YouVersion Logo
تلاش

2 تواریخ 34

34
یُوشیاہؔ کی اِصلاحات
1یُوشیاہؔ آٹھ سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں اِکتیس سال حُکمرانی کی۔ 2اُس نے وُہی کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں دُرست تھا اَور وہ اَپنے آباؤاَجداد داویؔد کی راہوں پر چلتا رہا نہ داہنی طرف مُڑا نہ بائیں طرف۔ اَور اُن سے کبھی الگ نہ ہُوا۔
3اَپنی سلطنت کے آٹھویں سال میں جَب وہ ابھی لڑکا ہی تھا وہ اَپنے باپ داویؔد کے خُدا کا طالب ہُوا۔ اَور بارہویں سال میں اُس نے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کو بُلند مقامات، اشیراہؔ کے سُتون، تراشے ہُوئے بُتوں اَور ڈھالی ہُوئی مورتوں سے پاک کرنا شروع کیا۔ 4بادشاہ کی ہدایت پر لوگوں نے بَعل معبُودوں کے مذبحوں کو ڈھا دیا اَور بخُور جَلانے کے مذبحوں کو جو بَعل کے مذبحوں کے اُوپر تھے کاٹ کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اَور اشیراہؔ کے سُتونوں، تراشے ہُوئے بُتوں کو اَور ڈھالی ہُوئی مورتوں کو توڑ ڈالا اَور اُنہیں گَرد میں تبدیل کرکے اُن لوگوں کی قبروں پر بِکھیر دیا جنہوں نے اُنہیں قُربانیاں گذرانی تھیں۔ 5اِس کے بعد بادشاہ نے اُن کاہِنوں کی ہڈّیاں اُنہیں مذبحوں پر جَلائیں اَور اِس طرح یُوشیاہؔ نے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کو پاک صَاف کر دیا۔ 6اَور منشّہ، اِفرائیمؔ اَور شمعُونؔ کے قصبوں، حتّیٰ کہ نفتالی اَور اُن کے اِردگرد کے کھنڈرات میں بھی 7اُس نے مذبحوں اَور اشیراہؔ کے سُتونوں کو ڈھا دیا اَور بُتوں کو توڑ کر چکنا چُور کر دیا اَور بادشاہ نے پُورے مُلک اِسرائیل میں مَوجُود ہر جگہ کے بخُور جَلانے کے مذبحوں کو کاٹ کر ٹکڑے ٹکڑے کروا دیا۔ پھر وہ واپس یروشلیمؔ لَوٹ گیا۔
8یُوشیاہؔ نے اَپنی حُکمرانی کے اٹھّارہویں سال میں جَب وہ مُلک اِسرائیلؔ اَور بیت المُقدّس کو پاک و صَاف کر چُکا تو اُس نے شافانؔ بِن اصلیاہؔ اَور شہر کے حاکم معسیاہؔ اَور اُن کے ہمراہ یُوآخؔ بِن یُوآحازؔ مورّخ کو اَپنے خُدا یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی مرمّت کرنے کے لیٔے بھیجا۔
9وہ خِلقیاہؔ اعلیٰ کاہِن کے پاس گیٔے اَور وہ نقدی جو خُدا کے بیت المُقدّس میں لائی گئی تھی، جسے دربان لیویوں نے بنی منشّہ، بنی اِفرائیمؔ اَور اِسرائیل کے تمام باقی بچے لوگوں سے اَور پُورے بنی یہُوداہؔ اَور بِنیامین اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں سے لے کر جمع کیا تھا اُسے خِلقیاہؔ کے سُپرد کر دیا۔ 10اَور اُنہُوں نے اُسے اُن آدمیوں کے حوالہ کیا جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی مرمّت کے کام کی نِگرانی پر معموُر تھے۔ پھر یہ رقم اُن کارندوں کو اَدا کی گئی جنہوں نے بیت المُقدّس کو مرمّت کرکے بحال کیا۔ 11اُنہُوں نے بڑھئیوں اَور مِعماروں کو بھی نقدی دی تاکہ وہ تراشیدہ پتّھر اَور جوڑوں کے لیٔے لکڑی اَور اُن عمارتوں کے لیٔے لکڑی کے شہتیر خرید سکیں جنہیں یہُوداہؔ کے بادشاہوں نے تباہ ہو جانے دیا تھا۔
12اُن آدمیوں نے بنی مِراریؔ کے بیٹے لیوی یاحاتؔھ اَور عبدیاہؔ اَور قُہاتیوں کے گھرانے سے زکریاؔہ اَور مِشُلّامؔ کی نِگرانی میں وفا شعاری سے کام کیا جو اُن پر بطور نِگران مُقرّر تھے۔ وہ سَب طرح کے کام کی نِگرانی کرتے تھے جِن میں بعض لیوی مُصنِّف، نِگران دربان اَور بعض ساز بجانے میں ماہر تھے۔ 13وہ مزدُوروں کے کام کی نِگرانی کرتے اَور ہر کام پرجو کارندوں کے سُپرد کیا گیا تھا اُس پر نظر رکھتے تھے۔ لیویوں میں بعض مُنشی، بعض کاتب اَور بعض دربان تھے۔
کِتاب تورہ کی بازیافت
14جَب وہ اُس نقدی کو جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں لائی گئی تھی اُسے باہر نکال رہے تھے تو خِلقیاہؔ کاہِنؔ کو مَوشہ کی مَعرفت دی گئی یَاہوِہ کی کِتاب تورہ مِلی۔ 15تَب خِلقیاہؔ نے شافانؔ مُنشی سے کہا، ”یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں مُجھے کِتاب تورہ مِلی ہے۔“ تَب خِلقیاہؔ نے اُسے شافانؔ کے حوالہ کر دیا۔
16تَب شافانؔ وہ کِتاب بادشاہ کے پاس لے گیا اَور اُسے اِطّلاع دی: ”آپ کے خادِموں کو جو جو کام سُپرد گیٔے تھے وہ اُنہیں اَنجام دے رہے ہیں۔ 17اَورجو نقدی یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں تھی وہ نِگرانوں اَور کارندوں کے حوالہ کر دی گئی ہے۔“ 18پھر شافانؔ مُنشی نے بادشاہ کو بتایا، ”خِلقیاہؔ کاہِنؔ نے مُجھے ایک کِتاب دی ہے۔“ تَب شافانؔ نے اُس میں سے کچھ بادشاہ کے حُضُور میں پڑھا۔
19جَب بادشاہ نے تورہ کی آئین کی باتیں سُنیں تو اُس نے اَپنے کپڑے پھاڑے۔ 20پھر بادشاہ نے خِلقیاہؔ، احیقامؔ بِن شافانؔ، عبدونؔ بِن میکاہؔ، شافانؔ مُنشی اَور بادشاہ کے خادِم عسایاہؔ کو یہ حُکم دیا، 21”جاؤ، اَور میری طرف سے اَور بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ کے باقی بچے لوگوں کی طرف سے اِس کِتاب میں مندرج باتوں کے متعلّق یَاہوِہ سے دریافت کرو کیونکہ یَاہوِہ کا قہر شدید جو ہم پر نازل ہُواہے اُس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے آباؤاَجداد نے یَاہوِہ کے کلام کو نہیں مانا اَورجو کچھ اِس میں لِکھا ہُواہے اُنہُوں نے اُس پر عَمل نہیں کیا ہے۔“
22تَب خِلقیاہؔ اَور وہ لوگ جنہیں بادشاہ نے اُس کے ساتھ بھیجا تھا، حُلدہؔ نبیّہ کے پاس جو توشہ خانہ کے داروغہ شلُّومؔ بِن توقہتؔ بِن حسرہؔ#34‏:22 حسرہؔ دُوسرا نام ہرحاسؔ کی بیوی تھی اُس سے دریافت کرنے گیٔے۔ حُلدہؔ کا گھر یروشلیمؔ کے نئے مُحلّے میں تھا۔
23حُلدہؔ نبیّہ نے اُنہیں جَواب دیا، ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: جِس شخص نے تُمہیں میرے پاس بھیجا ہے، اُس سے یہ کہنا: 24یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’میں اِس جگہ پر اَور یہاں کے باشِندوں پر آفت لانے والا ہُوں یعنی اُس کِتاب میں لکھی ہُوئی سَب لعنتیں جو شاہِ یہُودیؔہ کی مَوجُودگی میں پڑھی گئی ہیں۔ 25کیونکہ اُنہُوں نے مُجھے ترک کر دیا ہے اَور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جَلایا اَور مُجھے اَپنے ہاتھوں کے سَب کاموں سے غُصّہ دِلایا ہے، لہٰذا میرا قہر شدید اِس جگہ پر نازل ہُواہے اَور وہ پر سکون نہیں ہوگا۔‏‘ 26لیکن تُم شاہِ یہُودیؔہ سے جِس نے تُمہیں یَاہوِہ سے دریافت کرنے کے لیٔے بھیجا ہے کہنا: ’جو کلام تُم نے سُنا ہے اُس کے متعلّق، یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: 27چونکہ تمہارا دِل حلیم ہُوا اَور تُم نے خُدا کے حُضُور اَپنے آپ کو اُس وقت خاکسار بنایا جَب تُم نے اُس کلام کو سُنا جو اُس نے اِس جگہ اَور یہاں کے باشِندوں کے خِلاف فرمایاہے اَور چونکہ تُم نے میرے حُضُور خود کو فروتن بنایا، اَپنے کپڑے پھاڑ کر اَور میرے حُضُور ماتم کیا، اِس لیٔے مَیں نے بھی تمہاری فریاد سُن لی ہے۔ یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ 28سُنو، اَب مَیں تُمہیں تمہارے آباؤاَجداد کے ساتھ مِلا دُوں گا اَور تُم سلامتی کے ساتھ قبر میں اُتارے جاؤگے اَور تمہاری آنکھیں اُس تمام آفت کو نہ دیکھ پائیں گی جو میں اِس جگہ پر اَور یہاں کے باشِندوں پر لانے والا ہُوں۔‘ “
تَب اُنہُوں نے لَوٹ کر بادشاہ کو حُلدہؔ نبیّہ کا یہ پیغام سُنایا۔
29تَب بادشاہ نے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے سَب بُزرگوں کو اَپنے پاس بُلوا کر جمع کیا۔ 30اَور بادشاہ، بنی یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے سَب لوگوں اَور کاہِنؔ اَور لیویوں کے ساتھ کیا چُھوٹے کیا بڑے، سَب لوگوں کو ساتھ لے کر یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کو گیا اَور بادشاہ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں پائی گئی اُس عہد کی کِتاب کی تمام باتیں بُلند آواز سے پڑھ کر اُنہیں سُنائیں۔ 31اَور بادشاہ نے اَپنے مخصُوص مقام پر کھڑے ہوکر یَاہوِہ کی حُضُوری میں اُس عہد کی تجدید کی کہ وہ اَپنے سارے دِل اَور اَپنی ساری جان سے یَاہوِہ کی پیروی کرےگا اَور اُن کے اَحکام، رسمیں اَور قوانین کو مانے گا اَور اِس عہد کی تمام باتوں پرجو اِس کِتاب میں لکھی ہیں عَمل کرےگا۔
32اِس کے علاوہ بادشاہ نے وہاں مَوجُود یروشلیمؔ اَور بِنیامین کے لوگوں میں سے ہر ایک کو اِس عہد میں شریک کیا۔ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں نے خُدا یعنی اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کے عہد کے مُطابق عَمل کیا۔
33اَور یُوشیاہؔ نے بنی اِسرائیل کے تمام علاقوں سے تمام مکرُوہ بُتوں کو دُور کیا اَور اِسرائیل میں مَوجُود تمام لوگوں سے یَاہوِہ اُن کے خُدا کی عبادت کروائی اَور جَب تک اُس کی سلطنت قائِم رہی تَب تک اُنہُوں نے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کی پیروی کرنے میں کویٔی کسر نہ رکھی۔

موجودہ انتخاب:

2 تواریخ 34: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in