YouVersion Logo
تلاش

یرمیاہ 17

17
یہوداہ کا گناہ اور اُس کی سزا
1اے یہوداہ کے لوگو، تمہارا گناہ تمہاری زندگیوں کا اَن مٹ حصہ بن گیا ہے۔ اُسے ہیرے کی نوک رکھنے والے لوہے کے آلے سے تمہارے دلوں کی تختیوں اور تمہاری قربان گاہوں کے سینگوں پر کندہ کیا گیا ہے۔ 2نہ صرف تم بلکہ تمہارے بچے بھی اپنی قربان گاہوں اور اسیرت دیوی کے کھمبوں کو یاد کرتے ہیں، خواہ وہ گھنے درختوں کے سائے میں یا اونچی جگہوں پر کیوں نہ ہوں۔ 3اے میرے پہاڑ جو دیہات سے گھرا ہوا ہے، تیرے پورے ملک پر گناہ کا اثر ہے، اِس لئے مَیں ہونے دوں گا کہ سب کچھ لُوٹ لیا جائے گا۔ تیرا مال، تیرے خزانے اور تیری اونچی جگہوں کی قربان گاہیں سب چھین لی جائیں گی۔
4اپنے قصور کے سبب سے تجھے اپنی موروثی ملکیت چھوڑنی پڑے گی، وہ ملکیت جو تجھے میری طرف سے ملی تھی۔ مَیں تجھے تیرے دشمنوں کا غلام بنا دوں گا، اور تُو ایک نامعلوم ملک میں بسے گا۔ کیونکہ تم لوگوں نے مجھے طیش دلایا ہے، اور اب تم پر میرا غضب کبھی نہ بجھنے والی آگ کی طرح بھڑکتا رہے گا۔“
مختلف فرمان
5رب فرماتا ہے، ”اُس پر لعنت جس کا دل رب سے دُور ہو کر صرف انسان اور اُسی کی طاقت پر بھروسا رکھتا ہے۔ 6وہ ریگستان میں جھاڑی کی مانند ہو گا، اُسے کسی بھی اچھی چیز کا تجربہ نہیں ہو گا بلکہ وہ بیابان کے ایسے پتھریلے اور کلر والے علاقوں میں بسے گا جہاں کوئی اَور نہیں رہتا۔ 7لیکن مبارک ہے وہ جو رب پر بھروسا رکھتا ہے، جس کا اعتماد اُسی پر ہے۔ 8وہ پانی کے کنارے پر لگے اُس درخت کی مانند ہے جس کی جڑیں نہر تک پھیلی ہوئی ہیں۔ جُھلسانے والی گرمی بھی آئے تو اُسے ڈر نہیں، بلکہ اُس کے پتے ہرے بھرے رہتے ہیں۔ کال بھی پڑے تو وہ پریشان نہیں ہوتا بلکہ وقت پر پھل لاتا رہتا ہے۔
9دل حد سے زیادہ فریب دہ ہے، اور اُس کا علاج ناممکن ہے۔ کون اُس کا صحیح علم رکھتا ہے؟ 10مَیں، رب ہی دل کی تفتیش کرتا ہوں۔ مَیں ہر ایک کی باطنی حالت جانچ کر اُسے اُس کے چال چلن اور عمل کا مناسب اجر دیتا ہوں۔
11جس شخص نے غلط طریقے سے دولت جمع کی ہے وہ اُس تیتر کی مانند ہے جو کسی دوسرے کے انڈوں پر بیٹھ جاتا ہے۔ کیونکہ زندگی کے عروج پر اُسے سب کچھ چھوڑنا پڑے گا، اور آخرکار اُس کی حماقت سب پر ظاہر ہو جائے گی۔“
12ہمارا مقدِس اللہ کا جلالی تخت ہے جو ازل سے عظیم ہے۔ 13اے رب، تُو ہی اسرائیل کی اُمید ہے۔ تجھے ترک کرنے والے سب شرمندہ ہو جائیں گے۔ تجھ سے دُور ہونے والے خاک میں ملائے جائیں گے، کیونکہ اُنہوں نے رب کو چھوڑ دیا ہے جو زندگی کے پانی کا سرچشمہ ہے۔
مدد کے لئے یرمیاہ کی درخواست
14اے رب، تُو ہی مجھے شفا دے تو مجھے شفا ملے گی۔ تُو ہی مجھے بچا تو مَیں بچوں گا۔ کیونکہ تُو ہی میرا فخر ہے۔ 15لوگ مجھ سے پوچھتے رہتے ہیں، ”رب کا جو کلام تُو نے پیش کیا وہ کہاں ہے؟ اُسے پورا ہونے دے!“ 16اے اللہ، تُو نے مجھے اپنی قوم کا گلہ بان بنایا ہے، اور مَیں نے یہ ذمہ داری کبھی نہیں چھوڑی۔ مَیں نے کبھی خواہش نہیں رکھی کہ مصیبت کا دن آئے۔ تُو یہ سب کچھ جانتا ہے، جو بھی بات میرے منہ سے نکلی ہے وہ تیرے سامنے ہے۔ 17اب میرے لئے دہشت کا باعث نہ بن! مصیبت کے دن مَیں تجھ میں ہی پناہ لیتا ہوں۔ 18میرا تعاقب کرنے والے شرمندہ ہو جائیں، لیکن میری رُسوائی نہ ہو۔ اُن پر دہشت چھا جائے، لیکن مَیں اِس سے بچا رہوں۔ اُن پر مصیبت کا دن نازل کر، اُن کو دو بار کچل کر خاک میں ملا دے۔
سبت کا دن مناؤ
19رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”شہر کے عوامی دروازے میں کھڑا ہو جا، جسے یہوداہ کے بادشاہ استعمال کرتے ہیں جب شہر میں آتے اور اُس سے نکلتے ہیں۔ اِسی طرح یروشلم کے دیگر دروازوں میں بھی کھڑا ہو جا۔ 20وہاں لوگوں سے کہہ، ’اے دروازوں میں سے گزرنے والو، رب کا کلام سنو! اے یہوداہ کے بادشاہو اور یہوداہ اور یروشلم کے تمام باشندو، میری طرف کان لگاؤ!
21رب فرماتا ہے کہ اپنی جان خطرے میں نہ ڈالو بلکہ دھیان دو کہ تم سبت کے دن مال و اسباب شہر میں نہ لاؤ اور اُسے اُٹھا کر شہر کے دروازوں میں داخل نہ ہو۔ 22نہ سبت کے دن بوجھ اُٹھا کر اپنے گھر سے کہیں اَور لے جاؤ، نہ کوئی اَور کام کرو، بلکہ اُسے اِس طرح منانا کہ مخصوص و مُقدّس ہو۔ مَیں نے تمہارے باپ دادا کو یہ کرنے کا حکم دیا تھا، 23لیکن اُنہوں نے میری نہ سنی، نہ توجہ دی بلکہ اپنے موقف پر اَڑے رہے اور نہ میری سنی، نہ میری تربیت قبول کی۔
24رب فرماتا ہے کہ اگر تم واقعی میری سنو اور سبت کے دن اپنا مال و اسباب اِس شہر میں نہ لاؤ بلکہ آرام کرنے سے یہ دن مخصوص و مُقدّس مانو 25تو پھر آئندہ بھی داؤد کی نسل کے بادشاہ اور سردار اِس شہر کے دروازوں میں سے گزریں گے۔ تب وہ گھوڑوں اور رتھوں پر سوار ہو کر اپنے افسروں اور یہوداہ اور یروشلم کے باشندوں کے ساتھ شہر میں آتے جاتے رہیں گے۔ اگر تم سبت کو مانو تو یہ شہر ہمیشہ تک آباد رہے گا۔ 26پھر پورے ملک سے لوگ یہاں آئیں گے۔ یہوداہ کے شہروں اور یروشلم کے گرد و نواح کے دیہات سے، بن یمین کے قبائلی علاقے سے، مغرب کے نشیبی پہاڑی علاقے سے، پہاڑی علاقے سے اور دشتِ نجب سے سب اپنی قربانیاں لا کر رب کے گھر میں پیش کریں گے۔ اُن کی تمام بھسم ہونے والی قربانیاں، ذبح، غلہ، بخور اور سلامتی کی قربانیاں رب کے گھر میں چڑھائی جائیں گی۔ 27لیکن اگر تم میری نہ سنو اور سبت کا دن مخصوص و مُقدّس نہ مانو تو پھر تمہیں سخت سزا ملے گی۔ اگر تم سبت کے دن اپنا مال و اسباب شہر میں لاؤ تو مَیں اِن ہی دروازوں میں ایک نہ بجھنے والی آگ لگا دوں گا جو جلتی جلتی یروشلم کے محلوں کو بھسم کر دے گی‘۔“

موجودہ انتخاب:

یرمیاہ 17: URDGVU

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in