یَشعیاہ 15

15
مُوآب کے خِلاف نبُوّت
1مُوآب کے خِلاف نبُوّت: ایک ہی رات میں،
مُوآب کا شہر عاؔر تباہ ہو گیا!
ایک ہی رات میں،
مُوآب کا شہر قیرؔ تباہ ہو گیا!
2اہلِ دیبونؔ اُونچے مقاموں پر واقع عبادت گاہ میں،
ماتم کرنے کے لیٔے گیٔے؛
نبوؔ اَور میدباؔ پر اہلِ مُوآب واویلا کرتے ہیں۔
ہر ایک کا سَر مُنڈا ہُواہے
اَور ہر ایک کی داڑھی کاٹی گئی ہے۔
3وہ سڑکوں پر ٹاٹ اوڑھے پھرتے ہیں؛
اَور چھتوں اَور چوراہوں پر نوحہ کرتے ہیں،
اَور زار زار روتے ہُوئے سَجدہ کرتے ہیں۔
4حِشبونؔ اَور الیعالہؔ رو رہے ہیں،
اُن کی پُکار یاہضؔ تک سُنایٔی دیتی ہے۔
اِس لیٔے مُوآب کے مُسلّح سپاہی بھی زار زار رو رہے ہیں،
اُن کے دِلوں کی دھڑکن بندہو رہی ہے۔
5میرا دِل مُوآب کے لیٔے رو پڑا؛
اُس کے لوگ ضُعَرؔ،
اَور عگلت شیلشیاہؔ تک فرار ہو گئے ہیں۔
وہ روتے ہُوئے،
لُوحیتؔ کی راہ چڑھتے ہیں؛
اَور حُورونایمؔ کی راہ پر
اَپنی تباہی پر آہ و نالہ کرتے ہیں۔
6نِمریمؔ کی نہریں خشک ہو گئیں
اَور گھاس مُرجھا گئی؛
روئیدگی غائب ہو گئی
اَور ہریالی باقی نہ رہی۔
7اِس لیٔے جو دولت اُنہُوں نے حاصل کی اَور جمع کر رکھی ہے
اُسے وہ بید کے نالے کے پار لے جایٔیں گے۔
8اُن کا شوروغل مُوآب کی سرحدوں تک گونجتا ہے؛
اَور اُن کی آہ و زاری عگلائمؔ تک،
اَور اُن کی نوحہ خوانی بیرؔ ایلیمؔ تک پہُنچتی ہے۔
9دیمونؔ کی ندیاں خُون سے بھری ہیں،
لیکن مَیں دیمونؔ پر اَور زِیادہ مُصیبت لاؤں گا۔
مُوآب سے بھاگنے والوں پر
اَورجو مُلک میں رہیں گے اُن پر شیر بھیجوں گا۔

موجودہ انتخاب:

یَشعیاہ 15: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in