YouVersion Logo
تلاش

ایُّوب 31

31
1”مَیں نے اَپنی آنکھوں سے عہد کیا
کہ میں کسی جَوان لڑکی کو بُری نگاہ سے نہ دیکھوں گا۔
2بھلا خُدا کی طرف سے ہمیں کیا ورثہ نصیب ہوتاہے،
اَور عالی مقام میں قادرمُطلق کی طرف سے ہماری مِیراث کیا ہے؟
3کیا بدکار کے لیٔے بربادی،
اَور بدکاروں کے لیٔے تباہی نہیں؟
4کیا خُدا میری راہوں کو نہیں دیکھتا
اَور میرا ہر قدم شُمار نہیں کرتا؟
5”اگر مَیں بطالت کی راہ پر چلا ہُوں،
یا میرا پاؤں دغا کی طرف عجلت سے بڑھا ہو،
6تو خُدا مُجھے صحیح ترازو میں تو لیں۔
تاکہ وہ جان لیں کہ میں بےگُناہ ہُوں۔
7اگر میرے قدم راہ سے بھٹک گیٔے ہُوں،
اگر میرے دِل نے میری آنکھوں کی پیروی کی ہو،
یا اگر میرے ہاتھ آلُودہ ہُوں،
8تَب جو مَیں نے بویا اُسے دُوسرے کھایٔیں،
اَور میری فصلیں اُکھاڑ دی جایٔیں۔
9”اگر میرا دِل کسی عورت پر فریفتہ ہُوا ہو،
یا میں اَپنے پڑوسی کے دروازہ پر گھات میں بیٹھا ہُوں،
10تو میری بیوی دُوسرے شخص کا اناج پیسے،
اَور غَیر مَرد اُس کے ساتھ سوئیں۔
11کیونکہ یہ بڑی شرمناک بات ہوتی،
ایک اَیسا گُناہ ہوتا جسے حِساب میں لایا جاتا۔
12اَیسی آگ جو جَلا کر بھسم کردیتی؛
اُس نے میری تیّار فصل کو جڑ سے اُکھاڑ دیا ہوتا۔
13”اگر مَیں نے اَپنے خادِم یا خادِمہ سے نااِنصافی کی ہو
جَب اُنہیں مُجھ سے کویٔی شکایت تھی،
14تو خُدا کے سامنے میں کیا کروں گا؟
جَب بازپُرس ہوگی تو میں کیا جَواب دُوں گا؟
15کیا اُن ہی خُدا نے اُنہیں نہیں بنایا جنہوں نے مُجھے رحم میں بنایا؟
کیا اُن ہی نے ہمیں اَپنی اَپنی ماؤں کے اَندر تشکیل نہیں کیا؟
16”اگر مَیں نے مُحتاجوں کے مطالبے ٹھکرائے ہُوں
یا کسی بِیوہ کی آنکھوں کو ترسایا ہو،
17اگر مَیں فقط اَپنا ہی پیٹ بھرتا رہا،
اَور کبھی کسی یتیم کو روٹی تک نہ دی،
18لیکن مَیں اَپنی جَوانی سے ہی اُسے باپ کی طرح پالتا پوستا رہا ہُوں،
اَور اَپنی پیدائش سے ہی بِیوہ کا رہنما رہا ہُوں۔
19اگر مَیں نے کسی کو کپڑے نہ ہونے کی وجہ سے مَرتے دیکھا،
یا کسی مُحتاج کو بغیر لباس دیکھا،
20اَور اَپنی بھیڑوں کی اُون سے اُسے گرمی پہُنچانے کے لیٔے
اُس کے دِل نے مُجھے دعا نہ دی ہو،
21اگر مَیں نے کسی یتیم کے خِلاف اَپنا ہاتھ اُٹھایا ہو،
شہر کے دروازے#31‏:21 شہر کے دروازے عدالت میں اَپنے رسوخ کے پیشِ نظر،
22تو میرا بازو میرے شانے سے الگ ہو جائے،
اَور جوڑ سے ٹوٹ جائے۔
23کیونکہ مُجھے خُدا کی طرف سے تباہی کا خوف تھا،
اَور اُس کی شوکت کے رُعب کی وجہ سے میں اَیسی حرکت نہ کر سَکا۔
24”اگر مَیں نے سونے پر بھروسا کیا ہو
اَور تپائے ہُوئے سونے سے کہا ہو کہ ’تُجھ میں میری سلامتی ہے،‘
25اگر مَیں اَپنی دولت کی فراوانی پر نازاں ہُوا ہُوں،
دولت جسے میرے ہاتھوں نے کمایا تھا،
26اگر مَیں نے سُورج کی رَوشنی پر
یا چاند پرجو خُوب شوکت سے گردش کرتا ہے نظر ڈالی ہو،
27یہاں تک کہ میرا دِل اَندر ہی اَندر اُن پر فریفتہ ہو گیا ہوتا،
اَور میرے ہاتھوں نے اُنہیں بوسہ دیا ہوتا،
28یہ بھی وہ گُناہ ہوتے جنہیں حِساب میں لایا جاتا،
کیونکہ اِن سے میری خُدا سے بےوفائی کا اِظہار ہوتا۔
29”اگر مَیں اَپنے دُشمن کی بدنصیبی پر خُوش ہُوا
یا اُس پر نازل شُدہ آفت سے شادمان ہُوا،
30مَیں نے اَپنے مُنہ کو اُس گُناہ سے باز رکھا
کہ اُس کی زندگی پر لعنت بھیجتا۔
31اگر میرے خاندان کے لوگوں نے کبھی نہ کہا ہو،
کہ اَیسا کون ہے جو ’ایُّوب کے دسترخوان سے سیر نہ ہُوا؟‘
32لیکن کسی پردیسی کو گلی میں رات کاٹنے کی ضروُرت نہ پڑی،
کیونکہ میرا دروازہ مُسافر کے لیٔے ہمیشہ کھُلا رہا۔
33اَپنی تقصیر اَپنے سینہ میں چھُپا کر،
اگر مَیں نے اَور بنی آدمؔ کی طرح اَپنے گُناہ پر پردہ ڈالا ہو
34کیا، مُجھے عوامُ الناس سے اِس قدر ڈر تھا؟
اَور کیا، برادری کی حقارت سے خوفزدہ تھا؟
کیا، مَیں خاموش ہو گیا اَور گھر سے باہر نہیں نِکلا؟
35(”کاش کہ کویٔی میری سُننے والا ہوتا!
لو اَب مَیں اَپنے مَحضرنامہ پر دستخط کرتا ہُوں، قادرمُطلق مُجھے جَواب دیں؛
میرا مُدّعی بھی اَپنا دعویٰ تحریر کرکے پیش کرے۔
36یقیناً میں اُسے اَپنے کندھے پر لیٔے پھروں گا،
میں اُسے تاج کی طرح سَر پر رکھ لُوں گا۔
37میں خُدا کو اَپنے ہر قدم کا حِساب دُوں گا؛
ایک حُکمراں کی طرح میں اُن کے پاس جاؤں گا۔)
38”اگر میری زمین میرے خِلاف دہائی دیتی ہے
اَور اُس کی تمام کیاریاں آنسُوؤں سے تر ہیں،
39اگر مَیں نے بغیر قیمت اَدا کئے اُس کی پیداوار کھائی ہے
یا اُس کے مالکوں کی ہمّت پست کی ہے،
40تو اُس میں گیہُوں کے بدلے اُونٹ کٹارے
اَور جَو کی بجائے جنگلی گھاس اُگ جائے۔“
ایُّوب کی تقریریں ختم ہُوئیں۔

موجودہ انتخاب:

ایُّوب 31: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in