تمام غَیریہُودی لوگوں سے الگ ہوکر اَپنی اَپنی جگہ کھڑے ہو گئے اَور اَپنے گُناہوں کا اَور اَپنے آباؤاَجداد کی گُناہوں کا اقرار کرنے لگے۔ 3وہ جہاں بھی تھے وہیں کھڑے رہے اَور اُنہُوں نے دِن کا ایک چوتھائی حِصّہ یَاہوِہ اَپنے خُدا کی کِتاب تورہ کی تِلاوت کرنے میں اَور ایک چوتھائی حِصّہ گُناہوں کا اقرار کرنے اَور اَپنے یَاہوِہ خُدا کو سَجدہ کرنے میں گزارا۔ 4بنی لیوی کی سِیڑھیوں پر یہوشُعؔ، بانیؔ، قدمی ایل، شِبنیاہؔ، بُنّی، شیرِبیاہؔ، بانیؔ اَور قینانی کھڑے تھے۔ اُنہُوں نے بُلند آواز سے یَاہوِہ اَپنے خُدا کو پُکارا۔ 5اَور لیویوں یعنی یہوشُعؔ، قدمی ایل، بانیؔ، حشبانیاہؔ، شیرِبیاہؔ، ہُودیاہؔ، شِبنیاہؔ اَور پِتھائیاہؔ نے کہا: ”کھڑے ہو جاؤ اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا کی جو اَزل سے اَبد تک ہے تمجید کرو اَور کہو۔“
”آپ کا جلالی نام مُبارک ہو جو تمام حَمد و تعریف سے بھی بڑھ کر بُلند و بالا ہے۔“ 6آپ ہی واحد یَاہوِہ ہو۔ آپ نے آسمانوں، سَب سے اُونچے آسمانوں اَور اُن کے اجرامِ فلکی کو، زمین کو اَور اُن میں مَوجُود ہر چیز کو، سمُندر کو پیدا کیا ہے۔ آپ ہر شَے کو زندگی بخشتے ہیں اَور آسمانی فَوج آپ کو سَجدہ کرتے ہیں۔
7”آپ وہ یَاہوِہ خُدا ہیں جنہوں نے اَبرامؔ کو چُن لیا اَور اُسے کَسدیوں کے اُورؔ سے نکال لائے اَور اُس کا نام اَبراہامؔ رکھا۔ 8آپ نے اُس کا دِل اَپنے حُضُور وفادار پایا اَور کنعانیوں، حِتّیوں، امُوریوں، پَرزّیوں، یبُوسیوں اَور گِرگاشیوں کا مُلک اُس کی نَسل کو دینے کا عہد باندھا۔ آپ نے اَپنا وعدہ پُورا کیا کیونکہ آپ صادق ہیں۔
9”آپ نے مِصر میں ہمارے آباؤاَجداد کی مُصیبت پر نظر کی اَور آپ نے بحرِقُلزمؔ کے کنارے اُن کی فریاد سُنی۔ 10آپ نے فَرعوہؔ اَور اُس کے عہدیدار اَور اُس کی سرزمین کے تمام لوگوں کے سامنے حیرت اَنگیز نِشانات اَور عجائبات دِکھائے کیونکہ آپ جانتے تھے کہ مِصری اُن کے ساتھ کس قدر مغروُری سے پیش آئےتھے۔ اِس لئے آپ کا بڑا نام ہُوا جَیسا کہ آج بھی ہے۔ 11اَور آپ نے اُن کے آگے سمُندر کو دو حِصّے کر دیا جِس کے باعث وہ اُس میں خشک زمین پر سے گزر گئے۔ لیکن آپ نے اُن کا تعاقب کرنے والوں کو پتّھر کی طرح سمُندر کی گہرائیوں میں پھینک دیا۔ 12اَور دِن کے وقت آپ نے بادل کے سُتون سے اُن کی رہنمائی کی اَور رات کے وقت آگ کے سُتون سے تاکہ جِس راستے پر اُنہیں چلنا تھا اُس میں اُنہیں رَوشنی ملے۔
13”اَور آپ کوہِ سِینؔائی پر اُتر آئے؛ اَور آپ نے آسمان سے اُن کے ساتھ باتیں کیں اَور آپ نے اُنہیں اَیسے فرائض اَور آئین، قوانین اَور اَحکام دئیے جو راستی اَور اِنصاف ہیں۔ 14آپ نے اُنہیں اَپنے مُقدّس سَبت سے واقف کیا اَور اَپنے خادِم مَوشہ کی مَعرفت اُنہیں اَحکام، قوانین اَور آئین عطا کئے۔ 15اَور آپ نے اُن کی بھُوک مٹانے کو آسمان سے روٹی دی اَور اُن کی پیاس بُجھانے کو چٹّان میں سے پانی نکالا اَور اُنہیں فرمایا کہ وہ جا کر اُس مُلک پر قبضہ کریں جسے دینے کی آپ نے ہاتھ اُٹھاکر قَسم کھائی تھی۔
16”لیکن وہ یعنی ہمارے آباؤاَجداد مغروُر اَور سرکش ہو گئے۔ اُنہُوں نے آپ کی حُکم عُدولی کی، 17سُننے سے اِنکار کیا اَورجو معجزے آپ نے اُن کے درمیان دِکھائے تھے، اُنہیں یاد نہ رکھا۔ وہ سرکش ہو گئے اَور اُنہُوں نے بغاوت کرکے پھر واپس اَپنی غُلامی میں جانے کے لیٔے اَپنا ایک رہنما مُقرّر کر لیا۔ مگر خُدا آپ غفور، رحیم و کریم، قہر کرنے میں دھیمے اَور شفقت میں غنی ہیں۔ اِس لیٔے آپ نے اُنہیں ترک نہ کیا۔ 18جَب وہ اَپنے لیٔے ایک بچھڑے کا بُت ڈھال کر کہنے لگے، ’یہ ہمارا خُدا ہے جو ہمیں مُلک مِصر سے نکال لایا ہے،‘ یا جَب وہ نہایت ہی بُرے کام کرکے کُفر کے مُرتکب ہُوئے۔
19”تو بھی اَپنے بڑے رحم کے باعث آپ نے اُنہیں بیابان میں چھوڑ نہ دیا۔ دِن کے وقت بادل کے سُتون نے اُنہیں راہ دِکھانا بند نہ کیا اَور نہ ہی رات کے وقت آگ کے سُتون نے اُس راستے میں رَوشنی کرنا چھوڑا جِس پر اُنہیں چلنا تھا۔ 20اُن کی تعلیم و تربّیت کے لیٔے آپ نے اُنہیں اَپنی نیک رُوح بخشی اَور آپ نے اَپنا منّا اُن کے مُنہ سے نہ روکا اَور آپ نے اُن کی پیاس بُجھانے کے لیٔے اُنہیں پانی دیا۔ 21چالیس سال تک بیابان میں آپ نے اُن کی پرورِش کی اَور اُنہیں کسی چیز کا مُحتاج نہ ہونے دیا۔ نہ اُن کے کپڑے پھٹے اَور نہ ہی اُن کے پاؤں سُوجے۔
22”آپ نے اُنہیں مملکتیں اَور اُمّتیں عطا فرمائیں اَور دُور دراز کے علاقے اُن میں بانٹ دئیے۔ اُنہُوں نے حِشبونؔ کے بادشاہ سیحونؔ کے مُلک پر اَور باشانؔ کے بادشاہ عوگؔ کے مُلک پر قبضہ کر لیا۔ 23آپ نے اُن کی اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے سِتاروں کی مانند کر دیا اَور آپ اُنہیں اُس سرزمین میں لے آئے جِس میں داخل ہونے اَور جِس پر قبضہ کرنے کی بابت آپ نے اُن کے آباؤاَجداد سے کہاتھا 24اُن کی اَولاد نے جا کر اُس مُلک پر قبضہ کر لیا۔ آپ نے اُن کے آگے کنعانیوں کو جو وہاں رہتے تھے مغلُوب کر دیا۔ آپ نے کنعانیوں کو اُن کے بادشاہوں اَور مُلک کے لوگوں سمیت اُن کے قابُو میں کر دیا تاکہ اُن کے ساتھ جَیسا چاہیں سلُوک کریں۔ 25اُنہُوں نے فصیلدار شہروں اَور زرخیز زمین کو فتح کر لیا اَور وہ ہر قِسم کی اَچھّی چیزوں سے بھرے ہُوئے گھروں، پہلے سے کھودے ہُوئے کُوؤں، انگوری باغات، زَیتُون کے باغوں اَور بہت سے پھلدار درختوں کے مالک بَن گیٔے۔ پھر اُنہُوں نے سیر ہوکر کھایا اَور موٹے تازہ ہو گئے۔ اَور اُنہُوں نے آپ کے بڑے اِحسَان کے باعث خُوب مزے اُڑائے۔
26”لیکن وہ نافرمان تھے اَور آپ سے باغی ہو گئے۔ اُنہُوں نے آپ کی تورہ کو پس پُشت ڈال دیا۔ اُنہُوں نے آپ کے اُن نبیوں کو جو اُنہیں آپ کی طرف واپس پھیرنے کے لیٔے عذاب سے ڈراتے رہتے تھے قتل کیا اَور بڑے بڑے کُفر آمیز کام کئے۔ 27اِس لیٔے آپ نے اُنہیں اُن کے دُشمنوں کے حوالہ کر دیا جنہوں نے اُنہیں ستایا۔ لیکن اُنہُوں نے اَپنے دُکھ درد میں آپ سے فریاد کی اَور آپ نے آسمان سے اُن کی فریاد سُنی اَور اَپنے بڑے کرم سے اُنہیں رِہائی دینے والے دئیے جنہوں نے اُنہیں اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے چھُڑایا۔
28”لیکن جوں ہی اُنہیں آرام مِلا اُنہُوں نے پھر وُہی کچھ کیا جو آپ کی نظر میں بُرا تھا۔ تَب آپ نے اُنہیں دُشمنوں کے ہاتھ میں چھوڑ دیا۔ وہ اُن پر غالب آئے۔ تو بھی جَب اُنہُوں نے پھر آپ سے فریاد کی تو آپ نے آسمان سے اُن کی فریاد سُنی اَور اَپنے بڑے رحم سے اُنہیں بار بار چھُڑایا۔
29”آپ نے اُنہیں مُتنبّہ کیا کہ وہ آپ کی تورہ کی طرف پھریں لیکن اُنہُوں نے مغروُر ہوکر آپ کی نافرمانی کی اَور آپ کے اَحکام کی، ’جنہیں ماننے سے اِنسان زندہ رہتاہے۔‘ خِلاف ورزی کرکے گُناہ کیا۔ اَپنی گردن کشی کے باعث نافرمان رہے اَور باغی ہوکر سُننے سے اِنکار کر دیا۔ 30تو بھی آپ برسوں تک اُن کو برداشت کرتے رہے اَور اَپنی رُوح سے اَپنے نبیوں کی مَعرفت اُنہیں تنبیہ کرتے رہے۔ تاہم اُنہُوں نے کویٔی توجّہ نہ دی۔ پس آپ نے اُنہیں پڑوسی اَقوام کے ہاتھ میں دے دیا۔ 31لیکن آپ نے اَپنی بڑی رحمت سے نہ تو اُنہیں نابود کیا نہ ترک کیا کیونکہ آپ رحیم و کریم خُدا ہیں۔
32”اِس لیٔے اَب اَے ہمارے خُدائے عظیم، آپ جو قادر اَور مُہیب خُدا ہیں؛ آپ جو اَپنی مَحَبّت کے عہد کو قائِم رکھتے ہیں، یہ دُکھ درد جو شاہانِ اشُور کے زمانہ سے لے کر آج تک ہمارے بادشاہوں، سرداروں، کاہِنوں، نبیوں اَور ہمارے آباؤاَجداد اَور ہمارے تمام لوگوں نے برداشت کئے آپ کے حُضُور میں مَعمولی نہ سمجھے جایٔیں 33جو کچھ بھی ہم پر گزری ہے اُس سَب میں آپ صادق رہے کیونکہ آپ صداقت سے پیش آئے مگر ہم نے بدی کی۔ 34ہمارے بادشاہوں، ہمارے سرداروں، ہمارے کاہِنوں اَور ہمارے آباؤاَجداد نے آپ کی تورہ کی پیروی نہ کی۔ اُنہُوں نے آپ کے اَحکام اَور آپ کی رسموں کی کویٔی پروا نہ کی۔ 35اُس وقت بھی جَب وہ اَپنی مملکت کی وسیع اَور زرخیز زمین میں جو آپ نے اُنہیں عطا کی تھیں آپ کے بڑے اِحسَان سے لُطف اَندوز ہو رہے تھے اُنہُوں نے آپ کی عبادت نہ کی اَور اَپنی بُری روِشوں سے باز نہ آئے۔
36”لیکن دیکھو آج ہم غُلام ہیں۔ اُسی مُلک میں غُلام ہیں جو آپ نے ہمارے آباؤاَجداد کو دیا تھا تاکہ وہ اُس کے پھل اَور دُوسری اَچھّی چیزیں جو وہاں پیدا ہوتی ہیں کھا سکیں۔ 37اُس کی بیشتر فصل اُن بادشاہوں کو چلی جاتی ہے جنہیں آپ نے ہمارے گُناہوں کے باعث ہم پر مُسلّط کیا ہے۔ ہمارے جِسم اَور ہمارے مویشی پُوری طرح اُن کے اِختیار میں ہیں۔ ہم بڑی مُصیبت میں ہیں۔
لوگوں کا عہد
38”اِن تمام باتوں کو پیشِ نظر رکھتے ہُوئے ہم پُختہ عہد کرتے ہیں اَور لِکھ بھی دیتے ہیں اَور ہمارے سردار، ہمارے لیوی اَور ہمارے کاہِنؔ اُس پر مُہر لگاتے ہیں۔“

موجودہ انتخاب:

نحمیاہ 9: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in