یرمیاہ 16
16
یرمیاہ کو شادی کرنے کی اجازت نہیں
1رب مجھ سے ہم کلام ہوا، 2”اِس مقام میں نہ تیری شادی ہو، نہ تیرے بیٹے بیٹیاں پیدا ہو جائیں۔“ 3کیونکہ رب یہاں پیدا ہونے والے بیٹے بیٹیوں اور اُن کے ماں باپ کے بارے میں فرماتا ہے، 4”وہ مہلک بیماریوں سے مر کر کھیتوں میں گوبر کی طرح پڑے رہیں گے۔ نہ کوئی اُن پر ماتم کرے گا، نہ اُنہیں دفنائے گا، کیونکہ وہ تلوار اور کال سے ہلاک ہو جائیں گے، اور اُن کی لاشیں پرندوں اور درندوں کی خوراک بن جائیں گی۔“
5رب فرماتا ہے، ”ایسے گھر میں مت جانا جس میں کوئی فوت ہو گیا ہے۔#16:5 جس میں کوئی فوت ہو گیا ہے: لفظی ترجمہ: جس میں جنازے کا کھانا کھلایا جا رہا ہے۔ اُس میں نہ ماتم کرنے کے لئے، نہ افسوس کرنے کے لئے داخل ہونا۔ کیونکہ اب سے مَیں اِس قوم پر اپنی سلامتی، مہربانی اور رحم کا اظہار نہیں کروں گا۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔ 6”اِس ملک کے باشندے مر جائیں گے، خواہ بڑے ہوں یا چھوٹے۔ اور نہ کوئی اُنہیں دفنائے گا، نہ ماتم کرے گا۔ کوئی نہیں ہو گا جو غم کے مارے اپنی جِلد کو کاٹے یا اپنے سر کو منڈوائے۔ 7کسی کا باپ یا ماں بھی انتقال کر جائے توبھی لوگ ماتم کرنے والے گھر میں نہیں جائیں گے، نہ تسلی دینے کے لئے جنازے کے کھانے پینے میں شریک ہوں گے۔ 8ایسے گھر میں بھی داخل نہ ہونا جہاں لوگ ضیافت کر رہے ہیں۔ اُن کے ساتھ کھانے پینے کے لئے مت بیٹھنا۔“ 9کیونکہ رب الافواج جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے، ”تمہارے جیتے جی، ہاں تمہارے دیکھتے دیکھتے مَیں یہاں خوشی و شادمانی کی آوازیں بند کر دوں گا۔ اب سے دُولھا دُلھن کی آوازیں خاموش ہو جائیں گی۔
10جب تُو اِس قوم کو یہ سب کچھ بتائے گا تو لوگ پوچھیں گے، ’رب اِتنی بڑی آفت ہم پر لانے پر کیوں تُلا ہوا ہے؟ ہم سے کیا جرم ہوا ہے؟ ہم نے رب اپنے خدا کا کیا گناہ کیا ہے؟‘ 11اُنہیں جواب دے، ’وجہ یہ ہے کہ تمہارے باپ دادا نے مجھے ترک کر دیا۔ وہ میری شریعت کے تابع نہ رہے بلکہ مجھے چھوڑ کر اجنبی معبودوں کے پیچھے لگ گئے اور اُن ہی کی خدمت اور پوجا کرنے لگے۔ 12لیکن تم اپنے باپ دادا کی نسبت کہیں زیادہ غلط کام کرتے ہو۔ دیکھو، میری کوئی نہیں سنتا بلکہ ہر ایک اپنے شریر دل کی ضد کے مطابق زندگی گزارتا ہے۔ 13اِس لئے مَیں تمہیں اِس ملک سے نکال کر ایک ایسے ملک میں پھینک دوں گا جس سے نہ تم اور نہ تمہارے باپ دادا واقف تھے۔ وہاں تم دن رات اجنبی معبودوں کی خدمت کرو گے، کیونکہ اُس وقت مَیں تم پر رحم نہیں کروں گا‘۔“
جلاوطنی سے واپسی
14لیکن رب یہ بھی فرماتا ہے، ”ایسا وقت آنے والا ہے کہ لوگ قَسم کھاتے وقت نہیں کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو مصر سے نکال لایا۔‘ 15اِس کے بجائے وہ کہیں گے، ’رب کی حیات کی قَسم جو اسرائیلیوں کو شمالی ملک اور اُن دیگر ممالک سے نکال لایا جن میں اُس نے اُنہیں منتشر کر دیا تھا۔‘ کیونکہ مَیں اُنہیں اُس ملک میں واپس لاؤں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دیا تھا۔“
آنے والی سزا
16لیکن موجودہ حال کے بارے میں رب فرماتا ہے، ”مَیں بہت سے ماہی گیر بھیج دوں گا جو جال ڈال کر اُنہیں پکڑیں گے۔ اِس کے بعد مَیں متعدد شکاری بھیج دوں گا جو اُن کا تعاقب کر کے اُنہیں ہر جگہ پکڑیں گے، خواہ وہ کسی پہاڑ یا ٹیلے پر چھپ گئے ہوں، خواہ چٹانوں کی کسی دراڑ میں۔ 17کیونکہ اُن کی تمام حرکتیں مجھے نظر آتی ہیں۔ میرے سامنے وہ چھپ نہیں سکتے، اور اُن کا قصور میرے سامنے پوشیدہ نہیں ہے۔ 18اب مَیں اُنہیں اُن کے گناہوں کی دُگنی سزا دوں گا، کیونکہ اُنہوں نے اپنے مُردار بُتوں اور گھنونی چیزوں سے میری موروثی زمین کو بھر کر میرے ملک کی بےحرمتی کی ہے۔“
یرمیاہ کا رب پر اعتماد
19اے رب، تُو میری قوت اور میرا قلعہ ہے، مصیبت کے دن مَیں تجھ میں پناہ لیتا ہوں۔ دنیا کی انتہا سے اقوام تیرے پاس آ کر کہیں گی، ”ہمارے باپ دادا کو میراث میں جھوٹ ہی ملا، ایسے بےکار بُت جو اُن کی مدد نہ کر سکے۔ 20انسان کس طرح اپنے لئے خدا بنا سکتا ہے؟ اُس کے بُت تو خدا نہیں ہیں۔“
21رب فرماتا ہے، ”چنانچہ اِس بار مَیں اُنہیں صحیح پہچان عطا کروں گا۔ وہ میری قوت اور طاقت کو پہچان لیں گے، اور وہ جان لیں گے کہ میرا نام رب ہے۔
موجودہ انتخاب:
یرمیاہ 16: URDGVU
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND