YouVersion Logo
تلاش

2 تواریخ 30

30
حِزقیاہؔ کا عیدِفسح منانا
1حِزقیاہؔ نے تمام مُلکِ اِسرائیل اَور یہُودیؔہ کو پیغام بھیجا اَور بنی اِفرائیمؔ اَور بنی منشّہ کو خُطوط بھی لکھے کہ وہ یروشلیمؔ میں یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کے لیٔے عیدِفسح منانے آئیں۔ 2اَور بادشاہ اَور اُس کے اہلکاروں اَور یروشلیمؔ میں ساری جماعت نے دُوسرے مہینے میں عیدِفسح منانے کا فیصلہ کیا۔ 3کیونکہ وہ اِسے معمول کے مُطابق#30‏:3 معمول کے مُطابق اِس عیدِفسح کا معمول وقت پہلے مہینے کی چودھویں تاریخ بحوالہ اَحبا 23‏:5‏ اِس لئے نہیں منا سکے تھے کیونکہ کاہِنوں کی ایک کثیر تعداد نے اَپنے آپ کو پاک نہیں کیا تھا اَور لوگ بھی یروشلیمؔ میں جمع نہ ہو پایٔے تھے۔ 4یہ بات بادشاہ اَور ساری جماعت کو مُناسب مَعلُوم ہُوئی۔ 5لہٰذا اُنہُوں نے بیرشبعؔ سے لے کر دانؔ تک مُلکِ اِسرائیل میں ہر جگہ اعلان کروا دیا کہ سَب لوگ یروشلیمؔ آکر یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے خُدا کے لیٔے عیدِفسح منائیں کیونکہ اُنہُوں نے کثیر تعداد میں شَریعت کے مُطابق یہ عید نہیں منائی تھی۔
6چنانچہ قاصِد شاہی فرمان کے مُطابق بادشاہ اَور اُس کے سرداروں کے خُطوط لے کر مُلکِ اِسرائیل اَور یہُودیؔہ میں ہر جگہ گیٔے۔ اُن خُطوط میں یُوں لِکھا تھا:
”اَے بنی اِسرائیل! یَاہوِہ اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور اِسرائیل کے خُدا کی طرف رُجُوع کرو تاکہ وہ بھی تمہاری طرف مُتوجّہ ہوں، جو اشُور کے بادشاہوں کے ہاتھ سے باقی بچ نکلے ہو۔ 7اَپنے آباؤاَجداد اَور بھائیوں کی مانند نہ بنو جنہوں نے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کی نافرمانی کی جِس کی وجہ سے یَاہوِہ نے اُنہیں ہلاکت کے سُپرد کر دیا جَیسا کہ تُم آج دیکھ رہے ہو۔ 8اِس لئے اَب اَپنے آباؤاَجداد کی مانند ضِدّی نہ بنو، بَلکہ یَاہوِہ کی اِطاعت اِختیار کرو۔ اُن کے پاک مَقدِس میں آؤ جِس کی اُنہُوں نے ہمیشہ کے لیٔے تقدیس کر دی ہے۔ یَاہوِہ اَپنے خُدا کی عبادت کرو تاکہ اُن کا قہر شدید تُم پر سے ٹل جائے۔ 9اگر تُم یَاہوِہ کی طرف رُجُوع کروگے تو پھر تمہارے بھائیوں اَور بچّوں کو اسیر کرنے والے اُن پر ترس کھایٔیں گے اَور وہ اِس مُلک کو واپس آ جایٔیں گے۔ کیونکہ یَاہوِہ تمہارے خُدا بڑے مہربان اَور رحیم ہیں۔ اگر تُم اُن کی طرف پھروگے تو وہ تُم سے اَپنا مُنہ نہ پھیریں گے۔“
10قاصِد اِفرائیمؔ اَور منشّہ میں قصبہ بہ قصبہ ہوتے ہُوئے زبُولُون تک گیٔے لیکن لوگوں نے اُن کی تحقیر کی اَور اُن کا مذاق اُڑایا۔ 11تاہم آشیر، منشّہ اَور زبُولُون کے چند آدمیوں نے فروتنی اِختیار کی اَور یروشلیمؔ آئے۔ 12لیکن یہُودیؔہ پر بھی خُدا کا ہاتھ تھا اَور یَاہوِہ نے اُنہیں مُتّحد کر دیا تاکہ وہ اُن کے کلام کی پیروی میں بادشاہ اَور اُن کے اہلکاروں کے حُکم کی تعمیل کریں۔
13دُوسرے مہینے میں بے خمیری روٹی کی عید منانے کے لیٔے لوگوں کا ایک بہت بڑا ہُجوم یروشلیمؔ میں جمع ہُوا۔ 14اَور یکدل ہوکر اُنہُوں نے جو مذبح بُتوں کے واسطے یروشلیمؔ میں تعمیر کئے تھے اُنہیں ڈھا دیا اَور بخُور جَلانے کے مذبحوں کو بھی نِیست و نابود کر دیا اَور اُن کو اُٹھاکر قِدرُونؔ کی وادی میں پھینک دیا۔
15پھر دُوسرے مہینے کی چودھویں تاریخ کو اُنہُوں نے فسح کے برّہ کو ذبح کیا اَور کاہِنوں اَور لیویوں نے شرمسار ہوکر اَپنے آپ کو پاک کیا اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں سوختنی نذریں لایٔے۔ 16اَور وہ اَپنے دستور کے مُطابق اَپنی اَپنی جگہوں پر کھڑے ہو گئے جَیسا کہ مَرد خُدا مَوشہ کے تمام آئین میں مُقرّر کی گئی تھیں۔ اَور کاہِنوں نے اُس خُون کو جو لیویوں نے اُن کے ہاتھ میں دیا تھا چھِڑکا۔ 17چونکہ ہُجوم میں سے اکثر نے اَپنے آپ کو پاک نہ کیا تھا اِس لیٔے لیویوں کو اُن سَب کے لیٔے فسح کے برّے ذبح کرنے پڑے جو رسمی طور پر پاک نہ تھے اَور نہ ہی اَپنے برّے یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کر سکے تھے۔ 18اگرچہ کثیر تعداد میں لوگوں نے جو اِفرائیمؔ، منشّہ، یِسَّکاؔر اَور زبُولُون کے مُلکوں سے آئےتھے، اُنہُوں نے خود کو پاک نہیں کیا تھا، پھر بھی اُنہُوں نے شَریعت کو توڑتے ہُوئے فسح کھا لی تھی، لیکن حِزقیاہؔ نے اُن کے لیٔے یہ کہتے ہُوئے دعا مانگی، ”یَاہوِہ جو بھلےہیں وہ ہر کسی کو مُعاف کریں، 19جو دِل سے اَپنے خُدا کا یعنی یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کا طالب ہے، چاہے وہ پاک مَقدِس کے قوانین کے مُطابق اَپنے آپ کو پاک نہ بھی کئے ہوں۔“ 20تَب بھی یَاہوِہ نے حِزقیاہؔ کی دعا سُنی اَور لوگوں کو پھر سے شفا بخشی۔
21اَور اُن بنی اِسرائیل نے جو یروشلیمؔ میں مَوجُود تھے، بڑی خُوشی سے سات دِن تک بے خمیری روٹی کی عید منائی اَور اِس دَوران لیوی اَور کاہِنؔ یَاہوِہ کی حَمد کے سازوں کی دُھنوں کے ساتھ ہر روز یَاہوِہ کی سِتائش کرتے رہے۔
22حِزقیاہؔ نے اُن تمام لیویوں کو شاباشی دی اَور اُن کی حوصلہ اَفزائی کی جنہوں نے یَاہوِہ کی عبادت کرتے وقت ذی فہم کا مظاہرہ کیا۔ تَب وہ مُقرّرہ سات دِن تک فسح کھاتے رہے اَور سلامتی کی نذروں کے ذبیحوں کو گذرانتے اَور اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کے سامنے اَپنے گُناہوں کا اقرار#30‏:22 گُناہوں کا اقرار یا سِتائش کرتے تھے کرتے رہے۔
23پھر تمام جماعت نے مزید سات دِن اَور عید منانے پر اِتّفاق کیا۔ وہ بڑی خُوشی سے مزید سات دِن عید مناتے رہے۔ 24شاہِ یہُودیؔہ حِزقیاہؔ نے جماعت کے لیٔے ایک ہزار بَیل اَور سات ہزار بھیڑیں اَور بکریاں مُہیّا کیں اَور سرداروں نے اُنہیں ایک ہزار بَیل اَور دس ہزار بھیڑیں اَور بکریاں مُہیّا کیں اَور کاہِنوں کی ایک کثیر تعداد نے اَپنے آپ کو پاک کیا۔ 25اَور یہُودیؔہ کی ساری جماعت نے کاہِنوں اَور لیویوں اَور اُن پردیسیوں کے ساتھ مِل کر خُوشی منائی جو مُلکِ اِسرائیل سے آئےتھے اَورجو یہُودیؔہ میں رہتے تھے۔ 26اَور یروشلیمؔ میں ہر طرف شادمانی ہی شادمانی نظر آتی تھی کیونکہ شُلومونؔ بِن داویؔد شاہِ اِسرائیل کے زمانہ سے یروشلیمؔ میں اَیسی بات کبھی نہ ہُوئی تھی۔ 27پھر کاہِنؔ اَور لیوی لوگوں کو برکت دینے کے لیٔے کھڑے ہُوئے اَور خُدا نے اُن کی سُنی کیونکہ اُن کی دعا خُدا کی مُقدّس قِیام گاہ آسمان تک پہُنچ گئی تھی۔

موجودہ انتخاب:

2 تواریخ 30: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in