YouVersion Logo
تلاش

یرمیاہؔ 6

6
یروشلیمؔ کا محاصرہ
1”اَے بنی بِنیامین، پناہ کے لیٔے بھاگ جاؤ!
یروشلیمؔ سے بھاگ جاؤ!
تقوعؔ شہر میں نرسنگا پھُونکو!
اَور بیت ہکرمؔ میں خطرہ والے آتِشی دھوئیں کے عَلم بُلند کرو؛
کیونکہ شمالی جانِب سے آنے والی بڑی آفت،
اَور شدید تباہی لیٔے آ رہی ہے۔
2میں صِیّونؔ کی نازک اَور
نہایت حسین بیٹی کو تباہ کروں گا۔
3چرواہے اَپنے گلّوں کے ساتھ اُس پر چڑھ آئیں گے؛
اَور اُس کے اطراف اَپنے خیمے کھڑے کریں گے،
اُن میں سے ہر ایک اَپنے اَپنے حِصّہ میں ریوڑوں کو چَرائے گا۔“
4”اُس کے خِلاف جنگ کی تیّاری کرو!
اُٹھو، ہم دوپہر کو حملہ کریں!
لیکن افسوس ہم پر! دِن ڈھلتا جا رہاہے،
اَور شام کے سائے لمبے ہوتے جا رہے ہیں۔
5لہٰذا اُٹھو، اَب ہم رات ہی کو حملہ کریں
اَور اُس کے محلوں کو ڈھا دیں!“
6کیونکہ قادرمُطلق یَاہوِہ#6‏:6 قادرمُطلق یَاہوِہ عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں:
”درخت کاٹ ڈالو،
اَور یروشلیمؔ کے اطراف محاصرہ کرنے والے دمدمہ باندھو۔
یہ شہر سزا کا مُستحق ہے؛
کیونکہ اِس میں ظُلم ہی ظُلم بھرا ہُواہے۔
7جِس طرح کنوئیں میں سے پانی نکلتا رہتاہے،
اُسی طرح اِس شہر میں بدکاریاں جاری ہیں۔
تشدّد اَور تباہی کی صدائیں اُس میں گونجتی رہتی ہیں؛
مُجھے بیماری اَور زخم ہمیشہ دِکھائی دیتے رہتے ہیں۔
8اَے یروشلیمؔ، تربیّت پذیر ہو،
ورنہ میں تُم سے مُنہ موڑ لُوں گا
اَور تمہاری زمین کو ویران کر ڈالوں گا
تاکہ وہاں پھر کویٔی آباد نہ ہو سکے۔“
9قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں:
”وہ بنی اِسرائیل کے باقی بچے لوگوں کو
انگور کی طرح ڈھونڈ کر توڑ لیں گے؛
تُو انگور توڑنے والے کی مانند،
پھر سے اَپنا ہاتھ شاخوں میں ڈال۔“
10میں کس سے کہُوں اَور کسے خبردار کروں؟
میری بات کون سُنے گا؟
اُن کے کان نامختون ہیں
اِس لیٔے وہ سُن نہیں سکتے۔
یَاہوِہ کا کلام اُنہیں ناگوار گزرتا ہے؛
اُنہیں اِس میں کویٔی دلچسپی نہیں۔
11لیکن مَیں یَاہوِہ کے قہر سے لبریز ہُوں،
اَور اِسے قابُو میں رکھنا میرے لئے اَب مُشکل ہو رہاہے۔
”اَپنا یہ قہر گلیوں میں بچّوں پر
اَور جَوانوں کی جماعت پر اُنڈیل دو؛
کیونکہ خَاوند اَپنے بیوی کے ساتھ،
اَور ضعیف اَور عمر رسیدہ، بھی اُس قہر میں مبتلا ہوں گے۔
12اُن کے مکانات، اُن کے کھیت اَور اُن کی بیویاں
دُوسروں کی ہو جائیں گی،
کیونکہ مَیں اَپنا ہاتھ اِس مُلک کے باشِندوں کے خِلاف بڑھاؤں گا،“
یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔
13”کیونکہ اُن میں چُھوٹوں سے لے کر بڑوں تک،
سبھی اَپنے مفاد کے لالچی ہیں؛
اَور نبی سے لے کر کاہِنؔ تک،
سبھی دغاباز ہیں۔
14وہ میری قوم کے زخموں پر اِس طرح پٹّی باندھتے ہیں
گویا وہ مَعمولی زخم ہُوں۔
’اَور سلامتی، سلامتی کہتے ہیں،‘
جَب کہ کچھ بھی سلامتی نہیں ہے۔
15کیا وہ اَپنے مکرُوہ اعمال کے باعث شرمندہ ہُوئے؟
نہیں، وہ بالکُل بے شرم ہیں،
وہ شرمانا جانتے ہی نہیں۔
اِس لیٔے وہ گرنے والوں کے ساتھ گریں گے؛
اِس لئے جَب مَیں اُنہیں سزا دُوں گا، تَب وہ ٹھوکر کھا کر گریں گے،“
یَاہوِہ یہی فرماتے ہیں۔
16یَاہوِہ فرماتے ہیں:
”چوراہوں پر کھڑے ہوکر دیکھو؛
اَور قدیم راہوں کی بابت دریافت کرو،
پُوچھو کہ سَب سے بہترین راستہ کون سا ہے اَور اُسی راہ پر چلو،
تَب تمہاری جان راحت پایٔے گی۔
لیکن تُم نے اعلان کیا، ’ہم اُس راہ پر نہ چلیں گے۔‘
17تَب مَیں نے تُم پر نگہبان مُقرّر کئے اَور فرمایا،
’نرسنگے کی آواز کو غور سے سُننا!‘
لیکن تُم نے ضِد کی، ’ہم نہیں سُنیں گے۔‘
18اِس لیٔے، اَے قوموں! سُنو؛
اَور اَے اہلِ جماعت، دیکھو،
کہ اُن کا حَشر کیا ہوگا۔
19اَے زمین، سُن،
مَیں اِس قوم پر اَیسی آفت لا رہا ہُوں،
جو خُود اُن کے سازشوں کا پھل ہے،
کیونکہ اُنہُوں نے میرے کلام پر غور نہ کیا
اَور میرے آئین کو مُسترد کر دیا۔
20کیا فائدہ ہے اُس بخُور کا جو میرے لئے مُلکِ شیبا سے،
اَور اُس خُوشبودار جڑی بُوٹیوں کی جو دُور دراز کے مُلکوں سے لائی جاتی ہیں؟
تمہاری سوختنی نذریں مُجھے پسند نہیں؛
اَور نہ ہی تمہارے ذبیحے سے مُجھے خُوشی۔“
21اِس لیٔے یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں:
”دیکھو، مَیں اِس قوم کے آگے ٹھوکر کھِلانے والا پتّھر رکھوں گا۔
اَور باپ اَور بیٹے ہمسائے اَور دوست دونوں
اُن سے ٹھوکر کھا کر ہلاک ہو جائیں گے۔“
22یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں:
”دیکھو، شمالی مُلک سے
ایک لشکر آ رہاہے؛
زمین کے دُور دراز علاقے سے
ایک زبردست قوم کو اِس مُلک کے خِلاف اُکسایا جا رہاہے۔
23وہ کمان اَور نیزے سے مُسلّح ہیں؛
وہ نہایت سنگدل اَور بےرحم ہیں۔
جَب وہ اَپنے گھوڑوں پر سوار ہوتے ہیں
تَب سمُندر کی گرج کی مانند شور مچاتے ہیں۔
اَے صِیّونؔ کی بیٹی، وہ تُم پر حملہ کرنے کو
گویا جنگ کے لیٔے آراستہ ہوکر آ رہے ہیں۔“
24ہم نے اِس کی خبر سُنی ہے،
جِس سے ہمارے ہاتھ پاؤں ڈھیلے پڑ گیٔے ہیں۔
ہم گویا ایک زچّہ کی مانند سخت درد
اَور مُصیبت میں مُبتلا ہیں،
25کھیتوں میں مت جاؤ
نہ ہی راستوں پر چلو پھرو،
کیونکہ دُشمن کے پاس تلوار ہے،
اَور ہر طرف خوف چھایا ہُواہے۔
26اَے میری قوم، ٹاٹ پہنو،
اَور راکھ میں لیٹ جاؤ؛
جَیسا اِکلوتے بیٹے پر ماتم کرتے ہو
اُسی طرح دلخراش ماتم کرو،
کیونکہ تباہی اَچانک
ہم پر ٹوٹ پڑےگی۔
27”مَیں نے تُمہیں اَپنی قوم کے درمیان
دھاتوں کا پرکھنے والا مُقرّر کیا ہے،
تاکہ تُم اُن کی روِشوں کو
دیکھو اَور پرکھ سکو۔
28وہ سَب کے سَب نہایت باغی ہیں،
جو بدنام کرتے پھرتے ہیں۔
وہ تانبے اَور لوہے کی مانند ہیں؛
اَور سَب کے سَب بدظن ہیں۔
29دھونکنیاں زور سے پھُونک مار رہی ہیں
تاکہ آگ میں سیسہ پگھل کر صَاف ہو جائے،
لیکن صفائی کا عَمل بے سُود ثابت ہُوا؛
کیونکہ بدکار لوگ خالص نہ ہو پایٔے۔
30وہ مَردُود مُسترد شُدہ چاندی کہلایٔیں گے،
کیونکہ یَاہوِہ نے اُنہیں مُسترد کر دیا ہے۔“

موجودہ انتخاب:

یرمیاہؔ 6: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in