YouVersion Logo
تلاش

1 شموایلؔ 2

2
حنّہؔ کی دعا
1تَب حنّہؔ نے دعا کی اَور کہا:
”میرا دِل یَاہوِہ میں شادمان ہے؛
یَاہوِہ نے میرا سینگ اُونچا کیا ہے۔
میرا مُنہ میرے دُشمنوں پر کُھل گیا ہے،
کیونکہ مَیں آپ کی نَجات سے خُوش ہُوں۔
2”یَاہوِہ کی مانند کوئی پاک نہیں؛
کیونکہ آپ کے سِوا اَور کویٔی ہے ہی نہیں؛
اَور نہ ہی کویٔی چٹّان ہمارے خُدا کی مانند ہے۔
3”اِس قدر مغروُری سے باتیں نہ کرنا
اَور تمہارے مُنہ سے مغروُریت کی کوئی بات نہ نکلے،
کیونکہ یَاہوِہ اَیسے خُدا ہیں جو خُدائے علیم ہے،
وُہی اعمال کے تولنے والے ہیں۔
4”سُورماؤں کی کمانیں توڑ دی جاتی ہیں،
لیکن لڑکھڑانے والے قُوّت سے کمربستہ ہو جاتے ہیں۔
5وہ جو آسُودہ تھے روٹی کی خاطِر مزدُور بنے،
لیکن وہ جو بھُوکے تھے اَب بھُوکے نہیں ہیں۔
وہ جو بانجھ تھی سات بچّوں کی ماں بنی؛
لیکن وہ جِس کے بہت بچّے ہیں، اُس کی حالت قابل رحم ہے۔
6”یَاہوِہ ہی ہیں جو جان لیتے ہیں اَور زندگی بخشتے ہیں؛
وُہی قبر میں اُتارتے ہیں اَور وُہی قبر سے زندہ اُٹھاتے ہیں۔
7یَاہوِہ ہی مُفلس کر دیتے ہیں اَور وُہی دولتمند بناتے ہیں؛
وُہی پست کرتے ہیں اَور وُہی سرفراز کرتے ہیں۔
8وہ مسکین کو خاک پر سے
اَور وہ ہی مُحتاج کو کُوڑے کے ڈھیر سے باہر نکالتے ہیں؛
وہ اُنہیں اُمرا کے ساتھ بِٹھاتے ہیں
اَور جاہ و جلال کے تخت عطا فرماتے ہیں۔
”کیونکہ زمین کے سُتون یَاہوِہ ہی کے ہیں؛
اَور اُن ہی پر اُنہُوں نے دُنیا قائِم کی ہے۔
9وہ اَپنے وفادار خادِموں کے قدموں کی نگہبانی کریں گے،
لیکن بدکار اَندھیرے میں فنا کر دئیے جایٔیں گے۔
”کیونکہ اِنسان قُوّت ہی سے فتح نہیں پاتا؛
10جو یَاہوِہ کی مُخالفت کرتے ہیں وہ ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے جایٔیں گے۔
خُداتعالیٰ اُن کے خِلاف آسمان سے گرجیں گے؛
یَاہوِہ دُنیا کے کناروں کا اِنصاف کریں گے۔
”وہ اَپنے بادشاہ کو قُوّت بخشیں گے،
وہ اَپنے ممسوح کے سینگ کو فتح مند کریں گے۔“
11تَب اِلقانہؔ رامہؔ کو اَپنے گھر لَوٹ گیا لیکن وہ لڑکا عیلیؔ کاہِنؔ کے ماتحت یَاہوِہ کے حُضُور خدمت کرنے لگا۔
عیلیؔ کے بدکار بیٹے
12عیلیؔ کے بیٹے بڑے بدکار تھے۔ نہ ہی اُن کے لیٔے یَاہوِہ کے اِختیار کی کوئی اہمیّت تھی۔ 13اَور کاہِنوں کا لوگوں کے ساتھ یہ دستور تھا کہ جَب کویٔی شخص قُربانی چڑھاتا تھا تو کاہِنؔ کا خدمت گار گوشت اُبالتے وقت ایک تین رُخی کانٹا اَپنے ہاتھ میں لیٔے ہُوئے آتا 14اَور اُسے کڑاہی یا دیگچے، ہانڈی میں زور سے ڈال کر باہر نکالتا اَور جِتنا گوشت اُس کانٹے میں پھنس کر اُوپر آ جاتا اُسے کاہِنؔ اَپنے لیٔے لے لیتا تھا۔ یہی سلُوک وہ اُن تمام بنی اِسرائیلیوں کے ساتھ کیا کرتے تھے جو شیلوہؔ میں رہتے تھے۔ 15بَلکہ چربی کے جَلائے جانے سے پیشتر ہی کاہِنؔ کا خدمت گار آ مَوجُود ہوتا اَور قُربانی دینے والے آدمی سے کہنے لگتا، ”کاہِنؔ کے لیٔے کباب کے واسطے کچھ گوشت دیں کیونکہ وہ تُجھ سے اُبلا ہُوا گوشت نہیں بَلکہ کچّا ہی لے گا۔“
16اگر وہ آدمی کہتا، ”پہلے مُجھے چربی جَلا لینے دے اَور پھر جو کچھ تُم چاہے لے لینا،“ تو خدمت گار جَواب دیتا، ”نہیں، ابھی دو۔ اگر تُم نہیں دوگے تو میں زبردستی لے لُوں گا۔“
17عیلیؔ کے لڑکوں کا یہ گُناہ یَاہوِہ کی نظر میں بہت بڑا تھا کیونکہ اُن کی اِس حرکت سے یَاہوِہ کی قُربانی کی تحقیر ہوتی تھی۔
18لیکن شموایلؔ جو ابھی لڑکا تھا کتان کا افُود پہنے ہُوئے یَاہوِہ کے حُضُور میں خدمت کرتا تھا۔ 19ہر سال اُس کی ماں اُس کے لیٔے ایک چھوٹا سا جُبّہ بناتی اَور جَب وہ اَپنے خَاوند کے ساتھ وہاں سالانہ قُربانی چڑھانے جاتی تو اِسے اُس کے پاس لے جاتی۔ 20اَور عیلیؔ اِلقانہؔ اَور اُس کی بیوی کو یہ کہتے ہُوئے دعا دیتا، ”یَاہوِہ تُجھے اِس عورت سے اَور بچّے بخشے تاکہ وہ اُس ایک کی جگہ لے لیں جسے اُس نے دعا کے ذریعہ پایا اَور یَاہوِہ کو نذر کر دیا۔“ پھر وہ گھر چلے جاتے۔ 21اَور یَاہوِہ نے حنّہؔ پر مہربانی کی۔ وہ حاملہ ہُوئی اَور اُس کے تین بیٹے اَور دو بیٹیاں اَور پیدا ہُوئیں۔ اِسی دَوران وہ لڑکا شموایلؔ یَاہوِہ کے حُضُور بڑا ہوتا گیا۔
22اَور عیلیؔ نے جو بہت عمر رسیدہ تھا اُن تمام باتوں کو سُنا جو اُس کے بیٹے سارے اِسرائیل کے ساتھ کیا کرتے تھے اَور کیسے وہ اُن عورتوں کے ساتھ جو خیمہ اِجتماع کے دروازے پر خدمت کرتی تھیں بدکاری کیا کرتے تھے۔ 23لہٰذا اُس نے اُنہیں کہا، ”تُم اَیسے کام کیوں کرتے ہو؟ مَیں تمہارے اِن بُرے کاموں کے متعلّق سارے لوگوں سے سُنتا ہُوں۔ 24نہیں، بیٹو! یہ اَچھّی بات نہیں جسے مَیں یَاہوِہ کے لوگوں کے درمیان پھیلتے سُن رہا ہُوں 25اگر کویٔی آدمی کسی دُوسرے آدمی کا گُناہ کرے تو خُدا اُن میں ثالثی کر سَکتا ہے لیکن اگر کویٔی شخص یَاہوِہ کا گُناہ کرے تو اُس کی شفاعت کون کرےگا؟“ لیکن اُس کے بیٹوں نے اَپنے باپ کی ڈانٹ ڈپٹ کی پروا نہ کی کیونکہ یَاہوِہ کی یہی مرضی تھی کہ وہ مار ڈالے جایٔیں۔
26اَور وہ لڑکا شموایلؔ قد وقامت میں اَور یَاہوِہ اَور اِنسانوں کی مقبُولیّت میں بڑھتا گیا۔
عیلیؔ کے گھرانے کے خِلاف نبُوّت
27تَب ایک مَرد خُدا عیلیؔ کے پاس آیا اَور اُس سے کہا، ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ’کیا مَیں نے اَپنے آپ کو تیرے آبائی خاندان پر جَب وہ مِصر میں فَرعوہؔ کی غُلامی میں تھا صَاف ظاہر نہیں کیا تھا؟ 28اَور بنی اِسرائیل کے سَب قبیلوں میں سے مَیں نے تیرے باپ کو اَپنا کاہِنؔ ہونے کے لیٔے، اَپنے مذبح کے پاس جانے کے لیٔے، بخُور جَلانے کے لیٔے اَور اَپنی حُضُوری میں افُود پہننے کے لیٔے چُن لیا اَور مَیں نے ہی تیرے آبائی خاندان کے لیٔے سَب غِذا کی نذر بھی مُقرّر کیں جو بنی اِسرائیل آگ سے گزرانتے ہیں۔ 29پس تُم میری اُن قُربانیوں اَور نذروں کی جو مَیں نے اَپنے قِیام کے لیٔے مُقرّر کی ہیں تحقیر کیوں کرتے ہو؟ تیرے بیٹے میری قوم اِسرائیل کے ہر ہدیہ کے عُمدہ سے عُمدہ حِصّوں کو کھا کر اَپنے آپ کو موٹا کرتے ہیں۔ تُم اَپنے بیٹوں کو مُجھ سے زِیادہ عزّت کیوں دیتاہے؟‘
30”اِس لیٔے یَاہوِہ اِسرائیل کا خُدا فرماتے ہیں: ’مَیں نے وعدہ کیا تھا کہ تیرا گھرانا اَور تیرا آبائی گھرانا اَبد تک میرے حُضُور میں خدمت کرتا رہے گا۔‘ مگر اَب یَاہوِہ فرماتے ہیں: ’اَب بات بہت بڑھ چُکی ہے! کیونکہ جو میری عزّت کرتے ہیں مَیں اُن کی عزّت کروں گا۔ لیکن وہ جو میری تحقیر کرتے ہیں اُن کی تحقیر ہوگی۔ 31دیکھو وہ دِن آ رہے ہیں کہ میں تیری اَور تیرے باپ کے گھرانے کی قُوّت کو اِس قدر زائل کر دُوں گا کہ تیرے خاندان میں کویٔی بھی لمبی عمر نہیں پایٔےگا۔ 32اَور تُم میرے قِیام میں مُصیبت دیکھوگے اَور اگرچہ اِسرائیل کا بھلا ہوتا رہے گا لیکن تیرے گھرانے میں کسی کی عمر دراز نہ ہوگی۔ 33اَور اگر تُم میں سے کسی کو میں اَپنے مذبح سے الگ نہیں کرتا تو اُسے صِرف تُجھے آنسُو رُلانے اَور تیرے دِل کو دُکھ پہُنچانے کے لیٔے زندہ رہنے دیا جائے گا اَور تیری ساری اَولاد بھری جَوانی میں مَر جائے گی۔
34” ’اَورجو کچھ تیرے دونوں بیٹوں حُفنیؔ اَور فِنحاسؔ کے ساتھ ہوگا وہ تیرے لیٔے ایک نِشان ہوگا۔ وہ دونوں ایک ہی دِن مَریں گے۔ 35اَور مَیں اَپنے لیٔے ایک وفادار کاہِنؔ برپا کروں گا جو میری مرضی اَور منشا کے مُطابق عَمل کرےگا میں اُس کے گھر کو پائیداری بخشوں گا اَور وہ ہمیشہ میرے ممسوح کے حُضُور میں خدمت کرےگا۔ 36تَب ہر ایک جو تیرے گھرانے میں بچا رہ جائے گا ایک ٹکڑے چاندی اَور ایک ٹکیا روٹی کے لیٔے اُس کے سامنے آکر سَجدہ کرےگا اَور اِلتجا کرےگا، ”کہانت کا کویٔی کام مُجھے بھی دیا جائے تاکہ کھانے کے لیٔے مُجھے روٹی مُیسّر ہو سکے۔“ ‘ “

موجودہ انتخاب:

1 شموایلؔ 2: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in