YouVersion Logo
تلاش

1 شموایلؔ 16

16
شموایلؔ کا داویؔد کو مَسح کرنا
1یَاہوِہ نے شموایلؔ سے کہا، ”چونکہ مَیں نے شاؤل کو بطور اِسرائیل کے بادشاہ کے ردّ کر دیا ہے، تُو کب تک اُس کے لیٔے افسوس کرتا رہے گا؟ تُو اَپنے سینگ میں تیل بھر اَور اَپنی راہ لے۔ مَیں تُجھے بیت لحمؔ کے یِشائی کے پاس بھیج رہا ہُوں کیونکہ مَیں نے اُس کے بیٹوں میں سے ایک کو بادشاہ ہونے کے لیٔے چُن لیا ہے۔“
2لیکن شموایلؔ نے کہا، ”میں کیسے جا سَکتا ہُوں؟ کیونکہ شاؤل یہ بات سُنے گا تو مُجھے مار ڈالے گا۔“
یَاہوِہ نے فرمایا، ”اَپنے ساتھ ایک جَوان بچھیا لے جا اَور کہنا، ’میں یَاہوِہ کے لیٔے قُربانی کرنے کے لیٔے آیا ہُوں۔‘ 3اَور یِشائی کو قُربانی کی دعوت دینا۔ پھر مَیں تُجھے بتاؤں گا کہ تُجھے کیا کرناہے اَور اُسی کو جِس کی طرف میں اِشارہ کروں میرے لیٔے مَسح کرنا۔“
4اَور یَاہوِہ نے جو فرمایا تھا شموایلؔ نے و ہی کیا۔ اَور جَب وہ شہر بیت لحمؔ میں پہُنچے تو اُس قصبہ کے بُزرگ اُن سے ملتے وقت کانپنے لگے اَور اُنہُوں نے پُوچھا، ”کیا آپ سلامتی کے لیٔے آئے ہیں؟“
5شموایلؔ نے جَواب دیا، ”یہاں، میں سلامتی کے لیٔے ہی آیا ہُوں۔ میں یَاہوِہ کے لیٔے قُربانی چڑھانے آیا ہُوں۔ اَپنے آپ کو پاک صَاف کرو اَور میرے ساتھ قُربانی کے لیٔے آؤ۔“ تَب شموایلؔ نے یِشائی اَور اُس کے بیٹوں کی تقدیس کی اَور اُنہیں قُربانی پر آنے کے لیٔے دعوت دی۔
6اَور جَب وہ آئے تو شموایلؔ نے اِلیابؔ کو دیکھ کر سوچا، ”کہ یقیناً یَاہوِہ کا ممسوح یہاں یَاہوِہ کے آگے کھڑا ہے۔“
7لیکن یَاہوِہ نے شموایلؔ سے کہا، ”اُس کی ظاہری شکل و صورت اَور اُس کے دراز قد ہونے کا خیال نہ کر کیونکہ مَیں نے اُسے ردّ کر دیا ہے۔ اِس لیٔے کہ یَاہوِہ اُن باتوں کو اَیسے نہیں دیکھتے جَیسے اِنسان دیکھتا ہے۔ اِنسان ظاہری شکل و صورت کو دیکھتا ہے لیکن یَاہوِہ دِل کو دیکھتے ہیں۔“
8تَب یِشائی نے ابینادابؔ کو بُلایا اَور اُسے شموایلؔ کے سامنے سے گزارا۔ لیکن شموایلؔ نے کہا، ”یَاہوِہ نے اِسے بھی نہیں چُنا۔“ 9پھر یِشائی نے شمّہ کو قریب سے گزارا لیکن شموایلؔ نے کہا، ”یَاہوِہ نے اُسے بھی نہیں چُنا۔“ 10اَور یِشائی نے اَپنے سات بیٹوں کو شموایلؔ کے آگے چلوایا لیکن شموایلؔ نے اُس سے کہا، ”یَاہوِہ نے اُنہیں نہیں چُناہے۔“ 11پھر اُس نے یِشائی سے پُوچھا، ”تیرے سَب بیٹے یہی ہیں؟“
”سَب سے چھوٹا ایک اَور بھی ہے لیکن وہ بھیڑوں کی دیکھ بھال کرتا ہے۔“ یِشائی نے جَواب دیا۔
شموایلؔ نے کہا، ”اُسے بُلوا اَور جَب تک وہ نہ آ جائے ہم نہیں بیٹھیں گے۔“
12سو وہ اُسے بُلوا کر اَندر لایا۔ وہ سُرخ رو، خُوبصورت اَور حسین تھا۔
تَب یَاہوِہ نے فرمایا، ”اُٹھ اَور اُسے مَسح کر کیونکہ وہ یہی ہے۔“
13پس شموایلؔ نے تیل کا سینگ لیا اَور اُسے اُس کے بھائیوں کی مَوجُودگی میں مَسح کیا۔ اَور اُس دِن سے یَاہوِہ کا رُوح داویؔد پر شِدّت سے نازل ہونے لگا۔ پھر شموایلؔ رامہؔ کو چلےگئے۔
داویؔد کا شاؤل کی مُلازمت میں جانا
14یَاہوِہ کا رُوح شاؤل سے جُدا ہو گیا اَور یَاہوِہ کی طرف سے ایک بُری رُوح اُسے ستانے لگی۔
15اَور شاؤل کے خادِموں نے اُن سے کہا، ”دیکھو یَاہوِہ کی طرف سے ایک بُری رُوح آپ کو ستاتی ہے۔ 16اِس لیٔے ہمارے آقا اَپنے خادِموں کو جو یہاں حاضِر ہیں حُکم دیں کہ وہ ایک اَیسا شخص تلاش کرکے لائیں جو بربط بجانے میں اُستاد ہو۔ اَور جَب بھی خُدا کی طرف سے یہ بُری رُوح آپ پر چڑھے تو وہ بربط بجائے اَور آپ راحت محسُوس کریں۔“
17لہٰذا شاؤل نے اَپنے خادِموں سے کہا، ”ایک اَچھّا بربط بجانے والا ڈھونڈو اَور اُسے میرے پاس لاؤ۔“
18اُن خادِموں میں سے ایک نے جَواب دیا، ”مَیں نے بیت لحمؔ کے یِشائی کے ایک بیٹے کو دیکھاہے۔ وہ بربط بجانے میں ماہر ہے۔ وہ ایک بہادر اَور سُورما آدمی ہے۔ وہ خُوش گفتار اَور خُوبصورت مَرد ہے اَور یَاہوِہ اُس کے ساتھ ہیں۔“
19تَب شاؤل نے یِشائی کے پاس قاصِد بھیجے اَور کہا، ”اَپنے بیٹے داویؔد کو جو بھیڑوں کی نِگرانی کرتا ہے میرے پاس بھیج دے۔“ 20لہٰذا یِشائی نے ایک گدھا لیا جِس پر روٹیاں اَور مَے کا ایک مشکیزہ لدا تھا اَور ایک بکری کا بچّہ لے کر اُنہیں اَپنے بیٹے داویؔد کے ساتھ شاؤل کے پاس بھیج دیا۔
21داویؔد نے شاؤل کے پاس جا کر اُن کی مُلازمت اِختیار کرلی اَور شاؤل نے اُسے بہت ہی پسند کیا اَور وہ اُس کے سلاح برداروں میں شامل ہو گیا۔ 22تَب شاؤل نے یِشائی کو کہلا بھیجا، ”داویؔد کو میری مُلازمت میں رہنے دے کیونکہ مَیں اُس سے بہت خُوش ہُوں۔“
23جَب کبھی یَاہوِہ کی طرف سے وہ بُری رُوح شاؤل پر چڑھتی تھی تو داویؔد اَپنی بربط لے کر اُسے بجاتا تھا۔ تَب شاؤل کو راحت ملتی تھی اَور اُس کی حالت بہتر ہو جاتی تھی اَور بُری رُوح اُس میں سے اُتر جاتی تھی۔

موجودہ انتخاب:

1 شموایلؔ 16: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in